پاکستانی ڈاکٹر نے امریکن ایئر لائن کی فلائٹ کے دوران نوعمر لڑکی کو غیر مناسب انداز میں چھونے کے الزامات کی تردید کر دی

بدھ 9 ستمبر 2015 15:09

پاکستانی ڈاکٹر نے امریکن ایئر لائن کی فلائٹ کے دوران نوعمر لڑکی کو ..

شکاگو(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 09 ستمبر۔2015ء)پاکستانی ڈاکٹر محمد آصف چوہدری نے نیو یارک سے شکاگو جانے والی امریکن ایئر لائن کی فلائٹ کے دوران ایک نوعمر لڑکی کو غیر مناسب انداز میں چھونے کے الزامات کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ انھوں نے کوئی جرم نہیں کیاغیر ملکی میڈیا کے مطابق محمد آصف چوہدری پر الزام ہے کہ انھوں نے رواں برس جولائی میں امریکن ایئر لائن کی فلائٹ سے سفر کے دوران اپنی نشست تبدیل کی اور تنہا سفر کرنے والی ایک نوعمر لڑکی کے برابر میں جا بیٹھے لڑکی نے دورانِ سفر اپنی والدہ کو ٹیکسٹ میسج بھیجا کہ اس کی برابر والی نشست پر بیٹھے شخص نے اسے غیر مناسب انداز میں چھوا اور سیٹ بیلٹ لائٹ آن ہونے کی وجہ سے وہ یہاں سے اٹھ نہیں سکتی ۔

(جاری ہے)

لڑکی کی جانب سے بھیجے گئے ایک پیغام میں تحریر تھامیں یہاں سے دور جانا چاہتی ہوں جبکہ دوسرے پیغام میں لڑکی نے لکھاممی مجھے ڈر لگ رہا ہے لڑکی کے خاندان کے وکیل بریٹ بیٹی کے مطابق یہ پیغامات ملتے ہی لڑکی کی والدہ بیہوش ہوگئیں57 سالہ پاکستانی ڈاکٹر آصف چوہدری، جو اوکلاہوما کے دورے کے لیے امریکا میں موجود تھے، کو نوعمر لڑکی کو 2 مرتبہ جنسی طور پر ہراساں کرنے کے جرم میں زیادہ سے زیادہ 2 ‘ 2 سال قید کی سزا ہوسکتی ہے

تاہم انھوں نے صحت جرم تسلیم کرنے سے انکار کیا مذکورہ ڈاکٹر اس وقت ضمانت پر ہیں ‘ ان کے ہوائی سفر پر پابندی عائد ہے یہی وجہ ہے کہ انھوں نے کیس کی سماعت کیلئے رواں ہفتے منگل کو شکاگو سے اوکلاہوما جانے کے لیے 16 گھنٹے تک بائی روڈ سفر کیالڑکی کے والدین کی جانب سے دائر کیے گئے قانونی مقدمے میں چوہدری آصف اور امریکن ایئر لائن کو فریق بنایا گیاشکایت کے مطابق لڑکی کو کھڑکی کے ساتھ والی نشست پر بٹھایا گیا ‘ اس کے بائیں جانب کی سیٹوں پر کوئی نہیں تھا، اسی دوران ڈاکٹر آصف چوہدری نے اپنی جگہ تبدیل کی اور لڑکی کے برابر آبیٹھے، دوران سفر لڑکی کی آنکھ لگ گئی، تاہم جب وہ جاگی تو اس نے اپنے کمبل میں ڈاکٹر آصف کی ٹانگوں کو بھی محسوس کیاجب مذکورہ ڈاکٹر اپنی سیٹ سے اٹھے تو تب لڑکی نے فلائٹ اٹینڈنٹ کو اس حوالے سے مطلع کیا، جس نے لڑکی کو فرسٹ کلاس سیکشن میں منتقل کردیاتاہم ڈاکٹر چوہدری کا موقف ہے کہ انھوں نے نادانستہ طور پر اْس وقت لڑکی کا ہاتھ چھوا تھا جب وہ اس سے کھڑکی کا شیڈ بند کرنے کا کہہ رہے تھے ‘ شکاگو لینڈ کرنے پر ڈاکٹر چوہدری کو حراست میں لے لیا گیاوکیل کے مطابق ایئرلائن کو نابالغ لڑکی کی حفاظت کے لیے مناسب انتظامات کرنے چاہیے تھے، جبکہ اسے ایسی جگہ بٹھانا چاہیے تھا جہاں اس کی آسانی سے نگرانی کی جاسکتی.امریکن ایئر لائن کے ترجمان جوش فریڈ نے گذشتہ ہفتے اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ ایئرلائن نوعمر مسافروں کی خاص طور پر دیکھ بھال کرتی ہے اور انھیں محفوظ سفر فراہم کرنے کیلئے کوشاں ہے۔