’’میاں صاحب ہم آپ سے ایسی امید نہیں کرتے تھے ‘ آپ نے ہمیشہ کہا کہ آپ پاکستان اور بھارت کے درمیان امن چاہتے ہیں‘جب بھارت اور پاکستان کے درمیان کشیدگی ہوتی ہے تو بھارتی مسلمان خود کو انتہائی غیر محفوظ تصور کرتے ہیں ‘گھر سے بھی نکلنے سے ڈرتے ہیں ‘آپ اس جنگ کو روکنے کیلئے کچھ کیجئے

سابق وزیر خارجہ خورشید محمود قصوری کااپنی نئی کتاب میں کارگل جنگ رکوانے کیلئے سابق بھارتی وزیر اعظم اٹل بہاری واجپائی کے بالی ووڈ کے مشہور مسلمان اداکار دلیپ کمار سے نواز شریف سے بات کروا کر جنگ بندی کی درخواست کروانے کا انکشاف

بدھ 9 ستمبر 2015 18:43

’’میاں صاحب ہم آپ سے ایسی امید نہیں کرتے تھے ‘ آپ نے ہمیشہ کہا کہ آپ ..

نئی دہلی /ممبئی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 09 ستمبر۔2015ء) سابق وزیر خارجہ خورشید محمود قصوری نے اپنی نئی کتاب میں انکشاف کیا ہے کہ کارگل جنگ رکوانے کیلئے بھارت کے سابق وزیر اعظم اٹل بہاری واجپائی نے بالی ووڈ کے مشہور مسلمان اداکار دلیپ کمار سے نواز شریف سے بات کروا کر ان سے جنگ بندی کی درخواست کروائی تھی۔ بھارتی میڈیا میں شائع رپورٹ کے مطابق خورشید قصوری نے اپنی کتاب میں اس وقت کے وزیر اعظم نوا زشریف کے سابق چیف سیکرٹری سعید مہدی کے حوالے سے لکھا ہے کہ سعید مہدی نے انہیں بتایا کہ مئی 1999ء میں کارگل جنگ کے دوران ایک بار وہ وزیر اعظم نوا زشریف کے ساتھ بیٹھے تھے کہ ٹیلی فون کی گھنٹی بجی ۔

وزیر اعظم کے اے ڈی سی نے فون اٹھایا او رکہا کہ بھارتی وزیر اعظم اٹل بہاری واجپائی فوری طور پر ان سے بات کرنے کے خواہاں ہیں۔

(جاری ہے)

واجپائی نے نواز شریف سے کارگل بارے بات کی اور کہا کہ وہ لاہور میں اتنے یادگار استقبال کے بعد یہ امید نہیں رکھتے تھے کہ کارگل جیسا کوئی واقعہ ہو گا جس پر وزیر اعظم نے اس حوالے سے لاعلمی کا اظہار کیا۔ نواز شریف نے واجپائی سے فون پر کہا کہ انہیں مارگل کے بارے میں کچھ پتہ نہیں اور آرمی چیف جنرل مشرف سے بات کرکے وہ فون کریں گے اس سے پہلے کی لائن منقطع ہوتی واجپائی نے میاں صاحب سے کہا کہ ان کے سامنے کوئی شخص بیٹھا ہوا اور وہ بھی آپ سے بات کرنا چاہتا ہے۔

سابق وزیر خارجہ نے اپنی کتاب میں لکھا ہے کہ فون پر مشہور بھارتی مسلمان اداکار دلیپ کمار کی آواز سن کر وزیر اعظم نوا زشریف حیران رہ گئے۔ دلیپ کمار نے وزیر اعظم پاکستان سے کہا کہ ’’میاں صاحب ہم آپ کی طرف سے ایسی امید نہیں کرتے تھے ‘ کیونکہ آپ نے ہمیشہ کہا کہ اپ پاکستان اور بھارت کے درمیان امن چاہتے ہیں‘‘۔ دلیپ کمار نے نواز شریف سے کہا کہ ’’ایک بات آپ کو بتانا چاہوں گا کہ جب بھارت اور پاکستان کے درمیان کشیدگی ہوتی ہے تو بھارتی مسلمان خود کو انتہائی غیر محفوظ تصور کرتے ہیں اور اپنے گھر سے بھی نکلنے سے ڈرتے ہیں لہذا آپ اسے روکنے کیلئے کچھ کیجئیے۔

سابق وزیر خارجہ خورشید محمود قصوری نے اس واقعہ کا ذکر کرتے ہوئے تسلیم کیا ہے کہ دلیپ کمار نے انتہائی معرکہ کی بات کہی تھی جب ان کے جیسا مشہور شخص بھی پاک بھارت جنگ کے دوران ایک مسلم ہونے کے ناطے خود کو غیر محفوظ تصور کرتا ہے تو بھارت میں عام مسلمانوں کی حالت کیاہو گی۔