حکومت اور ہڑتالی ڈاکٹرز کے درمیان مذاکرات کا تیسرا دور ناکام، وزارت خزانہ کاہیلتھ رسک الاؤنس کی بحالی سے انکار

ڈاکٹروں نے مطالبات کی منظور ی تک دھرنا جاری رکھنے اور وفاقی وزیر خزانہ کے علاوہ کسی حکومتی شخصیت سے مذاکرات نہ کر نے کا اعلان، نادرا چوک پر ڈاکٹروں کے دھر نے اور اوپی ڈی کے مکمل با ئیکاٹ سے مریضوں کو شدید مشکلات کا سامنا

بدھ 9 ستمبر 2015 18:46

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 09 ستمبر۔2015ء) وفاقی دارالحکومت کے سرکاری ہسپتالوں کے احتجاج کرنے والے ڈاکٹرز اور پیرامیڈیکل سٹاف اور حکومت کے درمیان مذاکرات کا تیسرا دور بھی ناکام ہو گیا، وزارت خزانہ نے ہیلتھ رسک الاؤنس بحال کرنے سے معذرت کرلی، ڈاکٹروں نے مطالبات کی منظور ی تک دھرنا جاری رکھنے اور وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے علاوہ کسی حکومتی شخصیت سے مذاکرات نہ کر نے کا اعلان کر دیا۔

تفصیلات کے مطابق بدھ کو بھی ڈاکٹر ز اور نرسز کی جانب سے ہیلتھ الاؤنس کی بحالی کیلئے احتجاج جاری رہا ،ڈاکٹرز نے وفاقی دارالحکومت میں نادرا چوک پر دھر نا دیا اور اسلام آباد کے تمام ہسپتالوں کی اوپی ڈی کا مکمل با ئیکاٹ کیا۔ احتجاج کرنے والے ڈاکٹرز کے ساتھ مذاکرات کیلئے حکومت کی طرف سے وزارت خزانہ اور وزارت کیڈ کی مشترکہ کمیٹی بنائی گئی تھی ، حکومتی کمیٹی میں وزیر مملکت برائے کیڈ عثمان ابراہیم ،سیکرٹر ی کیڈ خالد حنیف اور ایڈیشنل فنانس سیکر ٹری یوسف نسیم کھوکھرشامل تھے،ڈاکٹر وں کی جانب سے ڈاکٹر سجاد کی سر براہی میں 5رکنی وفد نے ملاقات کی اور اپنے مطالبات سے اگاہ کیا،کمیٹی نے ڈاکٹروں کے وفد کو ہیلتھ رسک الاؤنس بحال کر نے کی یقین دہانی کرائی ۔

(جاری ہے)

مگر ڈاکٹروں کے وفدنے حکومتی کمیٹی سے میڈیا پر آکر ہیلتھ الاؤنس کی بحالی کا اعلان کر نے کا کہا مگر حکومتی کمیٹی نے ایسا کر نے سے انکار کر دیا اور کہا کہ ہم حکومت کی اجازت کے بغیر یہ میڈیا پر اعلان نہیں کر سکتے جس پر ڈاکٹروں کی کمیٹی نے مذاکرات منسوخ کر کے دہرنا جاری رکھنے اور آئند ہ وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے علاوہ کسی حکومتی شخصیت سے مذاکرات نہ کر نے کا اعلان کر دیا ۔

ذرائع کے مطابق وزارت خزانہ نے ہیلتھ رسک الاؤنس بحال کرنے سے معذرت کرلی ہے،اس حوالے سے موقف اپنایاگیا ہے کہ 27کروڑ روپے سالانہ اضافی بوجھ برداشت نہیں کر سکتے،وزارت کیڈ الاؤنس کی سمری تیار کر لے تو یہ سمری وزیراعظم کو بھجوا دیں گے، دوسری طرف ڈاکٹرز نے او پی ڈیز کھولنے اور دھرنا ختم کرنے کی تجویز مسترد کر د ی اور حکومت کو آگاہ کیا کہ جب تک ہیلتھ رسک الاؤنس بحال نہیں کیا جائے گا دھرنا جاری رکھیں گے۔

متعلقہ عنوان :