آل پاکستان انجمن تاجران کی ود ہولڈنگ ٹیکس کیخلاف ملک گیر شٹر ڈاؤن ہڑتال ‘ 7اکتوبر کو دوبارہ احتجاج کا اعلان

ودہولڈنگ ٹیکس تاجروں اور پاکستانی قوم پرجگا ٹیکس سے کم نہیں، پوری قوم اس ٹیکس کیخلاف متحد ہوچکی ہے‘ اسلام آباد لانگ مارچ اور قومی شاہراہیں بند کرنے میں سیاسی جماعتوں اور عوام کا بھرپور ساتھ ہوگا‘اشرف بھٹی ،نعیم میر،خالد پرویز کی گفتگو

بدھ 9 ستمبر 2015 18:59

اسلام آبادلاہور /گوجرانوالہ /ملتان /فیصل آباد /کراچی /پشاور ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 09 ستمبر۔2015ء) آل پاکستان انجمن تاجران کے کال لاہور اور پنجاب سمیت ملک بھر میں تاجروں نے ود ہولڈنگ ٹیکس کے خلاف مکمل شٹر ڈاؤن ہڑتال اور احتجاجی مظاہرے کیے جن میں حکو مت کے خلاف شدید نعرے بازی بھی کی گئی جبکہ آل پاکستان انجمن تاجران نے ودہولڈنگ ٹیکس کیخلاف ملک گیر ہڑتال کے بعد اگلے مرحلے میں اے پی سی طلب کرنے اورقومی شاہراہیں بند کرنے کا اعلان کردیا ۔

تفصیلات کے مطابق بدھ کے روز آ ل پاکستان انجمن تاجران کے تمام گروپوں کے عہدیداروں اشرف بھٹی ،نعیم میراور خالد پرویز کی جانب سے ود ہولڈ نگ ٹیکس کے خلاف دی جانیوالی ہڑتال کی کال پر لاہور ‘گوجرنوالہ ‘ملتان ‘شیخوپورہ ‘فیصل آباد ‘روالپنڈی سمیت پنجاب کے دیگر شہروں کے علاوہ ملک بھر میں تمام چھوٹی بڑی مارکیٹیں بند رہیں جبکہ لاہور میں مظاہرین نے پریس کلب سے پنجاب اسمبلی تک احتجاجی ریلی بھی نکالی تاجر تنظیموں کے رہنماؤں اشرف بھٹی ،میاں طارق فیروز، نعیم بادشاہ ،نعیم میر،خالد پرویز سمیت دیگر نے اپنے خطاب میں کہا کہ تاجر برادری ہرگز یہ ظالمانہ ٹیکس ادا نہیں کرئے گی اگر آج کی ہڑتال کے بعد حکومت بھی حکومت نے یہ ظالمانہ ٹیکس واپس نہ لیا توعیدالاضحی کے بعد 7اکتوبر کو دوبارہ ملک گیر شٹر ڈاون ہڑتال کر کے احتجاجی تحریک کے دوسرے مرحلے کا اعلان کیا جائے گا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ 9ستمبر کو ہر چھوٹے بڑے شہر ، قصبے اور گاؤں میں شٹر ڈاؤن ہڑتال ہوئی اور تاجروں نے بینکوں کے لین دین پر عائد ود ہولڈنگ ٹیکس سمیت دیگر ٹیکسوں کے خلاف احتجاجی مظاہرے کئے اور اگر حکومت اپنی ضد اور ہٹ دھرمی سے باز نہ آئی تو احتجاج کا دائرہ وسیع ہوتا جائے گا ۔ حکومت یہ بات کان کھول کر سن لے کہ تاجر برادری اس ظالمانہ ٹیکس کو ہرگز قبول نہیں کرے گی اور اگر حکومت نے اسے واپس نہ لیا تو آنے والے بلدیاتی الیکشن میں اسے نتیجہ بھگتنا پڑے گا ۔

انہوں نے کہا پنجاب کے علاوہ سندھ ، بلوچستان اور خیبر پختونخواہ کے تاجر وں نے بھی مکمل طور پر ہڑتال کی ہے۔ یہ ہڑتال حکومت کو بتا دے گی کہ تاجر متحد ہیں اور تاجر کاز کے لیے کسی بھی قربانی کے لیے تیار ہیں ۔وِد ہولڈنگ ٹیکس کے باعث بینکوں سے ٹرانزیکشن میں اربوں روپے کی کمی آچکی ہے ۔ بعض کاروباری شعبے تو ایسے ہیں جن میں اتنا نفع نہیں ہوتا جتنا حکومت وِدہولڈنگ ٹیکس لگا رہی ہے ۔

حکومت ہوش کے ناخن لے اور جتنی جلدی ممکن ہو اس ظالمانہ ٹیکس کو واپس لے ۔ آل پاکستان انجمن تاجران نے ودہولڈنگ ٹیکس کیخلاف ملک گیر ہڑتال کے بعد اگلے مرحلے میں اے پی سی طلب کرنے اورقومی شاہراہیں بند کرنے کا اعلان کردیا ہے۔ آل پاکستان انجمن تاجران کے جنرل سیکرٹری نعیم میر کا کہنا تھا کہ ایف بی آر کے کرپٹ لوگوں نے تاجروں کی دین اور دنیا خراب کردی ہے۔

ودہولڈنگ ٹیکس تاجروں اور پاکستانی قوم پرجگا ٹیکس سے کم نہیں۔ پوری قوم اس ٹیکس کیخلاف متحد ہوچکی ہے۔ اسلام آباد لانگ مارچ اور قومی شاہراہیں بند کرنے میں سیاسی جماعتوں اور عوام کا بھرپور ساتھ ہوگا ہم نے فیصلہ کرلیا ہے کہ اسلام آباد کی طرف لانگ مارچ کریں گے۔ اس سے پہلے ملک گیر ملک گیر احتجاجی کنونشن منعقد ہونگے ۔ پہلے مرحلے میں ہم سندھ ، بلوچستان میں ڈویژنل ہیڈ کوارٹرز کی سطح پر احتجاجی کنونشن منعقد کریں گے۔

دوسرے مرحلے میں سات اکتوبر کے بعد خیبر پی کے اور پنجاب میں احتجاجی کنونشن ہونگے ۔اس موقع پر قومی شاہراہوں پر پوری قوت کیساتھ دھرنا دیکر شاہراہیں بند بھی کی جائیں گی۔ اسلام آباد لانگ مارچ کیلئے ہم سیاسی اور عوامی مدد طلب کریں گے ۔ اس سلسلے میں ہماری مشاورت کا عمل جاری ہے۔ ضرورت پڑی تو آل پارٹیز کانفرنس بھی طلب کرلیں گے۔ تاجراسلام آباد پہنچ کر ایف بی آر کے دفتر کے باہر دھرنا دیں گے ۔

ہمارے قیام و طعام کی ساری ذمہ داری ایف بی آر کی ہوگی۔ یہاں ملک بھر کے تاجر اپنی دکانوں کی چابیاں ایف بی آر حکام کے سپردکریں گے کہ آپ کاروبارکریں ہم ایف بی آر چلاتے ہیں۔ نعیم میر نے کہا کہ ایف بی آر والے شیشے کے گھر میں بیٹھ کر تاجروں پر پتھر برسا رہے ہیں۔ ہم تاجر اتنے مجبور ہوگئے ہیں کہ ہم نے جنرل راحیل شریف سے مدد مانگ لی ہے ہم ایف بی آر کے ایک قاصد سے لیکر اوپر تک رشوت دینے پر مجبور ہیں جب اپنا ری فنڈ لینے جاتے ہیں تب بھی 30%رشوت دینا پڑتی ہے۔

ایف بی آر نے تاجروں کی دین اور دنیا دونوں خراب کررکھی ہے۔ وزیراعظم نوازشریف سے تاجر مطالبہ کرتے ہیں کہ ایف بی آر کوسیاسی تسلط سے نکال کر آئینی ادارہ بنائیں تاکہ معیشت بہتر ہو جس طرز پر یوٹیلٹی بلز ملتے ہیں اسی طرح پر حکومت ریٹرنز بناکر بھی سالانہ کی بنیاد پر بھیج سکتی ہے لیکن نظام ٹھیک کرنے کو کوئی تیار نہیں ہے ۔ حکومت کی نیت نظام کی بہتری نہیں صرف پیسہ اکٹھا کرنے کی ہے اور وہ اسی میں لگی ہوئی ہے تبھی تو ملک بھر کے تاجروں اور عوام کی آواز ان کے کانوں تک نہیں پہنچ رہی۔

حکومت کے نالائق مشیروں اور انتظامیہ نے پرامن تاجروں کو احتجاج پر مجبورکردیا ہے ۔ نعیم میر نے کہاکہ ہائی ویز بند کرنے سے عوام کو پریشانی ہوگی لیکن حکومت کو ایسے ہی احتجاج کی سمجھ آتی ہے ویسے بھی یہ معاملہ صرف تاجروں کا نہیں پوری قوم کا ہے۔ حکومت ادھار چکانے والوں پر بھی ٹیکس کاٹ رہی ہے۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ جہاں بھی کرپشن ہورہی ہے ہم ان کیخلاف احتساب کا مطالبہ کرتے ہیں۔

لاہور کے علاوہ آل کراچی تاجر اتحاد کی جانب سے ود ہولڈنگ ٹیکس کیخلاف تمام چھوٹی بڑی مارکیٹیں اور کاروباری مراکز بندرہے ۔سندھ تاجر اتحاد نے ود ہولڈنگ ٹیکس کو ظالمانہ قرار دیتے ہوئے اس کے فوری خاتمے کا مطالبہ کیا۔ کراچی کی بڑی مارکیٹوں میں تمام دکانیں بند دکھائی دیں ۔تاجر تنظیموں نے حکومت کیخلاف نعرے بازی کی۔حیدر آباد میں تاجروں نے شٹر ڈاؤن ہڑتال کی اور حکومت کیخلاف نعرے بازی کی۔