علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی نے 70ہزار سے زائد ٹیوٹرز کی ٹیوشن فیس کی ادائیگی کو آسان بنانے کے لئے مسلم کمرشل بینک کے ساتھ مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کردیئے

معاہدے کے مطابق ایک نیا منی ٹرانزکشن نظام "متعاف کرایا جائے گا

بدھ 9 ستمبر 2015 22:07

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 09 ستمبر۔2015ء) علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی نے ملک بھر میں موجود اپنے 70ہزار سے زائد ٹیوٹرز کی ٹیوشن فیس کی ادائیگی کو آسان بنانے کے لئے مسلم کمرشل بینک کے ساتھ مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کر دیئے۔ معاہدے کے مطابق ایک نیا منی ٹرانزکشن نظام "متعاف کرایا جائے گا۔نئے نظام کے تحت ملک بھر میں موجود یونیورسٹی کے ٹیوٹرز اور ریسورس پرسنز کو مسلم کمرشل بینک لائٹ کارڈ فراہم کرے گا اور یونیورسٹی ان کے واجبات الاٹ شدہ لائٹ کارڈ میں جمع کرائیں گے جس سے اے ٹی ایم کارڈ کی طرز پر اپنے واجبات وصول کرسکیں گے۔

کریڈٹ کارڈ ہر ٹیوٹر کو فراہم کیا جائے گا اور کارڈ میں ان کے واجبات کو جمع کرانے کے بعد انہیں بذریعہ ٹیکسٹ میسج اطلاع بھی دی جائے گی۔

(جاری ہے)

متعلقہ بینک منی ٹرانزیکشن عمل کو ایک الگ نظام کے تحت کرے گا۔اوپن یونیورسٹی اور مسلم کمرشل بینک کے درمیان مفاہمت کی یادشت پر یونیورسٹی کے رجسٹرار محمد نعیم قریشی نے اور مسلم کمرشل بنیک کے بزنس ہیڈ فرحان بیگ نے اپنے اپنے اداروں کی طرف سے دستخط کئے۔

اس موقع پرمسلم کمرشل بینک کے زاہد حسین جنرل منیجر اسلام آباد برانچ منیجر آئی ایٹ برانچ ٗ محمد اویس نور اور یونیورسٹی کے سینئر اساتذہ اور آفیسرز بھی موجود تھے۔ وائس چانسلر نے کہا کہ منی ٹرانزیکشن کا نظام ٹیوٹرز کے قیمتی اوقات کو بچانے میں مدد فراہم کرے گا ٗ ان کو بینکوں میں چیک جمع کرانے اور کیش لینے کے لئے دوبارہ بینکوں میں جانے کے چکر نہیں لگانے پڑیں گے۔

اس نظام سے چیک گم ہونے یا ضائع ہونے جیسی شکایات کا بھی خاتمہ ہوجائے گا۔علاوہ ازیں چیک بنانے کے عمل میں ضائع ہونے والے وقت کی بچت بھی ہوگی ٗ چیک کے اخراجات اور کورئیر سروس کے چارجز کی بچت بھی ہوگی۔ڈاکٹر شاہد صدیقی نے مزید کہا کہ یونیورسٹی نے طلبہ او ر اساتذہ سے متعلقہ خدمات میں بہتری لانے کے لئے بہت سے اقدامات شرو ع کردئیے ہیں۔کچھ نئے تعلیمی پروگرامر بھی بہت جلد شروع کئے جارہے ہیں۔

یونیورسٹی اپنے کارکنوں ٗ آفیسرز اور اساتذہ کی فلاح و بہبود پر خصوصی توجہ دے رہی ہے۔ڈاکٹر صدیقی نے کہا کہ یونیورسٹی کی مجموعی ترقی کے لئے معیاری تعلیم ٗ فیکلٹی ڈیویلپمنٹ اور تحقیق پر مبنی پروگرامز ان کی ترجیحات ہوں گے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ یونیورسٹی کے ملازمین ٗ آفیسرز اور اساتذہ یونیورسٹی کو تعلیمی میدان میں رول ماڈل بنانے کے لئے طلبہ کو بہترین خدمات فراہم کرنے میں کوئی کسراٹھا نہیں رکھیں گے۔

متعلقہ عنوان :