یوم آزادی پر خاتون کو حراساں کیے جانے کے معاملے میں ایک معصوم شخص کو ملوث کیے جانے میں میرا کوئی کردار نہیں: وقار ذکاء

muhammad ali محمد علی بدھ 9 ستمبر 2015 22:39

یوم آزادی پر خاتون کو حراساں کیے جانے کے معاملے میں ایک معصوم شخص کو ..
کراچی(اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار. 9ستمبر 2015 ء) وقار ذکاء کی جانب سے کہا گیا ہے کہ یوم آزادی پر خاتون کو حراساں کیے جانے کے معاملے میں ایک معصوم شخص کو ملوث کیے جانے میں ان کا کوئی کردار نہیں ہے۔ تفصیلات کے مطابق گزشتہ ماہ یوم آزادی کے موقع پر لاہور کی ایک سڑک پر جشن کے دوران ہجوم میں ایک نوجوان کی جانب سے ایک خاتون کو حراساں کیے جانے کی ویڈیو نے ہر جانب تہلکہ مچا دیا تھا۔

اس حوالے سے شوبز کی دنیا سے تعلق رکھنے والے معروف ہوسٹ وقار ذکاء نے اس معاملے میں ملوث شخص کو سامنے لانے کی ذمہ داری کا اعلان کیا تھا۔ بعد ازاں وقار ذکاء نے یہ دعوی کیا تھا کہ خاتون کو حراساں کرنے والے شخص کا کھوج لگا کر اسے گرفتار کرلیا گیا ہے۔ اس حوالے سے سوشل میڈیا پر نعمان ایک شخص کی تصویر پر جانب گردش کرنے لگی جسے خاتون کو حراساں کرنے والا شخص قرار دیا جارہا تھا۔

(جاری ہے)

تاہم بعد ازاں یہ معلوم ہوا کہ انٹرنیٹ پر زیر گردش تصویر ایک میڈیکل کے طالب علم نعمان کی ہے جس کا خاتون کو حراساں کرنے کے معاملے سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ لیکن اس کے باوجود نعمان کو بے حد مشکلات اور دھمکیوں کا سامنا کرنا پڑا اور تاحال وہ اس صورتحال سے گزر رہے ہیں۔ اس حوالے سے انہیں اور ان کے دوست کو رینجرز کی جانب سے حراست میں لے کر تفتیش بھی کی گئی تھی اور ان کے خلاف کسی قسم کا ثبوت نہ ملنے پر انہیں چھوڑ دیا گیا تھا۔

نعمان کا کہنا ہے کہ انٹرنیٹ پر ان کی تصویر شائع ہوجانے کے بعد سے انہیں لاتعداد دھمکیاں موصول ہوئی ہیں اور ان کی زندگی کو شدید خطرہ لاحق ہے۔ اس تمام معاملے کے مرکزی کردار وقار ذکاء کا کہنا ہے کہ نعمان کی تصویر کا انٹرنیٹ پر شائع ہونے میں ان کا کوئی کردار نہیں ہے۔ انہوں نے خود اپنے ویڈیو پیغام میں لوگوں کو پولیس کی تحقیقات سے قبل کسی بھی شخص کی تصویر کو ملزم بنا کر پیش نہ کرنے کی اپیل کی تھی۔ معاملے میں ملوث افراد کی تلاش تاحال جاری ہے اور اس حوالے سے قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے کوئی تازہ خبر فراہم نہیں کی گئی ہے۔

متعلقہ عنوان :