اسلا م آباد : ملک میں بہت سی ایسی این جی اوز بھی کام کر رہی ہیں جن سے متعلق کوئی اتہ پتہ نہیں ہے، ریاست کو چیلنج کرنے والوں کو ریاستی طاقت ہی سے کچل ڈالیں گے، وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار کی میڈیا سے گفتگو

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین جمعرات 10 ستمبر 2015 18:08

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار. 10 ستمبر 2015 ء) : وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار نے کہاہے کہ وزیراعظم کی زیر صدارت ہونے والا نیشنل ایپکس کمیٹی کا اجلا س انتہائی اہم تھا،اجلاس میں اہم فیصلے بھی لیے گئے ہیں، انہوں نے بتایا کہ اسلحہ لائسنس کو کمپیوٹرائزڈ کرنے جارہے ہیں اور نادرا کی مدد سے انٹرنیشنل و قومی این جی اوز کا ڈیٹا بیس بنانا چاہتے ہیں،اسلام کے نام پر فساد پھیلانے والوں کو منطقی انجام تک پہنچایا جائے گا۔

تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں بے تحاشہ انٹرنیشنل این جی اوز گزشتہ 12سالوں سے بلا اجازت کام کررہی تھیں لیکن ڈھائی ماہ کی محنت کے بعد پالیسی تیار کر لی ہے جس کے تحت این جی اوز کی مانیٹرنگ کی جائے گی۔

(جاری ہے)

چوہدری نثار کا کہناتھا کہ نئی پالیسی کا مطلب این جی اوز پر قدغن لگانا نہیں بلکہ این جی اوز کو قانون کے دائرے میں کام کرنے پر لاناہے۔

چوہدری نثار کا کہناتھا کہ انٹرنیشنل این جی اوز کو مانیٹر کرنا وفاق کی ذمہ داری ہے لیکن ہم یہ پالیسی صوبوں کے ساتھ شیئر کریں گے جبکہ ڈومیسٹک این جی اوز کی مانیٹرنگ صوبوں کا کام ہے۔ان کا کہناتھا کہ اسلام کے نام پر فساد پھیلانے والوں کو منطقی انجام تک پہنچائیں گے،خود کش بمبار اسلام کی علامت نہیں ہیں،مدارس کی قیادت سے مشاورت کے بعد ان کی رجسٹریشن کی جائے گی اور رجسٹریشن کا فارم انتہائی آسان بنایا جائے گا تاکہ کوئی مشکل پیش نہ آئے۔

انہوں نے کہا کہ ریاست کو چیلنج کرنے والوں کو ریاست کی طاقت سے ہی کچل دیا جائے گا۔وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ کچھ لوگوں نے عام اسلحہ کے نام پر اندھیر نگری مچائی ہوئی تھی اس لیے اسلحہ کے سائسنس کو کمپیوٹرائزڈ کیا جارہاہے جبکہ نادار کی مدد سے پنجاب اور سندھ میں یہ کام جاری ہے اور دیگر دونوں صوبوں میں بھی جلد شروع کیا جائے گا،سال کے آخر تک اسلحہ لائسنس کی تجدید نہ کروانے والوں کے اسلحہ لائسنس منسوخ کر دیئے جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ سیکیورٹی کمپنیاں صرف نام کی کمپنیاں ہیں کیونکہ ان کے پاس جو اسلحہ ہے اس میں سے بیشتر چلتا ہی نہیں ہے جبکہ کچھ سیکیورٹی گارڈ اسلحہ چلانا بھی نہیں جانتے ہیں اس لیے فیصلہ کیا گیاہے کہ سیکیورٹی ایجنسیوں کو سال میں ایک دفعہ ٹریننگ دی جائے گی جس میں انہیں اسلحہ چلانے اور صورتحال سے نمٹنا سکھایا جائے گا تاکہ وہ بھی دہشتگردی کی کارروائی ناکام بنا سکیں۔چوہدری نثار کا کہناتھا کہ گزشتہ 14برسوں میں افغان مہاجرین بہت مستحکم ہو گئے ہیں،انہوں نے یہاں جائیدادیں خرید لیں ہیں اور ہو کام کر رہے ہیں جبکہ ابھی بھی 15لاکھ مہاجرین غیر رجسٹرڈ ہیں۔

اسلا م آباد : ملک میں بہت سی ایسی این جی اوز بھی کام کر رہی ہیں جن سے متعلق ..

متعلقہ عنوان :