نیشنل ایکشن پلان کے بعض پہلوؤں پر اس طرح عمل درآمد نہیں ہو رہا جس طرح ہونا چاہیے تھا ٗ وزیر اعظم کا اظہار مایوسی

نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد میں کوئی مشکلات ہیں تو صوبے کھل کر بات کریں ٗ ملک کو دہشت گردی اور انتہا پسندی سے نجات دلانے کیلئے چوکس رہنے کی ضرورت ہے ٗ نواز شریف کا اجلاس سے خطاب

جمعرات 10 ستمبر 2015 18:34

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 10 ستمبر۔2015ء) وزیر اعظم محمد نواز شریف نے کہا ہے کہ نیشنل ایکشن پلان کے بعض پہلوؤں پر اس طرح عمل درآمد نہیں ہو رہا جس طرح ہونا چاہیے تھا ٗ نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد میں کوئی مشکلات ہیں تو صوبے کھل کر بات کریں ٗ ملک کو دہشت گردی اور انتہا پسندی سے نجات دلانے کے لئے چوکس رہنے کی ضرورت ہے ۔ وزیر اعظم جمعرات کو دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خاتمے کیلئے مرتب کیے گئے نیشنل ایکشن پلان پر پیش رفت کا جائزہ لینے اور ملکی سلامتی سے متعلق امور پر غور کرنے کیلئے ملک کی سیاسی اور عسکری قیادت کے اہم اجلاس سے خطاب کررہے تھے ملکی سلامتی سے متعلق اجلاس کے دو دور ہوئے جن میں سے ایک کی سربراہی وزیر داخلہ چوہدری نثار نے کی ٗ دوسرا دور وزیر اعظم نواز شریف کی سربراہی میں منعقد ہوا۔

(جاری ہے)

اجلاس میں چاروں صوبوں کے وزرائے اعلیٰ، آزاد جموں و کشمیر اور گلگت بلتستان کی حکومتی قیادت اور تمام صوبوں کے چیف سیکریٹری بھی شریک تھے۔وزیر اعظم ہاؤس میں منعقد ہونے والے اجلاس میں آرمی چیف جنرل راحیل شریف ٗ وفاقی وزراء ٗ خواجہ محمدآصف ،اسحاق ڈار ٗآرمی چیف جنرل راحیل شریف اور چیئرمین نادرا ٗچیف سیکرٹریز ،نیکٹا کے کوآرڈی نیٹر ٗڈی جی آئی ایس آئی اور اعلیٰ حکام بھی موجود تھے ۔

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ ملک کو دہشت گردی اور انتہا پسندی سے نجات دلانے کے لئے چوکس رہنے کی ضرورت ہے ‘ وزیراعظم نے کہا کہ نیشنل ایکشن پلان سیاسی اور عسکری قیادت کے اتفاق رائے کا نتیجہ ہے۔ انہوں نے تمام صوبوں کے ساتھ ساتھ گلگت بلتستان اور آزادکشمیر میں نیشنل ایکشن پلان پر سختی سے عملدرآمد پر زور دیا ۔ وزیراعظم نے اجلاس کے شرکاء سے کہا کہ پلان کے نفاذ میں حائل رکاوٹوں اور درکار ضروری اقدامات کے بارے میں انہیں آگاہ کیا جائے۔

اْنھوں نے کہا کہ وہ کسی ایک صوبے کی بات نہیں کر رہے بلکہ ملک کے تمام حصوں میں نیشنل ایکشن پلان پر مکمل طور پر عمل درآمد کی ضرورت ہے۔وزیر اعظم نے اجلاس کے شرکا سے کہا کہ اگر اْنھیں اس پلان پر عمل درآمد کرنے میں کوئی مشکلات ہیں تو اس بارے میں کھل کر بات کریں تاکہ اس کا کوئی مناسب حل نکالا جاسکے۔اْنھوں نے کہا کہ نیشنل ایکشن پلان پر کافی مشاورت کرچکے ہیں اب اس پر عمل درآمد کی ضرورت ہے اور اس اجلاس کو اب نتیجہ خیز بنانا ہوگا۔

وزارت داخلہ کے ایک اہلکار کے مطابق وزیر اعظم کی سربراہی میں ہونے والے اجلاس میں پاکستان کے دینی مدارس میں پڑھنے والے غیر ملکی طلباء کی رجسٹریشن اور دیگر امور سے متعلق پالیسی پیش کی گئی ہے۔ اس کے علاوہ پاکستان میں کام کرنے والی بین الاقوامی غیر سرکاری تنظیموں سے متعلق بھی پالیسی پر غور کیا گیا ۔اجلاس کے آغاز پر وزیرداخلہ چوہدری نثار علی خان نے شرکاء کو انسداد دہشت گردی کے لائحہ عمل پر پیش رفت کے حوالے سے آگاہ کیا۔

ذرائع نے بتایا کہ زیر غور آنے والے موضوعات میں قومی ایکشن پلان پر اب تک ہونے والی پیش رفت اور حائل رکاوٹیں، دہشت گردی کے خلاف جنگ، قومی سلامتی اور دیگر قومی معاملات شامل تھے وزیرداخلہ چوہدری نثار علی خان کی صدرات میں ہونے والے اجلاس میں مدارس کی رجسٹریشن کے حوالے سے اصلاحات پر اتفاق کیا گیا جب کہ دہشت گردی کے مکمل خاتمے اور ملک کے تمام حصوں میں امن قائم کرنے کے لئے اعلیٰ سطح پر اقدامات کی منظوری بھی دی گئی۔ اس کے علاوہ اجلاس میں این جی اوز کا ڈیٹا آن لائن کر کے نادرا میں ڈیٹا بینک کے قیام اور اسلحہ لائسنس کو سنٹرلائز کرنے پر بھی اتفاق ہوا۔

متعلقہ عنوان :