سپریم کورٹ نے اوگرا کرپشن کیس میں توقیر صادق کے وارنٹ جاری کرنے اور واپس لینے سے متعلق نیب سے ریکارڈ طلب کرلیا

توقیر صادق کے وارنٹ جاری کرنے اور واپس لینے پر کس کے خلاف کارروائی کی جائے، کرپشن کا وائرس ملک کو دیمک کی طرح چاٹ رہا ہے، نیب کو کرپشن کے خاتمے کیلئے بنایا گیا، اگر اس کے اندر کرپشن ہے تو اسے بھی ختم ہونا چاہیے،جسٹس ثاقب نثار کے ریمارکس

جمعرات 10 ستمبر 2015 19:55

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 10 ستمبر۔2015ء) سپریم کورٹ نے اوگرا کرپشن کیس میں سابق چیئرمین اوگرا توقیر صادق کے وارنٹ جاری کرنے اور واپس لینے سے متعلق نیب سے اصل ریکارڈ طلب کرلیا، جسٹس ثاقب نثار نے ریمارکس دیئے کہ توقیر صادق کے وارنٹ جاری کرنے اور واپس لینے پر کس کے خلاف کارروائی کی جائے؟توقیر صادق پاکستان سے گئے اور ان کا نام ای سی ایل پر تھا یہ ایک حقیقت ہے۔

جمعرات کو سپریم کورٹ میں اوگرا کرپشن کیس کی ہوئی۔جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں 3رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی۔ جسٹس ثاقب نثار نے ریمارکس دیئے کہ کرپشن کا وائرس دیمک کی طرح ملک کو چاٹ رہا ہے، نیب کو کرپشن کے خاتمے کیلئے بنایا گیا، اگر نیب کے اندر کرپشن ہے تو اسے بھی ختم ہونا چاہیے، توقیر صادق پاکستان سے گئے اور ان کا نام ای سی ایل پر تھا یہ ایک حقیقت ہے، توقیر صادق کے فرار میں کس نے مددکی؟نام سامنے آنا چاہیے، آئین کا آرٹیکل 4کہتا ہے کہ قانونی چارہ جوئی ہر کسی کا حق ہے، آئین کا آرٹیکل 184/3آئین سے ماوراء نہیں ہے،کرپشن کے ایشوز پر سپریم کورٹ اختیار سماعت وسیع کرے گی کم نہیں، ہو سکتا ہے کہ نیب اچھا کام کر رہا ہوں، نیب سے متعلق بات اس وقت کریں گے جبکہ مواد سامنے ہو گا، توقیر صادق کے وارنٹ جاری اور واپس لینے پر کس کے خلاف کارروائی کی جائے؟۔

(جاری ہے)

عدالت میں سربراہ لوکل کمیشن نے موقف اختیار کیا کہ کیس کے بعد معاملات میں تحقیقات کی ضرورت ہے، عدالت نے توقیر صادق کے وارنٹ جاری کرنے اورواپس لینے سے متعلق نیب سے اصل ریکارڈ طلب کرلیا، کیس کی سماعت 30ستمبر تک کیلئے ملتوی کر دی گئی۔