پی ایس ایل کو کامیاب بنانے کیلئے اپنی تمام تر توانائیاں صرف کرینگے ،پاکستان کیلئے کسی بھی معاہدے کو چھوڑ سکتے ہیں ‘ وسیم اکرم،رمیض راجہ

پی ایس ایل کھیلنے کے بعد قومی ٹیم کومزید بہتر اور منجھے ہوئے کھلاڑی ملیں گے ،پاکستانی کھلاڑیوں کو مالی فائدہ بھی ہوگا ہر ٹیم میں دو ایمرجنگ پاکستانی کھلاڑی شامل ہوں گے جس سے ان کی صلاحیتوں میں کافی نکھار آئے گا‘ پریس کانفرنس وسیم اکرم اور رمیض راجہ بڑے کرکٹر رہ چکے ہیں ،دنیا ان کے ہاتھ اورپاؤں بھی خریدنا چاہتی ہے ،برانڈ ایمبیسڈر بننے کے لئے رقم کا کوئی تقاضہ نہیں کیا گیا ‘ نجم سیٹھی

جمعرات 10 ستمبر 2015 20:43

پی ایس ایل کو کامیاب بنانے کیلئے اپنی تمام تر توانائیاں صرف کرینگے ..

لاہور( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 10 ستمبر۔2015ء ) پاکستان سپرلیگ کیلئے برانڈ ایمبیسیڈر کی ذمہ داریاں نبھانے والے ماضی کے مایہ ناز کرکٹرز وسیم اکرم اور رمیض راجہ نے پی ایس ایل کو کامیاب بنانے کیلئے اپنی تمام تر توانائیاں صرف کرنے کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ بورڈ نے جو اعتماد کیا ہے اس پر ہر ممکن پورا اترنے کی کاوشیں کی جائیں گی ،پی ایس ایل میں دنیا بھر کے کرکٹ ستاروں کے شامل ہونے سے پاکستان کا نام روشن ہو گا اور اس لیگ سے پاکستان کی کرکٹ میں انقلاب آئے گا۔

ان خیالات کا اظہارانہوں نے پی سی بی سے بطور برانڈ ایمبیسیڈر معاہدے کے بعد پی سی بی ایگزیکٹو کمیٹی کے چیئرمین نجم سیٹھی کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا ۔وسیم اکرم نے کہا کہ حالیہ کچھ ماہ میں قومی کرکٹ ٹیم کے کھیل میں نکھار پیدا ہوا ہے ۔

(جاری ہے)

پی ایس ایل کھیلنے کے بعد قومی ٹیم کومزید بہتر اور منجھے ہوئے کھلاڑی ملیں گے ۔انہوں نے کہا کہ انڈین پریمیر لیگ کو شروع ہوئے کئی سال ہوگئے ہیں اور اس کے انعقاد سے بھارتی کھلاڑیوں کو کافی فائدہ ہوا ہے ۔

اسی طرز پر پی ایس ایل کے انعقاد سے پاکستانی کھلاڑیوں کو بھی یقینا فائدہ ہوگا ۔انہوں نے کہا کہ میرا ماسٹر لیگ سے معاہد ہ ضرور ہے لیکن اپنا ملک سب سے اہم اور ترجیح ہے اور ملک کے لئے کچھ بھی چھوڑنا پڑا تو اس سے دریغ نہیں کروں گا ۔انہوں نے کہاکہ قومی ٹیم کو جو نیا ٹیلنٹ دو سال کے بعد ملتا تھا وہ پی ایس ایل سے ایک سال میں میسر آ سکے گا ۔

اس موقع پر رمیض راجہ کا کہنا تھاکہ پاکستان سر لیگ کی ہر ٹیم میں دو ایمرجنگ پاکستانی کھلاڑی شامل ہوں گے جس سے ان کی صلاحیتوں میں کافی نکھار آئے گا اور قومی کرکٹ ٹیم کو بھی نیا ٹیلنٹ میسر آ سکے گا ۔کھلاڑی ڈریسنگ روم میں ،پریکٹس میں اور میچز کے دوران غیر ملکی کھلاڑیوں سے بہت کچھ سیکھیں گے اور ان میں اعتماد پیدا ہوگا ۔انہوں نے کہا کہ ٹی ٹونٹی کرکٹ کو صرف ٹی ٹونٹی ہی نہ سمجھا جائے بڑے کھلاڑیوں کے ساتھ ایسے ایونٹ میں کھیلنا ہی تجربے کے لئے کافی ہے اور تجربے کی کوئی قیمت نہیں ہوتی ۔

انہوں نے کہا کہ ہمارا آن بورڈ آنے کا مقصد کھلاڑیوں اور پاکستان کی کرکٹ کو پروموٹ کرنا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جب انیس سال کے بچے کو کھیل کے پیسے ملیں گے تو ان میں اعتماد آئے گا ۔ فنانشنل پروفیشنلزم سے کرکٹ میں نکھار آئے گا ۔نجم سیٹھی نے کہا کہ وسیم اکرم اور رمیض راجہ بڑے کرکٹر رہ چکے ہیں اور دنیا ان کے ہاتھ اورپاؤں بھی خریدنا چاہتی ہے ۔

پی ایس ایل کے برانڈ ایمبیسڈر بننے کے لئے رقم کا کوئی تقاضہ نہیں کیا گیا ۔انہوں نے پی ایس ایل کے انعقاد کے حوالے سے شکوک و شبہات کے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ایسے بہت سے لوگ ہیں جب یہ لیگ ہو بھی جائے گی تو وہ کہیں گے اس کا انعقاد نہیں ہوا لیکن بورڈ مثبت ذہن کے ساتھ آگے بڑھ رہا ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان سپر لیگ میں 7سے 8ملکوں سے کھلاڑیوں کی نمائندگی ہو گی۔ پی ایس ایل کے لوگو کی تقریب رونمائی 20ستمبر کو ہو گی ۔