حکومت کا اسلحہ لائسنسوں ،سیکیورٹی گارڈ فراہم کرنیوالی نجی سیکیورٹی ایجنسیوں،مدارس میں اصلاحات،بین الاقوامی وقومی این جی اوز کے بارے میں تیزی سے پالیسیاں تیارکرنے کافیصلہ

صوبوں کو فوری طورپر اپنی آراء اوردہشتگردی کیخلاف قومی لائحہ عمل پرمکمل عملدرآمد کو یقینی بنانے کی ہدایت ریاست کو چیلنج کرنیوالے عناصرکو کچل دیاجائیگا،اسلام کاچہرہ مسخ کرنیوالوں کوعلماء، میڈیا اورعوام سے ملکرمنطقی انجام تک پہنچائیں گے،چودھری نثار قبائلی علاقوں میں دہشتگردوں کے بیشترٹھکانے ختم کردیئے گئے ہیں شوال آخری مراحل میں ہے کچھ لوگوں نے ہرقدم پرحکومت کی مخالفت کاٹھیکہ لے رکھا ہے،میڈیا پرحملے کامقصد ان کو خائف اورمایوس کرناہے ہمیں ایک دو واقعات سے ناامیدنہیں ہوناچاہیے،دہشتگردوں کے بڑے بڑے لوگ ہتھیارڈالنے کیلئے تیارہیں ملک سے دہشتگردی مکمل ختم کرنے کیلئے وقت چاہیے،وہ دن دورنہیں جب پاکستان سے ہرقسم کی دہشتگردی اورعسکریت پسندی کوختم کردیاجائیگا،وفاقی وزیرداخلہ کی میڈیا کو بریفنگ

جمعرات 10 ستمبر 2015 20:52

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 10 ستمبر۔2015ء) حکومت نے اسلحہ لائسنسوں ،سیکیورٹی گارڈ فراہم کرنیوالی نجی سیکیورٹی ایجنسیوں،مدارس میں اصلاحات،بین الاقوامی وقومی این جی اوز کے بارے میں تیزی سے پالیسیاں تیارکرنے کافیصلہ کیاہے اوراس مقصدکیلئے صوبوں کو بھی ہدایت کی گئی ہے کہ وہ فوری طورپر اپنی آراء دیں اوردہشتگردی کیخلاف قومی لائحہ عمل پرمکمل عملدرآمد کو یقینی بنائیں جبکہ وزیرداخلہ چودھری نثارعلی خان نے کہاہے کہ ریاست کو چیلنج کرنیوالے عناصرکو کچل دیاجائیگا،اسلام کاچہرہ مسخ کرنیوالوں کوعلماء، میڈیا اورعوام سے ملکرمنطقی انجام تک پہنچائیں گے،قبائلی علاقوں میں دہشتگردوں کے بیشترٹھکانے ختم کردیئے گئے ہیں اورشوال آخری مراحل میں ہے،کچھ لوگوں نے ہرقدم پرحکومت کی مخالفت کاٹھیکہ لے رکھا ہے،میڈیا پرحملے کامقصد ان کو خائف اورمایوس کرناہے،ہمیں ایک دو واقعات سے ناامیدنہیں ہوناچاہیے،دہشتگردوں کے بڑے بڑے لوگ ہتھیارڈالنے کیلئے تیارہیں،ملک سے دہشتگردی مکمل ختم کرنے کیلئے وقت چاہیے،وہ دن دورنہیں جب پاکستان سے ہرقسم کی دہشتگردی اورعسکریت پسندی کوختم کردیاجائیگا۔

(جاری ہے)

جمعرات کونیشنل ایکشن پلان(نیپ) پرپیشرفت کا جائزہ لینے کیلئے وزیراعظم محمد نوازشریف کی صدارت میں ہونیوالے اعلیٰ سطحی اجلاس کے بعد پنجاب ہاؤس میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیرداخلہ نے کہاکہ نیپ کی میٹنگ انتہائی اہم تھی جس میں تمام امور کاجائزہ لیا گیا پہلے ورکنگ سیشن ہوا جو تقریباً سوا دوگھنٹے جاری رہا اس میں چاروں صوبوں کے وزرائے اعلیٰ، کے پی کے کے گورنر، گلگت بلتستان کے وزیراعلیٰ اور وزیراعظم آزاد کشمیر سمیت اعلیٰ حکام نے شرکت کی اس اجلاس کے بعد وزیراعظم محمدنوازشریف کی صدارت میں اڑھائی گھنٹے اجلاس ہوا جس میں آرمی چیف جنرل راحیل شریف، ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل رضوان اختر اورسینئرحکام نے شرکت کی ۔

پہلے میٹنگ میں ہم نے فیصلہ کیا کہ نیپ کے حوالے سے دیگرایشوزبھی ہیں وفاق اور صوبوں کو اس حوالے سے مشترکہ حکمت عملی اپنانی چاہیے این جی اوز کے حوالے سے بھی میٹنگ میں تفصیلی بات ہوئی بین الاقوامی این جی اوز مکمل طورپر وفاقی حکومت کی ذمہ داری ہیں پاکستان کی تاریخ میں ایسی مادر پدر آزادی کبھی نہیں دیکھی گئی جو گزشتہ دس سالوں میں دی گئی ان این جی اوز کو بھی پاکستان میں کام کرنے کاموقع دیا گیا جنہوں نے درخواست بھی نہیں دی تھی ان کے پاس کوئی این او سی نہیں تھا مگر ان کو ویزے جاری کردیئے گئے انہوں نے بغیراجازت پاکستان میں دفتر کھولے ہوئے ہیں سیکیورٹی ایجنسیز کی رپورٹ پر اکنامک افیئر ڈویژن سے این جی اوز کی ذمہ داری لیکروزارت داخلہ کو سونپی گئی اور ہمیں اس حوالے سے پالیسی تیارکرنے کی ہدایت کی گئی ہم نے اڑھائی مہینوں کے اندر پالیسی اختیار کرلی ہے پالیسی کے حوالے سے صوبوں سے مشاورت کرینگے اوراگلے چند دنوں میں اس پالیسی کااعلان کردیاجائیگا وزیرداخلہ نے کہاکہ مقامی طورپر بھی بیس سے تیس ہزار این جی اوز کام کررہی ہیں ان کاپیسہ کہاں سے آیا ہے ایجنڈا کیا ہے کسی کو پتہ نہیں کوئی ملک کس طریقے سے اجازت نہیں دے سکتا یہ صوبوں کاکام ہے کہ وہ مقامی این جی اوزپرنظررکھیں ہم نادرا کے ذریعے این جی اوز کانیشنل ڈیٹابنک بنانے کیلئے تیار ہیں تاکہ این جی اوز ایک ہی قانون کے تحت رجسٹرڈ ہوں صوبوں نے ہماری اس تجویز پرمکمل اتفاق کیا اس حوالے سے پہلی میٹنگ اگلے ہفتے اسلام آباد میں ہوگی جس میں صوبوں کی طرف سے ہوم سیکرٹری اور وفاق کی طرف سے وفاقی وزیرداخلہ شامل ہوں گے۔

انہوں نے کہاکہ اس کامقصد کسی این جی اوز پرقدغن لگانا نہیں بلکہ کام کو سٹریم لائن کرنا ہے بہت سی این جی اوز بہت اچھا کام کررہی ہیں لیکن ہر ایک کو قانون کے دائرے کے اندر رہ کرکام کرنے کاپابند کیاجائیگا وزیرداخلہ نے کہاکہ اجلاس میں اسلحہ لائسنسوں کے معاملے کابھی جائزہ لیاگیا بڑے بڑے لوگ لائسنس مانگتے رہے مگر ہم نے دو سال تک دباؤ برداشت کیا گزشتہ دس سالوں میں لائسنسوں کے حوالے سے اندھیرنگری مچائی گئی ایسے ایسے لوگوں کو بھی لائسنس جاری کئے گئے جن کے شناختی کارڈنہیں تھے اورنہ ہی جن کاکوئی پتہ تھا اب ہم نے مہلت دی ہے کہ 31دسمبر تک لائسنسوں کی تجدید کرائی جائے اس کے بعد تجدید اورتصدیق نہ کرانیوالے اسلحہ لائسنس منسوخ کردیئے جائیں گے آئندہ کیلئے لائسنس کمپیوٹرائزڈہونگے اورسیکیورٹی کلیئرنس کے بغیر کسی کو لائسنس نہیں دیاجائیگا نادرا اس کاڈیٹابنک رکھے گامشترکہ اسلحہ پالیسی آنے تک اسلحہ لائسنسوں کے اجراء پر تمام صوبوں میں پابندی عائد کردی گئی ہے ۔

وزیرداخلہ نے کہاکہ سیکیورٹی ایجنسیوں کے حوالے سے بھی معاملات زیر بحث آئے سیکیورٹی ایجنسیوں کے پاس کئی ایسے اہلکار ہیں جو کوئی ہتھیارنہیں چلاسکتے اورمحض نام کے ہیں ہم سیکیورٹی اہلکاروں کی ٹریننگ چاہتے ہیں ان کاسروسزسٹرکچر بہتر نہیں اگر کلائنٹ سے سیکیورٹی ایجنسی کامالک پندرہ ہزار لیتا ہے تو گارڈ کو صرف چھ ہزار روپے دیئے جاتے ہیں زخمی اوربیمار ہوجائیں توکوئی ہیلتھ انشورنس نہیں ہے سیکیورٹی ایجنسیز اپنے آپ کو چارٹرڈ کے مطابق مضبوط کریں اس سے ان کاکلائنٹ بھی اعتماد کریگا اورحکومت بھی اعتماد کرے گی صوبوں نے اس پراتفاق کا اظہار کیا۔

بلٹ پروف گاڑیوں کے حوالے سے وزیرداخلہ نے کہاکہ میری وزارت کاایک سیکشن افسر ابھی تک گرفتار ہے کئی جیل سے ہوکر ضمانت پر ہیں جعلی بلٹ پروف گاڑیاں تیار ہوتی رہیں جو گولیوں یادھماکوں کو روکنے کی صلاحیت نہیں رکھتیں جعلی بلٹ پروف گاڑیوں کیخلاف ہماری کارروائی جاری رہے گی انہوں نے کہاکہ مدارس کے حوالے سے نیشنل ایکش پلان میں تفصیلی بات ہوئی ریاست کو چیلنج کرنیوالے عناصرکوریاستی طاقت سے کچل دیاجائیگا اسلام کاچہرہ مسخ کرنیوالوں کوپاکستان کے علماء ، میڈیا اور عوام ملکرمنطقی انجام تک پہنچائیں گے اجلاس میں گزشتہ آٹھ ماہ میں جو کامیابیاں ملی ہیں ان کو سراہا گیا اور اس میں مزید تیزی لانے کافیصلہ کیا گیا نیپ کی کارکردگی تسلی بخش ہی نہیں بلکہ حوصلہ افزا پائی گئی اورفیصلہ کیا گیا کہ اس کو مزید وسعت دینے اوررفتاربڑھانے کی ضرورت ہے ۔

وزیرداخلہ نے کہاکہ افغانستان میں جب تک معاملات حل نہیں ہوتے افغان مہاجرین کو واپس نہیں بھجواسکتے ان مہاجرین کو کیمپوں میں رہناتھا لیکن وہ شہروں میں رہ رہے ہیں انہوں نے یہا ں پراپرٹی بھی خرید لی ہے حالانکہ وہ پراپرٹی نہیں خرید سکتے غیررجسٹرڈافغان مہاجرین تقریباً پندرہ لاکھ ہیں ایک تجویز یہ آئی کہ نادرا ان کوڈاکومنٹ کرے مگر میں نے اس کی مخالفت کی کہ اس طرح ان کو قانونی تحفظ مل جائیگا ۔

چودھری نثار نے کہاکہ کچھ لوگوں نے حکومت کی ہرقدم پر مخالفت کرنے کاٹھیکہ لے رکھا ہے جس طرح کہتے ہیں کہ آٹا گوندتے ہوئے ہلتی کیوں ہو انہوں نے کہاکہ نیشنل ایکشن پلان 15،16نکات ایسے ہیں جن پر تیزی سے کام ہوا ہے چار پانچ پرکام جاری ہے ماضی میں ملٹری آپریشن ساؤتھ وزیرستان میں بھی کیا گیا مگراس وقت کی حکومت نے بعد میں کچھ نہ کیا اوراس سے اگلاسال دہشتگردی کاسال رہا اسی طرح سوات آپریشن کے بعد پورے ملک میں دہشتگردی کے واقعات ہوتے ہوئے اوردو سالوں میں دہشتگردی کے دو ہزار واقعات ہوئے انہوں نے کہاکہ شمالی وزیرستان میں دہشتگردوں کے ٹھکانے صاف کردیئے گئے ہیں شوال اب آخری مرحلے میں ہے پاک فوج کے ساتھ ایف سی، رینجرز اور پولیس بھی کام کررہی ہے پولیس اس ضمن میں تربیت یافتہ نہیں مگر وہ بھرپورکام کررہی ہے صرف گزشتہ ماہ بے شمار دہشتگردوں کو گھروں سے نکلتے ہوئے پکڑا گیا اور یہ سب انٹیلی جنس اطلاعات کی بنیاد پر ہوا اس وقت تک گیارہ ہزار انٹیلی جنس بیس آپریشنز ہوئے ہیں اور نو ماہ میں پانچ ہزار انٹیلی جنس بیس آپریشن کئے گئے ان آپریشن میں آگے پولیس ہوتی ہے اور پھرقانون نافذ کرنیوالے دیگر ادارے ہوتے ہیں ابھی تک دہشتگرد مکمل طورپر ختم نہیں ہوئے وزیرداخلہ نے کہاکہ میڈیا پر حملے کامقصد ان کو خائف اور مایوس کرنا ہے یہ دہشتگردوں کی مایوسی ہے کہ وہ میڈیا پر حملے کررہے ہیں ہمیں ایک دو واقعات سے ناامید نہیں ہوناچاہیے اب دہشتگرد صرف یہی واقعات کرنے کے قابل رہ گئے ہیں ان کے بڑے بڑے لوگ ہتھیار ڈالنے کیلئے تیار ہیں سیاسی لوگوں سمیت دیگر بعض لوگ پوائنٹ سکورنگ کیلئے مایوسی نہ پھیلائیں دہشتگردوں کو مکمل طورپر ختم کرنے کیلئے وقت چاہیے انشاء اﷲ دہشتگردوں کاقلع قمع کیاجائیگا اور وہ دن دور نہیں جب پاکستان سے ہرقسم کی دہشتگردی اور عسکریت پسندی کو ختم کردیاجائیگا وزیرداخلہ نے کہاکہ مدرسوں کی رجسٹریشن مدرسہ قیادت کی مشاورت سے ہوگی اگلے ہفتے مدارس کی قیادت سیکرٹری داخلہ سے مل رہی ہے بعد میں یہی قیادت صوبوں سے بھی ملے گی مدارس کی رجسٹریشن کیلئے فارم آسان بنایاجائیگا مدارس کے حکام کاکہنا ہے کہ وہ اپنے نصاب میں پاکستان کا نصاب شامل کرناچاہتے ہیں اوردینی تعلیم کے ساتھ ساتھ دنیاوی تعلیم بھی بچوں کو دیناچاہتے ہیں میڈیا آرگنائزیشن سے میٹنگ کررہاہوں تاکہ علماء اپنے منہ سے یہ بات میڈیا پر آئے کہ خود کش بمبار اسلام کے نمائندے نہیں بے گناہ لوگوں کو مارنے اور فساد پھیلانے والوں کااسلام سے کوئی تعلق نہیں وزیرداخلہ نے کہاکہ سائبر کرائم پر پیشرفت بہت سست ہے اس حوالے سے بھی میٹنگ میں بات ہوئی قائمہ کمیٹی نے سائبر کرائم بل تیار کرکے بھجوادیاہے جو اب قومی اسمبلی میں آئیگا ترقی یافتہ ممالک بھی اس پرقابو نہیں پاسکے جب وہ بل قانون کی شکل اختیار کرلے گا تو حکومت کے ہاتھ مضبوط ہونگے انہوں نے کہاکہ فاٹا اصلاحات کاڈرافٹ گورنر خیبرپختونخوا کے پاس ہے اس کو تیزی سے آگے بڑھایاجائیگا ۔

وزیرداخلہ نے کہاکہ وزیراعظم نے فیصلہ کیاہے کہ اس قسم کی میٹنگز باقاعدگی سے ہونی چاہیے اورہردو تین ماہ میں ایسی میٹنگز کو یقینی بنایاجائے وزیرداخلہ نے کہاکہ نفرت انگیزاورتفرقہ بازی کے حوالے سے تقاریر پر بہت پیشرفت ہوئی ہے اور ان میں کافی کمی ہوئی ہے اب فیصلہ کیا گیا ہے کہ جن علاقوں میں نفرت انگیز اورفرقہ وارانہ تقریروں کی شکایت ہے وہاں کیمرے لگائے جائیں تاکہ ان تقریروں کو ریکارڈ کیاجاسکے گلگت بلتستان ،پنجاب اورسندھ کے کچھ علاقوں میں نفرت انگیز تقاریر کی جاتی ہیں وزیرداخلہ نے کہا کہ ایک دوسرے کو کافرکہنے اور واجب القتل قراردینے والوں کیلئے کوئی گنجائش نہیں ہے موبائل سمز کے حوالے سے بہت اچھا کام ہوا ہے انٹیلی جنس ایجنسیوں کوکہاگیا ہے کہ وہ ایسے گلیوں اورمحلوں پرنظررکھیں جہاں سے فرقہ واریت کی فضاء چلتی ہے ۔

ایک سوال کے جواب میں وزیرداخلہ نے کہاکہ تمام صوبوں کاریکارڈ میرے پاس ہے میرا دل تھا کہ اس کی تشہیر کرتالیکن یہ معاملہ کسی اگلی میٹنگ پرچھوڑتا ہوں کئی صوبوں کی کارکردگی بہت بہتر ہے اورکئی کی نہیں اس میں تیزی لانی چاہیے اگلے ہفتے ورکنگ لیول پر جومیٹنگ ہوگی اس میں تمام جائزے سامنے لائے جائیں گے پنجاب اور اسلام آباد مدارس کی میپنگ میں سب سے آگے ہیں انہوں نے کہاکہ سندھ سے پہلے بھی تحفظات آئے تھے آج بھی آئے تاہم وزیراعظم نے کہاکہ سندھ کے تحفظات کو حل کرنے کی کوشش کرینگے میٹنگ میں بہت اچھے طریقے سے بات ہوئی ۔

انہوں نے کہا کہ این جی اوز سے متعلق پالیسی کااعلان اگلے چند روز میں ہوجائیگاپالیسی اعلان کے بعد ایک دو ماہ دیئے جائیں گے اس عرصے میں جواین جی اوز اپنے آپ کو نئے طریقہ کار کے مطابق رجسٹرڈ کروائیں گی صرف وہی کام کروائیں گی وزیرداخلہ نے کہاکہ وزیراعظم کی ہدایت پر صوبوں کے ساتھ ملکر میڈیا کیلئے ایک ایس او پی بنانے کی کوشش کرینگے انہوں نے کہاکہ سندھ کے ایف آئی اے نیب کے حوالے سے تحفظات تھے ایک سوال کے جواب میں وزیرداخلہ نے کہاکہ افغانوں کی تعداد لاکھوں میں ہے یہ سب کیمپوں سے نکل کرآئے ہیں ایک بھی ایریا کلیئرکیاجاتا ہے تو ری ایکشن آتا ہے پندرہ بیس لاکھ لوگوں کو واپس کیمپوں میں لے جانے کیلئے پیسہ کہاں سے لائیں یو این ایچ سی آر پیسے نہیں دیتی ان کو مرحلہ وار افغانستان بھیجاجائیگا گورنر کے پی کے نے اس حوالے سے اعداد وشمار پیش کئے ۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اجلاس میں کرپشن اور دہشتگردی کے حوالے سے بات ہوئی اس گٹھ جوڑ کو توڑنے پرسب متفق تھے ہمیں روایتی اور غیرروایتی دہشتگردی کاادراک کرناہوگا ترقی یافتہ ممالک میں بہت کوششوں کے باوجود اس میں بہت کم رکاوٹ ڈالی جاسکی ہے انہوں نے کہاکہ انشاء اﷲ نیکٹابھی فعال ہوگا آج سے دوبارہ تمام صوبوں میں اسلحہ لائسنسوں پرپابندی لگادی گئی ہے مفتی منیب الرحمان کی سربراہی میں ایک کمیٹی بنائی گئی ہے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا ڈیٹانکال کردیکھ لیں این ایل سی سمیت تمام بڑے کیسز میرے دور میں سامنے آئے میں نے پاکستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ ایف آئی اے کی میٹنگ میں میڈیا کو بھی بٹھایا انہوں نے کہاکہ وزیراعظم کی صدارت میں کور کمیٹی کے اجلاس میں فاٹااصلاحات کے حوالے سے گورنرکے پی کے بریفنگ دینگے اوریہ اجلاس اگلے مہینے ہوگا۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ تفرقہ بازی پر قانون سازی کیلئے صوبوں سے رائے مانگی گئی تھی پنجاب نے قوانین کے ڈرافت بھیجے ہیں ہم نے باقی صوبوں سے کہاہے کہ وہ بھی ڈرافت بھیجیں صوبوں میں اوپا کی عدالتیں جلد قائم ہونگی وزیرداخلہ نے کہاکہ کسی کو تکلیف یارنج ہو لیکن یہ بات میں ضرور کہتاہوں کہ پاکستان بیشترمدارس محب وطن ہیں جو دینی تعلیم دے رہے ہیں تعلیم دیناریاست کی ذمہ داری ہے اورریاست کی یہ ذمہ داری مدارس پوری کررہے ہیں مدرسے پرچڑھ دوڑناغلط ہے جب تک میں وزیرداخلہ ہوں اس وقت تک مدارس کیخلاف کوئی ایسا کام نہیں ہونے دونگا یہ انصاف کے مطابق نہیں میں نے وزیراعلیٰ پنجاب سے بھی بات کی اورمیٹنگ میں بھی اس کاذکر کیاشجاع خانزادہ کی شہادت کے بعد پنجاب میں مدارس کی جانچ پڑتال کاکام شروع کیاگیا ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ قومی احتساب بیورو کی کارکردگی پرعدم اطمینان کااظہار کیا گیا ڈاکٹرعاصم کاکیس عدالت میں ہے اس پرمیں کوئی بات نہیں کرونگا ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ ڈاکٹر عمران فاروق قتل کیس کے حوالے سے پاکستان میں تفتیش مکمل ہوچکی ہے ہم نے مکمل تعاون کیا ہے میں اس پر زیادہ بات کرنے سے گریز کرتا ہوں یہ غیرملکی عدالتی کیس ہے بین الاقوامی معاہدوں کے مطابق جو ہماری ذمہ داری تھی وہ ہم نے پوری کی اور جو ثبوت تھے وہ فراہم کئے حالانکہ یہ لوگ سالہاسال سے پاکستان میں تھے برطانیہ کی طرف سے ملزما ن کی حوالگی کاابھی تک کوئی مطالبہ نہیں آیا ڈاکٹر عاصم اوررانامشہود سے متعلق ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ نہ ہم نے کسی کو اندر کیااورنہ کسی کی حمایت کی نیب اپنا کام کررہاہے۔