برآمدکنندگان ایسوسی ایشنزاورفیڈریشن چیمبرزآف کامرس سے مذاکرات کامیا ب ‘ برآمدکنندگان کودرپیش بیوروکریسی کے مسائل ، روپے کی قدر میں اضافے سمیت دیگر تمام امورطے پاگئے ہیں، اجلاس میں ہونے والے فیصلوں کا اعلان وزیر اعظم (کل ) کریں گے، رواں سال کے آخر تک صنعتوں کو گیس کی شکایات ختم ہوجائیں گی،دوسال میں شدیدسیاسی انتشارکے باوجودادائیگیوں کاتوازن بگڑنے نہیں دیا ،یہ حکومت دوسال کی معاشی کامیابیوں کاواضح ثبوت ہے

وزیر تجارت انجینئرخرم دستگیرکی ایف پی سی سی آئی کے صد ر‘ وزیراعظم کے معاون خصوصی اوربرآمدکنندگان کے نمائندوں کے ہمراہ پریس کانفرنس

جمعرات 10 ستمبر 2015 22:35

اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 10 ستمبر۔2015ء ) وفاقی وزیر تجارت انجینئرخرم دستگیرنے کہاہے کہ برآمدکنندگان ایسوسی ایشنوں اورفیڈریشن آف چیمبرزآف کامرس اینڈانڈسٹری سے مذاکرات میں برآمدکندگان کودرپیش بیوروکریسی کے مسائل ، روپے کی قدر میں اضافے،سیلز ٹیکس ری فنڈ و کسٹم ریبیٹس کی عدم ادائیگی اور بجلی و گیس کی فراہمی نرخوں میں کمی کے حوالے سے تمام امورطے پاگئے ہیں تاہم آج کے اجلاس میں ہونے والے فیصلوں کا اعلان وزیر اعظم نواز شریف جمعہ کوبرآمدکنندگان کے وفدسے ملاقات میں کریں گے، رواں سال کے آخر تک صنعتوں کو گیس کی شکایات ختم ہوجائیں گی،دوسال میں شدیدسیاسی انتشارکے باوجودادائیگیوں کاتوازن بگڑنے نہیں دیاجوحکومت دوسال کی معاشی کامیابیوں کاواضح ثبوت ہے۔

جمعرات کوایف پی سی سی آئی کے صدر میاں ادریس، وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے ریونیوہارون اختراوربرآمدکنندگان کے نمائندوں کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کی ہدایت پر آمد کنندگان ( ایکسپورٹرز ایسوسی ایشنز )فیڈریشن آف چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے ساتھ پانچ گھنٹے کے مشاورتی اجلاس ہوا جس میں اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ برآمدات کو بڑھانے کیلئے پوری حکومت کو مشترکہ کوشش کرنا ہوگی جبکہ پانچ گھنٹے کی طویل مشاورت کے بعد ایک گروپ تشکیل دیا گیا جو آج(جمعہ کو) وزیر اعظم سے ملاقات کرے گا اور آج ہونے والے فیصلوں کا اعلان وزیر اعظم نواز شریف خود ملاقات میں کریں گے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ مشاورتی گروپ میں تمام ایکسپورٹ ایسوسی ایشنز اور ایف پی سی سی آئی کے نمائندوں کو شامل کیا گیا ہے ۔ انجینئر خرم دستگیر نے کہا کہ اجلاس میں برآمدات بڑھانے پر اتفاق کیا گیا کیوں کہ برآمدات میں اضافہ کرکے ہی ملکی معیشت کو استحکام کی جانب لے جایا جاسکتا ہے ۔ برآمدات میں اضافے کے لئے تمام شعبوں کو درپیش مسائل و مشکلات کا الگ الگ اور تفصیلی جائزہ لیا گیااورمتعلقہ وزارتوں کے مابین بہتر رابطے کا مربوط میکانزم بنانے اور سرخ فیتے کی رکاوٹیں دور کرنے ، روپے کی قدر میں کمی لانے برآمد کنندگان کے ٹیکس ری فنڈ اور کسٹم ریبیٹ کلیموں کی فوری ادائیگی اور برآمدی صنعت کو بجلی و گیس کے نرخوں میں میں کمی کرنے پر اتفاق ہواا ہے تاہم اس کا اعلان آج وزیر اعظم نواز شریف کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ رواں سال کے آخر تک صنعتوں کو گیس کی فراہمی کے حوالے سے کوئی شکایت درپیش نہیں ہوگی اور آئندہ صرف گیس کے نرخوں پر بات چیت ہوا کرے گی ۔۔ ایکسپورٹ ایسوسی ایشنوں نے اس امر کاا ظہار کیا کہ پاکستان کو برآمدات میں ہمسایہ ممالک کے ساتھ کڑے مقابلے کا سامنا ہے لہذا جس حد تک ممکن ہوسکے گا برآمد کنندگان کو سہولیات پہنچائی جائیں بالخصوص ٹیکسوں کے مسائل اور ایف بی آر کے ٹیکس پروسیجر کو آسان بنایا جائے گا۔

وزیر تجارت نے کہا کہ گو برآمدات کا شعبہ وفاقی حکومت سے تعلق رکھتا ہے تاہم اس میں صوبائی حکومتوں کے تعاون کی بھی ضروت ہے لہذا صوبوں کو اس معاملے پر اطمینان میں لیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں اس بات کا بخوبی احساس ہے کہ نجی شعبہ معیشت میں اہم سٹیک ہولڈر ہے ۔ ایف پی سی سی آئی کے صدر میاں ادریس نے کہا کہ وزیر اعظم نواز شریف نے برآمد کنندگان کے مسائل کا سنجیدگی سے نوٹس لیا ہے کیونکہ یہ حقیقت ہے کہ جب تک وزیر اعظم خود کوشش نہیں کریں گے ہمارے مسائل حل نہیاں ہوسکتے ۔

آج کا اجلاس کافی مفید رہا اور ہمین یقین ہے کہ وزیر اعظم نواز شریف کل برآمد کنندگان کے نمائندوں سے ملاقات میں ہمارے مسائل کا حل دیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ برآمدی صنعت اس وقت شدید مسائل سے دو چار ہے اور متعدد یونٹ بند ہو چکے ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ یہ صرف وزارت تجارت کا مسئلہ نہیں لہذا آج کے اجلاس مین تمام ایکسپورٹ ایسوسی ایشنوں کے ساتھ وفاقی وزیر پٹرولیم شاہد خاقان عباسی ، وفاقی وزیر پانی و بجلی خواجہ محمد آصف ، وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال ، وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے ریونیوہارون اختر، چیئرمین ایف بی آرطارق باجوہ اور تمام متعلقہ محکموں کے سیکرٹری بھی موجود تھے ۔

انجینئر خرم دستگیر نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ جب صنعتوں کو سستے نرخوں پر گیس اور بجلی ملے گی تو ملک سے باہر جانے والا سرمایہ خود بخود واپس آجائے گا۔ وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے ریونیو ہارون اختر نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ موجودہ حکومت دو سال میں مہنگائی کو آٹھ فیصد سے کم کرکے چار فیصد پر لے آئی اور اب ملکی معیشت استحکام کے مرحلے میں داخل ہو رہی ہے ، برآمدی صنعت کے مسائل کے حوالے سے کل قوم کو اچھی خبر ملے گی وزیر تجارت انجینئر خرم دستگیر نے کہا کہ یہ موجودہ حکومت کی دو سال میں سب سے بڑی حاصلات ہے کہ بد ترین سیاسی انتشار کے باوجود ادائیگیوں کا توازن خراب نہیں ہونے دیا ، معیشت میں بہتری کے نتیجے میں آج ہم اپنے برآمد کنندگان کو مراعات دینے کے قابل ہو چکے ہیں۔