پاکستان اور سعودی عرب کے تعلقات مضبوط ہیئت کے حامل ہیں ، دونوں ملکوں نے مشکل گھڑی میں ایک دوسرے کا ساتھ دیاہے ، یمن کی صورتحال پر نظر رکھے ہوئے ہیں ،جب بھی سعودی عرب کو خطرہ لاحق ہوا تو پوری پاکستانی قوم دفاع کیلئے ہر لمحہ تیار ہو گی

ڈپٹی چیئر مین سینیٹ مولانا عبدالغفور حیدری کی سعودی پاکستان فرینڈشپ کمیٹی کے وفد سے ملاقات میں گفتگو

جمعہ 11 ستمبر 2015 17:49

اسلا م آباد ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 11 ستمبر۔2015ء ) ڈپٹی چیئر مین سینیٹ مولانا عبدالغفور حیدری نے کہا ہے کہ پاکستان اور سعودی عرب کے تعلقات مضبوط ہیئت کے حامل ہیں اور دونوں ملکوں نے مشکل گھڑی میں ایک دوسرے کا ساتھ دیاہے ، ہم یمن کی صورتحال پر نظر رکھے ہوئے ہیں اور جب بھی سعودی عرب کو خطرہ لاحق ہوا تو پوری پاکستانی قوم دفاع کے لئے ہر لمحہ تیار ہو گی اس ضمن میں پاکستان نے ایران کو یمنی حوثیوں کے ساتھ مزاکرات پر آمادہ کرنے میں کردار ادا کیا تاکہ خطہ میں امن کا قیام ممکن ہو سکے۔

وہ جمعہ کو ڈاکٹر عطاء اﷲ بن احمد ابوحسن کی زیر قیادت پارلیمنٹ ہاؤس میں سعودی پاکستان فرینڈشپ کمیٹی کے وفد سے ملاقات میں گفتگو کررہے تھے ۔اس دورا ن باہمی دلچسپی کے امورپر تبادلہ خیال کیا گیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ پاکستان اپنے پڑوسی ممالک خصوصاًافغانستان کے ساتھ اچھے تعلقات کا خواہاں ہے کابل میں صدر اشرف غنی کے آنے سے تعلقات بہتر ہوئے ہیں اور پاکستان نے افغانستان میں طالبان اور افغان حکومت کے درمیان حالیہ مذاکرات کا خیر مقدم کیا۔

انہوں نے کہا کہ ہم عدم مداخلت کی پالیسی پر گامزن ہیں اور کشمیر میں امن کے خواہاں ہیں۔ کشمیر کا تنازعہ حل کئے بغیر پاکستان اور ہندوستان کے درمیان امن کا قیام ممکن نہیں ہے۔ پاکستان نے ہمیشہ دہشت گردی کی مذمت کی ہے خطے کے حالات سے پاکستان کو دہشت گردی سے نقصان پہنچا ہے۔ پاکستانی عوام اور فوج نے قربانیاں دی ہیں مگر حکومت نے اب سخت فیصلے کئے ہیں جن سے کامیابی حاصل ہوئی ہے ۔

پاکستان سمجھتاہے کہ داعش کا کردار اسلامی دنیا کیلئے نقصان دہ ہے مولانا غفور حیدری نے کہا کہ کوشش میں ہیں کہ اوآئی سی کے ممالک سے رابطہ تیز کر کے یمن میں جو حالات پیدا ہوئے ہیں انکا حل نکالا جاسکے پاکستان نے اپنے مسائل کے باوجود یمن میں حوثیوں کی وجہ سے مہاجرین کیلئے ایک ملین ڈالر عطیہ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔