کشمیرپرواضح اورحوصلہ افزاموقف اختیارکرنے پرپاکستانی قیادت کے بے حدمشکورہیں، قوم کے جذبہ آزادی اور ولولے کو ایک نئی جلا عطاء کردی،سیدعلی گیلانی

پاکستان کو درپیش اندرونی اور بیرونی خطرات سے بے خبر نہیں ہیں، کشمیری قوم اپنی لڑائی کے ساتھ پاکستان کی بقاء کی جنگ بھی لڑرہے ہیں، مسئلہ کشمیر عوام کی امنگوں اور قربانیوں کے مطابق حل کیلئے مضبوط پاکستان ایک اولین ضرورت ہے مضبوط پاکستان بنانے کیلئے برادر ہمسایہ ممالک افغانستان اور ایران کے ساتھ اچھے خوشگوار اورپائیدار تعلقات قائم کرنا پہلا زینہ ہے،چیئرمین کل جماعتی حریت کانفرنس کاوزیراعظم محمدنوازشریف کے نام خط

جمعہ 11 ستمبر 2015 21:25

کشمیرپرواضح اورحوصلہ افزاموقف اختیارکرنے پرپاکستانی قیادت کے بے حدمشکورہیں، ..

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 11 ستمبر۔2015ء) چیئرمین کل جماعتی حریت کانفرنس سیدعلی گیلانی نے کہاہے کہ کشمیرپرواضح اورحوصلہ افزاموقف اختیارکرنے پرپاکستانی قیادت کے بے حدمشکورہیں،ہماری قوم کے جذبہ آزادی اور ولولے کو ایک نئی جلا عطاء کردی،پاکستان کو درپیش اندرونی اور بیرونی خطرات سے بھی بے خبر نہیں ہیں، کشمیری قوم اپنی لڑائی کے ساتھ پاکستان کی بقاء کی جنگ بھی لڑرہے ہیں، مسئلہ کشمیر کے یہاں کے عوام کی امنگوں اور قربانیوں کے مطابق حل کیلئے مضبوط پاکستان ایک اولین ضرورت ہے، مضبوط پاکستان بنانے کیلئے برادر ہمسایہ ممالک افغانستان اور ایران کے ساتھ اچھے خوشگوار اورپائیدار تعلقات قائم کرانا پہلا زینہ ہے۔

وزیراعظم محمدنوازشریف کے نام اپنے ایک خط میں سید علی گیلانی نے کہا کہ خالق کائنات نے آپ کو ایک اہم منصب پر فائز کرکے اسلامی جمہوریہ پاکستان کی خدمت کرنے کاموقع فراہم کیا ہے اس پریقیناً جتنا شکر ادا کریں کم ہے یہ ملک دنیا بھر کے مسلمانوں اورخاص کر ملت اسلامیہ کشمیر کیلئے نہ صرف غیر معمولی اہمیت کاحامل ملک ہے بلکہ یہ ان کی امیدوں اور آرزؤں کامرکز ہے اور وہ اس کی طرف محبت اورعقیدت کی نگاہوں سے دیکھتے ہیں ہم سب اس ملک کی سلامتی، استحکام ،خوشحالی اور امن کیلئے دست بدعاہیں۔

(جاری ہے)

سید علی گیلانی نے کہاکہ ہندو پاک سلامتی مشیر سطح کی مجوزہ بات چیت کے موقع پر پاکستان نے جو اسٹینڈ اختیار کیا اور جس طریقے سے مظلوم کشمیری قوم کی وکالت کافریضہ انجام دیا ہے وہ کافی حوصلہ افزاء ثابت ہوا ہے اور اس نے ہماری قوم کے جذبہ آزادی اور ولولے کو ایک نئی جلا عطاء کی ہے اس سے مسئلہ کشمیر کی گونج ساری دنیا میں سنائی دی ہے اور اس حقیقت کو اور زیادہ تقویت حاصل ہوگئی ہے کہ کشمیر بھارت اور پاکستان کے مابین کوئی سرحدی تنازعہ نہیں بلکہ یہ تیرہ ملین سے زائد انسانوں کامسئلہ ہے جو اپنے پیدائشی اور بنیادی حقوق کیلئے ایک جائزجدوجہد کررہے ہیں اور جو مسئلہ کشمیر کے بنیادی اور سب سے اہم فریق ہیں ۔

سید علی گیلانی نے کہاکہ وزیراعظم نوازشریف اس کیلئے ہم آپ، افواج پاکستان کے اور پوری قوم کے بے حد مشکور اورممنون ہیں اور امید کرتے ہیں کہ اسلامی جمہوریہ پاکستان مستقبل میں بھی جرات اورحوصلے کامظاہرہ کرکے اپنی کشمیر پالیسی کو نہ صرف اور زیادہ مستحکم بنانے کی کوشش کرے گا بلکہ وہ اس میں پائیدار بنیادوں پر تسلسل بھی برقرار رکھے گا کشمیری قوم کا کیس کافی مضبوط ہے اور مملکت خداداد پاکستان اس سلسلے میں اپنے اصولی اورمبنی برحق موقف پراستقامت کامظاہرہ کرے تو بھارت عالمی برادری کے سامنے یقینی طورپر جوابدہی کے مقام پرکھڑا ہوگا اور اس کے پاس اپنی ضد اور ہٹ دھرمی چھوڑنے کے سوا کوئی چارہ کار نہیں بچے گا۔

سید علی گیلانی نے کہاکہ ہم پاکستان کو درپیش اندرونی اور بیرونی خطرات سے بھی بے خبر نہیں ہیں اور ہمیں معلوم ہے کہ یہ ملک اس وقت اپنی تاریخ کے مشکل ترین دور سے گزررہا ہے البتہ محب وطن اہل فکر ودانش کو اس حقیقت کابھی بخوبی ادراک ہے کہ کشمیری قوم اپنی لڑائی کے ساتھ ساتھ پاکستان کی بقاء کی جنگ بھی لڑرہے ہیں قائداعظم محمدعلی جناحؒ نے کشمیر کویوں ہی پاکستان کی شہ رگ قرار نہیں دیا تھا ۔

جموں کشمیر اپنی سیاسی، جغرافیائی اور مخصوص محل وقوع کی حیثیت سے انتہائی اہمیت کا حامل ایک خطۂ ارض ہے اور یہ ریاست خدانخواستہ ہمیشہ کیلئے بھارت کے قبضے میں چلی گئی یا پاکستان نے اس پر سے اپنا دعویٰ واپس لے لیا تو یہ مملکت خداداد کیلئے انتہائی مہلک ثابت ہو گا ۔ یہ ملک نہ صرف گونا گوں قسم کے دفاعی ، اقتصادی اور معاشی مسائل سے دو چار ہو گا بلکہ توسیع پسندانہ عزائم کا حامل برہمن سامراج اس کے وجود کے درپے آزار ہو گا اور وہ بالی سے بامیاں تک اپنے کھنڈ بھارت کے خواب کو عملی جامہ پہنانے کی کوشش کریگا۔

اس تناظر میں کشمیریوں کی تحریک آزادی اصل میں دفاع پاکستان کی جدوجہد سے مربوط ماملہ ہے اور مملکت خداداد پاکستان کے عوام کیلئے بھی یہ تحریک اتنی ہی اہم اور ضروری ہے جتنی کہ خود مظلوم کشمیریوں کیلئے ۔ اﷲ تعالی ہم سب کو حقائق صحیح فہم ، باریک بینی اور دور اندیشی کے ساتھ سمجھنے کی توفیق نصیب کرے اور جدوجہد آزادی کشمیر کے ساتھ ساتھ مملکت خدا داد پاکستان کی تکمیل اور دفاع پاکستان کی کوششوں میں ہماری مدد اور نصرت فرمائے ۔

یہ بھی اپنی جگہ ایک منہ بولتی اور اٹل حقیقت ہے کہ مسئلہ کشمیر کے یہاں کے عوام کی امنگوں اور قربانیوں کے مطابق حل کیلئے مضبوط پاکستان ایک اولین ضرورت ہے اور اس ضرورت کو پورا کئے بغیر کشمیر کی آزادی کا خواب شرمندہ تعبیر ہونا ممکن نہیں ہے ہمارا ماننا ہے کہ ایک مضبوط پاکستان بنانے کیلئے برادر ہمسایہ ممالک افغانستان اور ایران کے ساتھ اچھے خوشگوار اورپائیدار تعلقات قائم کرانا پہلا زینہ ہے اور اس ضرورت کو کسی بھی صورت نظر انداز نہیں کیا جا سکتا ۔

امید ہے کہ مملکت خداداد پاکستان آپ کی سربراہی میں اندرونی مسائل سے نپٹنے کے ساتھ ساتھ ایک مضبوط خارجہ پالیسی استوار کرنے کی طرف گامزن ہو گا اور جنوب ایشیائی خطے میں بھارت کی چودھراہٹ قائم کرنے اور ہمسایہ ممالک کو زبردست بنانے کی کوششوں پر روک لگانے میں اسلامی جمہوریہ پاکستان ایک اہم اور کلیدی رول ادا کرے گا اور یہ جب ہی ممکن ہے ، جب اس ملک کی خارجہ پالیسی امریکہ کے تابع مرضی رہنے کے بجائے آزادانہ اور جرات مندانہ نہج پر استوار کی جائے ۔

اس خواب کو شرمندہ تعبیر کرنے میں آپ کی ذاتی کاوشیں کافی اہم ثابت ہو سکتی ہیں اور ایسا ہوا تو آپ مستقبل کی تاریخ میں اپنا ایک اہم اور منفرد مقام بنانے میں کامیاب ہو جائیں ۔ انشاء اﷲ ۔ اﷲ تعالیٰ ہم سب کا حامی و ناصر ہو ، آمین۔