نیب نے چیئرمین اور ادارے کے خلاف گمراہ کن مہم کا سخت نوٹس لیاہے ،گمراہ کن مہم بند نہ کی گئی تو ادارہ قانونی چارہ جوئی کا حق محفوظ رکھتاہے ، ، چیئرمین نیب پر اوگرا ریفرنس میں دو افرادکے نام جان بوجھ کر ختم کرنے کا الزام بے بنیاد ہے، ایسی گمراہ کن مہم احتساب عدالت میں زیر التوا مقدمے پر اثر انداز ہونے کی کوشش ہے
قومی احتساب بیورو کے ترجمان کا اوگرار یفرنس کیس کے حوالے سے رپورٹس پرردعمل کااظہار ، وضاحتی بیان
جمعہ 11 ستمبر 2015 22:33
اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 11 ستمبر۔2015ء ) قومی احتساب بیورو (نیب ) نے چیئرمین نیب اور ادارے کے خلاف چلائی جانیوالی گمراہ کن مہم کا سخت نوٹس لیتے ہوئے کہاہے یہ گمراہ کن مہم بند نہ کی گئی تو ادارہ قانونی چارہ جوئی کا حق محفوظ رکھتاہے ، تمام تر پراپیگنڈے اور افواہوں کے باوجود ادارہ آئینی ادارہ اپنی ذمہ داریاں احسن طریقے سے سرانجام دیتا رہے گا ، چیئرمین نیب پر اوگرا ریفرنس میں دو افرادکے نام جان بوجھ کر ختم کرنے کا الزام بے بنیاد ہے، ایسی گمراہ کن مہم احتساب عدالت میں زیر التوا مقدمے پر اثر انداز ہونے کی کوشش تصور کرتے ہیں ۔
جمعہ کو نیب کے ترجمان کی جانب سے جاری کیے گئے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ نیب میڈیا کے آزادی اظہاررائے کے حق کو تسلیم کرتاہے تاہم اس بات کا سخت نوٹس لیاگیا ہے کہ میڈیا کے ایک حصے کی جانب سے مسلسل ادارے کی ساکھ کو تباہ کرنے کیلئے مذموم اور گمراہ کن مہم چلائی جارہی ہے ۔(جاری ہے)
یہ بات قابل افسوس ہے کہ صحافتی برادری کے غیر ذمہ دارافراد اپنی حیثیت کا ناجائز استعمال کررہے ہیں ۔
ترجمان نے کہاکہ یہ مہم چیئرمین نیب کے خلاف انفرادی اور مجموعی طور پر ادارے کے خلاف اوگرا ریفرنس سے متعلق چلائی جارہی ہے جو کہ احتساب عدالت میں زیرالتواہے ، تاکہ ریکارڈ کو درست کیاجاسکے۔ ترجمان کے مطابق نشر رپورٹس میں یہ الزام عاید کیاگیا ہے کہ موجود ہ چیئرمین نیب کی جانب سے جان بوجھ کر دو افراد کے نام جان بوجھ کر ریفرنس سے ختم کئے گئے ہیں ۔تاہم اس الزام میں ذرا برابر بھی سچ نہیں ۔ نیب یہ سمجھتاہے کہ یہ الزامات احتساب عدالت میں چلنے والے مقدمے پر اثر انداز ہونے کی کوشش ہے ۔بغیر کسی جانبداری کے نیب تمام باتیں ریکارڈ پر لانا چاہتاہے ۔ترجمان کے مطابق حقیقت یہ ہے کہ اس کیس میں نیب کے سینئر ڈائریکٹر وقاص احمد کی سربراہی میں تین رکنی ٹیم نے جامشورو کا دورہ کیا اور گیس منصوبے یو ایف جی میں میٹرنگ کے حوالے سے کام کرنیوالے حکام اور ملازمین سے پوچھ گچھ اور ان کے بیان ریکارڈ کیے ہیں ۔ بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ میڈیا کے ایک گروپ کی جانب سے نیب کے خلاف گمراہ کن مہم چلائی جارہی ہے جبکہ ادارے کے چیئرمین پر اربوں روپے بطور رشوت لینے کا الزام من گھڑت اور بے بنیاد ہے ۔ نیب کی جانب سے واضح طور پر کہا گیا ہے کہ ادارے کے خلاف چلائی جانیوالی تمام مہم کو بالائے طاق رکھتے ہوئے آئینی ادارہ اپنی ذمہ داریاں احسن طریقے سے نبھاتا رہے گا ۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ سپریم کورٹ کے حکم کے مطابق مختلف اداروں کے خلاف تحقیقات کا سلسلہ جاری ہے اور جسے میرٹ پر جاری رکھا جائے گا ۔ نیب نے اس امید کا اظہار کیا ہے کہ آئندہ کوئی بھی میڈیا گروپ ادارے کے خلاف کوئی بھی خبر بغیر تصدیق اور قیاس آرائی پرمبنی خبرشائع یا نشر نہیں کرے گا تاہم ادارہ کسی بھی بے بنیا د خبر اورگمراہ کن پراپیگنڈے پر متعلقہ ادارے یا شخصیت کے خلاف قانونی چارہ جوئی کا حق محفوظ رکھتاہےمتعلقہ عنوان :
مزید اہم خبریں
-
ماحول دوست اور صاف توانائی کو نیشنل انرجی مکس کا بنیادی حصہ بنانے کی ضرورت ہے،آصف علی زر داری
-
تمام لوگوں اور صوبوں کے ساتھ قانون کے مطابق یکساں سلوک ہونا چاہیے، آصف زر داری
-
حکومت کاروباری ماحول سازگار بنانے کیلئے جامع اصلاحات کے عمل کو تیز کرے، صدر مملکت
-
ملک کو درپیش چیلنجز پر قابو پانا نا ممکن نہیں ،آصف علی زر داری
-
فواد چودھری کی عبوری ضمانتوں کے متعلق تحریری فیصلہ جاری
-
مس اور ڈس انفارمیشن دنیا بھر کا بڑا مسئلہ ،قانون سازی کرنے جارہے ہیں‘ شزہ فاطمہ خواجہ
-
بلاول بھٹو زرداری سے بشیر ریاض و دیگر کی ملاقات ، موجودہ صورتحال پر گفتگو
-
صدرمملکت کے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کے موقع پرگیلریاں مہمانوں سے بھری رہیں
-
آصف علی زر داری کا خطاب ،اپوزیشن اور پیپلز پارٹی کے اراکین کے درمیان ہاتھا پائی ہوتے ہوئے رہ گئی
-
دہشتگردی سے قومی سلامتی ، علاقائی امن و خوشحالی کو خطرہ ، پڑوسی ممالک سے دہشتگرد گروہوں کا سختی سے نوٹس لینے کی توقع رکھتے ہیں، صدر مملکت
-
سونے کی قیمت میں بڑے اضافے کے بعد 1700 روپے کی کمی ہوگئی
-
پاکستان اور ترکیہ کی عسکری قیادت کے درمیان دفاعی تعاون کو مزید وسعت دینے کا عزم
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.