ہاکی فیڈریشن کی نئی انتظامیہ کام شروع کرنے سے پہلے ہی اختلافات کا شکار ہوگئی

ہفتہ 12 ستمبر 2015 11:19

ہاکی فیڈریشن کی نئی انتظامیہ کام شروع کرنے سے پہلے ہی اختلافات کا شکار ..

لاہور (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار12ستمبر ۔2015ء ) پاکستان ہاکی فیڈریشن کی نو منتخب انتظامیہ نے ابھی اپنا کام شروع ہی نہیں کیا کہ ان کی مانٹرنگ کے لئے منتخب کئے گئے ظفر اللہ جمالی سیکرٹری کی تعیناتی پر نالاں ہیں ، نامزد سیکرٹری شہباز سینئر کہتے ہیں کہ پرانی انتظامیہ کی کرپشن کو نیب کو دیکھنا چاہئے ۔ ہاکی فیڈریشن میں صدر کا منصب اب بریگیڈئر ریٹائرڈ خالد سجاد کھوکھر کے پاس ہے جنہوں نے سیکرٹری وزارت بین الصوبائی رابطہ اعجاز چودھری کی مشاورت سے شہباز سینیئر کو سیکرڑی پی ایچ ایف نامزد کیا ہے تاہم ہاکی کے معاملات پر نظر رکھنے کے لئے وزیر اعظم کی جانب سے نامزد پیٹرن اِن چیف ظفر اللہ جمالی اس تقرری پر نالاں نظر آتے ہیں ۔

ہاکی فیڈریشن کے صدر خالد سجاد کھوکھر کہتے ہیں کہ ظفر اللہ جمالی سے کوئی اختلافات نہیں ہے اور ہاکی کی بہتری اور اسے خسارے سے نکالنے تک جنگ جاری رہے گی ۔

(جاری ہے)

نامزد سیکرٹری شہباز سینیئر کا کہنا ہے کہ اب کرپشن کا کوئی چانس نہیں ، پرانی انتظامیہ اعتماد کھو چکی تھی ، جس نے بھی ہاکی فیڈریشن کو نقصان پہنچایا اور کرپشن کی نیب اس کا احتساب کرے ۔ پاکستان ہاکی فیڈریشن کو ناکامیوں اور شکوں کا میچ جیتنے سے قبل ابھی ٹیم کو لائن اپ کرنے میں مسائل آ رہے ہیں ۔ نومنتخب انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ظفر اللہ خان جمالی کے تحفظات کو دور کیا جائے گا اور ان کی مشاورت سے ہی معاملات آگے بڑھائے جائیں گے ۔