چین کے مبینہ سائبر حملے کسی صورت بھی قابلِ قبول نہیں ہیں،اوباما

امریکہ کی جانب سے ہمیں سائبر حملوں کا سامناہے جس کی تصدیق سنوڈن نے بھی کی ہے،چین کاجواب

ہفتہ 12 ستمبر 2015 19:51

چین کے مبینہ سائبر حملے کسی صورت بھی قابلِ قبول نہیں ہیں،اوباما

واشنگٹن/بیجنگ(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 12 ستمبر۔2015ء) امریکی صدر براک اوباما نے کہا ہے کہ چین کے مبینہ سائبر حملے کسی صورت بھی قابلِ قبول نہیں ہیں۔ صدر اوباما نے یہ بیان ایک ایسے موقعے پر دیا ہے جب چین کے صدر شی جن پنگ امریکہ کا دورہ کرنے والے ہیں۔چین پر الزام ہے کہ اس نے کئی امریکی اداروں کی ویب سائٹس اور لاکھوں سرکاری ملازمین کے اکاؤنٹس ہیک کیے ہیں لیکن دوسری جانب چین نے کہا ہے کہ اسے امریکہ کی جانب سے سائبر حملوں کا سامنا ہے۔

الزام کی توثیق کرتے ہوئے بیجنگ کا کہنا تھا کہ ان انکشافات کی سی آئی اے کے سابق اہلکار ایڈورڈ سنوڈن نے بھی کی ہے،وائٹ ہاؤس کے مطابق امریکی صدراوبامانے کہاکہ امریکہ کو اس طرح کے حملوں سے نمٹنے کے لیے اپنا نظام مزید بہتر بنانے کی ضرورت ہے۔

(جاری ہے)

وائٹ ہاؤس کے مطابق صدر اوباما نیویارک کے ایک ہوٹل میں مزید قیام نہیں کریں گے یہ ہوٹل ایک چینی کمپنی نے گذشتہ سال خریدا تھا۔

وائٹ ہاؤس کے ترجمان جوش ارنسٹ نے اس بات پر کوئی تبصرہ نہیں کیا کہ ہوٹل کی خریداری کا چینی جاسوسی سے کوئی تعلق ہے۔ترجمان نے کہا کہ بہت سی چیزیں زیر غور ہیں جیسے صدر جب وائٹ ہاؤس میں نہیں ہوں گے تو کہاں قیام کریں گے۔ دستیاب جگہ سے لے کر سکیورٹی اور اخراجات تک ان تمام چیزوں پر غور کیا جا رہا ہے۔انہوں نے کہاکہ ہم نے چین کو بہت واضح انداز میں بتادیا ہے کہ ایسی بہت سی چیزیں ہیں جن میں وہ ملوث پائے گئے ہیں۔

ہم جانتے ہیں کہ یہ سب چین کی جانب سے کی جارہی ہیں اور یہ کسی صورت قابلِ قبول نہیں ہیں،انھوں نے تجویز دیتے ہوئے کہا کہ دونوں فریقین کو سائبر سپیس سے متعلق عام قوانین پر اتفاق کرنا پڑے گا۔ انھوں نے مزید کہا کہ یہ ایک ایسا نکتہ ہے جسے ہم قومی سلامتی کو لاحق اہم خطرہ سمجھتے ہیں اور اس کا حل نکالنے کی کوشش کرنی چاہیے لیکن ان کا کہنا تھا کہ چین کو آن لائن تصادم سے ڈرنا چاہیے:میں آپ کو ضمانت دیتا ہوں کہ اگر ہم یہ کرلیں تو ہم جیت جائیں گے۔لیکن دوسری جانب چین نے کہا ہے کہ اسے امریکہ کی جانب سے سائبر حملوں کا سامنا ہے۔ الزام کی توثیق کرتے ہوئے بیجنگ کا کہنا تھا کہ ان انکشافات کی سی آئی اے کے سابق اہلکار ایڈورڈ سنوڈن نے بھی کی ہے۔

متعلقہ عنوان :