پی آئی اے انتظامیہ نے وزیراعظم کی منظوری کے بغیر 18 لاکھ روپے ماہانہ تنخواہ پر چیف لیگل آفیسر کو دو سال کیلئے تعینات کر دیا

کنٹریکٹ کے اختتام پر 72 لاکھ روپے بطور گریجوٹی بھی ادا کئے جائیں گے، آڈٹ حکام نے تعیناتی کا نوٹسلے لیا،پرنسپل اکاؤنٹس آفیسر کو 10 دنوں میں رپورٹ فراہم کرنے کی ہدایت

اتوار 13 ستمبر 2015 17:22

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 13 ستمبر۔2015ء) پی آئی اے انتظامیہ نے وزیراعظم کی منظوری کے بغیر 18 لاکھ روپے ماہانہ کی بنیاد پر چیف لیگل آفیسر کو دو سال کیلئے کنٹریکٹ کی بنیاد پر تعینات کر لیا ہے۔ کنٹریکٹ کے اختتام پر 72 لاکھ روپے بطور گریجوٹی بھی ادا کئے جائیں گے۔ آڈٹ حکام نے تعیناتی کا نوٹس لیتے ہوئے پرنسپل اکاؤنٹس آفیسر کو 10 دنوں میں رپورٹ فراہم کرنے کی ہدایت کر دی ہے۔

آن لائن کو موصولہ دستاویزات کے مطابق پی آئی اے انتظامیہ نے 61 سال سے زائد عمر کے شخص وسیم باری سلیمی کو چیف لیگل آفیسر کی حیثیت سے 16 جنوری 2014ء کو دو سالہ کنٹریکٹ پر تعینات کیا اور ماہانہ تنخواہ کے طور پر 18 لاکھ روپے ادائیگی کی منظوری دی گئی نہ صرف یہ بلکہ ہر سال کے اختتام پر 2 ماہ کے برابر گریجویٹی دینے کی بھی منظوری دی گئی۔

(جاری ہے)

آڈٹ حکام نے تعیناتی پر اعتراضات کرتے ہوئے کہا کہ پنشن کی عمر تک پہنچ جانے کے بعد دوبارہ تعیناتی کیلئے وزیراعظم کی منظوری ضروری ہے جبکہ مذکورہ تعیناتی کیلئے نہ تو پی آئی اے نے کوئی اشتہار جاری کیا تھا اور نہ ہی پی آئی اے میں چیف لیگل آفیسر کی تعیناتی کی منظوری دی گئی تھی۔

آڈٹ حکام نے ماہانہ تنخواہ پر بھی اعتراض کرتے ہوئے لکھا ہے کہ مذکورہ تنخواہ ڈائریکٹر کی تنخواہ سے بھی زیادہ ہے جو کہ 2 سالہ معاہدہ پورا ہونے پر ادارے کو 4 کروڑ 32 لاکھ روپے ادا کرنے پڑیں گے آڈٹ حکام نے پی آئی اے انتظامیہ کو چیف لیگل آفیسر کی تعیناتی کے مقاصد اور حل شدہ مقدمات کی تفصیلات فراہم کرنے کی ہدایت کی ہے۔

متعلقہ عنوان :