مویشیوں کی غیرقانونی منڈیوں کیخلاف متعلقہ قواعد وضوابط کے تحت کاروائی کی جائیگی،ترجمان سی ڈی اے

اتوار 13 ستمبر 2015 17:51

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 13 ستمبر۔2015ء) وفاقی ترقیاتی ادارہ سی ڈی اے کے ترجمان نے واضح کیاہے کہ مویشیوں کی غیرقانونی منڈیوں کیخلاف متعلقہ قواعد وضوابط کے تحت کاروائی کی جائیگی۔سی ڈی اے کے ترجمان رمضان ساجد نے اتوار کویہاں اے پی پی سے گفتگومیں بتایا کہ یکم ذی الحجة سے سی ڈی اے کی باقاعدہ عارضی مویشی منڈی لگ جائے گی تاہم ڈی ایم اے اور انفورسمنٹ ڈائریکٹریٹ کی خصوصی ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں جو شہر میں غیر قانونی طور پر مویشیوں کی خریدوفروخت اور چلتی پھرتی منڈیوں کیخلاف کارروائی کرینگی۔

انہوں نے بتایا کہ اس سال موٹر مانیٹرنگ کا نظام متعارف کرایا جائیگا تاکہ غیر قانونی مویشی منڈیوں کی حوصلہ شکنی کی جاسکے ۔واضح رہے کہ سی ڈی اے کی جانب سے پابندی کے باوجود ایچ الیون میں غیر قانونی مویشی منڈی قائم ہوگئی ۔

(جاری ہے)

سی ڈی اے کی طرف سے ہر سال آئی الیون میں مویشی منڈی لگائی جاتی ہے اور غیر قانونی مویشی منڈیوں پر پابندی عائد کر دی جاتی ہے ۔

اس سال سی ڈی اے نے عارضی مویشی منڈی کیلئے سیکٹر آئی الیون کے بجائے سیکٹر آئی 12/2کا انتخاب کیاہے جسکا ٹھیکہ ایک کروڑ روپے میں اوپن بولی کے ذریعے نیلام کیا گیا ہے ۔ مویشی منڈی کے ٹھیکہ کی منظوری کے فوراً بعد ہی سی ڈی اے کی طرف سے شہر میں غیر قانونی طور پر مویشیوں کی خریدوفروخت اور موبائل مویشی منڈیوں پر پابندی عائد کرتے ہوئے اعلان کیا گیا کہ غیر قانونی مویشی منڈیوں کے خلاف سی ڈی اے بائی لاز کے تحت کارروائی ہوگی اورمال عید قربانی تک ضبط رکھا جائیگا لیکن تا حال اس اعلان پر عملدرآمد نہیں ہوسکا۔

پولیس لائن اور ایچ الیون قبرستان کے قریب خالی جگہ پر بڑی تعداد میں بیوپاریوں نے باقاعدہ منڈی قائم کرلی۔ غیر قانونی منڈی کے قریب چارہ ، چوکر اور مویشیوں کی خوراک کے بھی غیر قانونی سٹال لگ گئے۔ مختلف علاقوں سے آئے بیوپاریوں اور گلہ بانوں نے اپنے مویشیوں کی خریدوفروخت شروع کر رکھی ہے۔ سی ڈی اے کی عارضی مویشی منڈی یکم ذی لحجة سے باقاعدہ لگ جائے گی ۔ سی ڈی اے کی طرف سے مویشی کے چھوٹے جانور کیلئے 250روپے اور بڑے جانور کیلئے 500روپے انٹری فیس مقرر ہے ۔

متعلقہ عنوان :