وینس فلم فیسٹیول میں لاطینی امریکی فلموں کی دھوم

پیر 14 ستمبر 2015 11:36

وینس فلم فیسٹیول میں لاطینی امریکی فلموں کی دھوم

کراکس(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 14 ستمبر۔2015ء)وینزویلا کے شہر کراکس میں بدنظمی اور تشدد پر مبنی فلم ’دیس دے الا‘ یعنی ’دور سے‘ کو وینس فلم فسٹیول میں گولڈن لائن ایوارڈ سے نوازا گیا ہے۔اپنی پہلی فیچر فلم میں ڈائریکٹر لارینزو ویگاس ایک ایسے رئیس کی کہانی بیان کرتے ہیں جو شہر کے ایک گینگ سے تعلق رکھنے والے ایک نوجوان کے ساتھ جنسی طور پر ملوث ہوجاتا ہے۔

وینس فلم فیسٹیول کا اعلیٰ ترین اعزاز حاصل کرنے کے بعد انھوں نے کہاکہ میں یہ انعام اپنے حیرت انگیز ملک وینزویلا کو منسوب کرنا چاہتا ہوں۔انھوں نے کہاکہ ہمیں معلوم ہے کہ ہمارے یہاں چند مسائل ہیں اور جب ہم ان کے بارے میں بات کریں گے تو ہم ان کو ختم کر سکتے ہیں۔خیال رہے کہ وینزویلا شدید معاشی بحران سے گزر رہا ہے اور گذشتہ سال اس کی وجہ سے مظاہرے ہوئے تھے۔

(جاری ہے)

گذشتہ جمعرات کو ہی وینزویلا میں حزب اختلاف کے اہم رہنما لیوپولڈو لوپیز کو تشدد بھڑکانے کے جرم میں 13 سال اور نو مہینہ قید کی سزا سنائی گئی ہے۔ویگاس نے کہا کہ فلمیں لاطینی امریکی ممالک کو اپنی ماضی کی غلطیوں سے سبق لینے میں تعاون کر سکتی ہیں۔دوسری جانب ارجنٹائن کی فلم’ ’دا کلان“ کے ڈائریکٹر پابلو تراپیرو کو بہترین ہدایت کاری کے لیے دوسرا اہم ایوارڈ ’سلور لائن‘ دیا گیا۔

یہ فلم ارجنٹائن میں پھیلے جرائم پر مبنی تھریلر ہے اور یہ ارجنٹائن کی کامیاب ترین فلموں میں شامل رہی ہے۔ فلم بیونس آئرس کی ایک عام فیملی کی سچی کہانی پر مبنی ہے جو کہ دولت مند افراد کو قتل کرنے سے پہلے تاوان کے لیے اغوا کر لیتی تھی۔میکسیکو کے ڈائریکٹر الفانسو رواں سال وینس فلم فیسٹیول میں جیوری کے صدر تھے۔انھوں نے کہا کہ انھیں اس بات پر خوشی ہے کہ لاطینی امریکی فلموں نے اعزاز حاصل کیا اور یہ محض ’ایک اتفاق ہے‘ کہ جیوری کی سربراہی میکسیکو کے ایک باشندے کے ہاتھ میں تھی۔

گرانڈ جیوری کا دوسرا انعام امریکی کامیڈی فلم ’ فینٹسی انومیلیسا‘ کو ملا جس کی ہدایت کاری ڈیوک جانسن اور چارلی کوف مین نے کی تھی۔بہترین اداکار کا انعام فرانس کے فیبرس لوچینی کو دیا گیا جنھوں نے کرسٹیئن ونسنٹ کی فلم ’لا ہرمائن‘ میں جج کا کردار ادا کیا تھا۔بہترین اداکارہ کا ایوارڈ اٹلی کی ویلیریا گولینو کو فلم ’پر امور ووسٹرو‘ کے لیے دیا گیا۔