ایل این جی کی قیمت میں کمی کیلئے میکنزم پر نظر ثانی کی جائے

درامدشدہ گیس کی ترسیل کی مد میں نقصانات کی وصولی ناقابل فہم ہے،پاکستان اکانومی واچ کے صدر ڈاکٹر مرتضیٰ مغل

پیر 14 ستمبر 2015 12:53

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 14 ستمبر۔2015ء) پاکستان اکانومی واچ کے صدر ڈاکٹر مرتضیٰ مغل نے کہا ہے کہ ایل این جی کو کامیاب ایندھن بنانے کیلئے اسکی قیمتوں اور چارجز کے میکنزم پر نظر ثانی کی جائے۔ ایل این جی جیسا سستا ایندھن پاکستان میں فرنس آئل سے مہنگا پڑ رہا ہے اور اسکی سپلائی چین تیل کے مقابلہ میں کمزور ہے جسکی وجہ سے کنزیومرز کا اعتماد متاثر ہو رہا ہے۔

بعض سیکٹر ایل این جی کی مکمل ادائیگیاں نہیں کر رہے ہیں جس سے گیس کا گردشی قرضہ بڑھ رہا ہے۔مختلف اداروں نے درامد شدہ ایل این جی پر ایک درجن سے زیادہ مختلف چارجز لگا رکھے ہیں جس سے اسکی قیمت میں پانچ ڈالر فی ایم ایم بی ٹی یو اضافہ ہو جاتا ہے ۔اس منصوبہ کی کامیابی کیلئے ایل این جی کا فرنس آئل سے سستا ہونا ضروری ہے جسکے لئے چارجز میں پچاس فیصد کمی اور گیس کمپنیوں کی جانب سے 11 فیصد نقصانات کی وصولی کا روکنا ضروی ہے۔

(جاری ہے)

درامدی گیس کی ترسیل کی مد میں نقصانات کی وصولی ناقابل فہم ہے۔ ایس ایس جی سی نے اینگرو ٹرمینل سے معاہدہ کرتے وقت گیس پائپ لائن کی استعداد کو نظر انداز کر کے نا اہلی کا ثبوت دیا اور اب روزانہ ٹرمینل چارجز کی مد میں کروڑوں روپے جرمانہ ادا کیا جارہا ہے جسے گیس کے بلوں کے زریعے عوام کے کھاتے میں ڈال دیا جاتا ہے۔

متعلقہ عنوان :