میرے مرنے سے اگر طالبان متحد ہو جائیں گے تو میں خود کشی کے لیے تیار ہوں۔ ملا عمر کے بیٹے کا پہلا آڈیو بیان جاری ہو گیا۔
سمیرا فقیرحسین پیر 14 ستمبر 2015 17:05
کابل(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار. 14 ستمبر 2015 ء) :افغان طالبان کے بانی قائد ملا محمد عمر کے بیٹے ملا محمد یعقوب نے اپنے ایک تازہ آڈیو بیان میں کہا ہے کہ ملا عمر کی موت کی وجوہات قدرتی تھیں۔ مزید یہ کہ اُن کا انتقال افغانستان کی سرزمین پر ہوا۔ ملا یعقوب نے اپنے والد کی موت سے متعلق بتاتے ہوئے کہا کہ ’ملا عمر کا انتقال افغانستان میں ہیپاٹائٹس سی سے ہوا‘۔
نیوز ایجنسی روئٹرز نے پاکستانی شہر پشاور سے اپنی ایک رپورٹ میں لکھا ہے کہ 27سالہ ملا محمد یعقوب نے یہ باتیں اپنے ایک تازہ ترین آڈیو بیان میں کہی ہیں، جو اتوار کو جاری کیا گیا اور جس کی طالبان ذرائع نے اصلی ہونے کی تصدیق بھی کی ہے۔اس بیان میں ملا یعقوب کا اپنے والد ملا محمد عمر کے بارے میں کہنا ہے:’’مَیں آپ کو یقین دلانا چاہتا ہوں کہ اُن کا انتقال قدرتی طور پر ہوا۔(جاری ہے)
واضح رہے کہ طالبان کی صفوں میں قیادت کے حوالے سے پھوٹ پائی جاتی ہے اور یہ پھوٹ نہ صرف افغان حکومت کے ساتھ افغان طالبان کی امن بات چیت کے لیے خطرہ بن رہی ہے بلکہ خدشہ ظاہر کیا جاتا ہے کہ اس کے باعث دہشت گرد تنظیم ’اسلامک اسٹیٹ‘ کو افغانستان میں اپنے قدم جمانے کا موقع مل جائے گا۔ رواں سال جولائی میں طالبان نے سرکاری طور پر ملا عمر کے انتقال کی تصدیق کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ دو سال سے بھی زیادہ عرصہ پہلے وفات پا چکے ہیں۔ اس سے پہلے افغان خفیہ سروس یہ خبر منظرِ عام پر لا چکی تھی اور ایسی خبریں جاری ہو رہی تھیں، جن میں کہا جا رہا تھا کہ ملا عمر کا انتقال کراچی میں ہوا۔ ملا عمر کے انتقال کی خبر جاری ہونے کے اگلے ہی روز افغان طالبان نے عجلت میں اپنا ایک اجلاس بلایا، جس میں ملا منصور کو طالبان کا نیا قائد منتخب کر لیا گیا۔طالبان کے بہت سے کمانڈروں کے ساتھ ساتھ ملا عمر کے خاندان کے افراد بھی ملا منصور کی تقرری پر ناخوش تھے۔ کچھ نے اس بات پر اعتراض کیا کہ دو سال تک ملا عمر کے انتقال کی خبر چھپائی کیوں گئی۔ ملا منصور کا کہنا یہ تھا کہ وہ اس خبر کو عام کرنے سے پہلے 2014ء میں افغانستان سے مغربی دفاعی اتحاد نیٹو کے فوجی دستوں کے انخلاء کا انتظار کرنا چاہتے تھے۔
اپنے اس پہلے آڈیو بیان میں ملا عمر کے بیٹے یعقوب نے کہا ہے:’’وہ (ملا عمر) امریکی قیادت میں افغانستان میں فوجی پیشقدمی کے بعد بھی وہیں رہے، وہیں انتقال کیا اور وہیں اُنہیں سپردِ خاک کیا گیا۔‘‘ملا محمد یعقوب نے اپنے اس بیان میں ملا منصور کی نئے قائد کے طور پر تقرری کی جانب اشارہ کرتے ہوئے اس بات کی بھی تردید کی ہے کہ اُن کے والد نے کسی کو اپنا جانشین مقرر کیا تھا:’’انہوں نے کسی کو بھی اپنا جانشین مقرر نہیں کیا تھا۔‘‘
نیوز ایجنسی ڈی پی اے کے مطابق خوب سوچ سمجھ کر قدم اٹھانے والے ملا منصور کو چند ایک طاقتور ترین کمانڈروں کی حمایت حاصل ہے اور کہا جاتا ہے کہ اُن کے ہمسایہ ملک پاکستان کے ساتھ اچھے تعلقات ہیں، جس پر افغانستان میں بغاوت کی پشت پناہی کا الزام لگایا جاتا ہے۔ملا یعقوب نے اپنے بیان میں ملا منصور کے پاکستان کے ساتھ قریبی تعلق کو بھی بالواسطہ طور پر شک کی نگاہ سے دیکھا ہے:’’ہماری دشمنی امریکا نواز افغان حکومت سے ہے۔ کچھ اسلامی ملک ایسے ہیں، جو ہمارے دشمنوں کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔‘‘ملا یعقوب نے اپنے اس بیان میں طالبان کی قیادت پر دعویٰ کرنے سے بھی گریز کیا ہے:’’اگر میری موت سے طالبان کی صفوں میں اتحاد پیدا ہوتا ہے تو میں خود کُشی کرنے کو تیار ہوں۔ کونسل جو بھی حکم دے گی، ہم اُسے بجا لانے کے لیے تیار ہیں۔ چھوٹی یا بڑی کسی بھی سطح پر خدمات بجا لانے کے لیے تیار ہیں۔‘‘
متعلقہ عنوان :
مزید بین الاقوامی خبریں
-
ٹرمپ پر2016 کے صدارتی الیکشن میں فراڈ کا الزام
-
مسجد اقصی میں یہودیوں کی قربانی کی رسم کی ادائیگی
-
مودی پر الیکشن مہم کے دوران مسلمانوں کو ٹارگٹ کرنے کا الزام
-
مالدیپ انتخابات، چین کی حامی جماعت کی بھاری اکثریت سے جیت
-
دنیا کے بہترین شوہر نے تحفے میں بیوی کو آدھی حکمرانی دیدی
-
اروند کیجریوال کو جیل میں انسولین دے دی گئی
-
غزہ میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا جائزہ لے رہے ہیں، امریکا
-
سرکاری نوکری نہ ملنے پر بھارتی شہری گدھی کے دودھ سے لاکھوں کمانے لگا
-
سعودی عرب میں وطن دشمنی اورانتہا پسندی ثابت ہونے پر سعودی شہری کا سرقلم
-
سینیٹ سے منظوری ملتے ہی یوکرین کو امداد فراہم کردیں گے، بائیڈن
-
سیاسی پناہ گزینوں کو جلد روانڈا منتقل کیا جائے گا، برطانوی وزیراعظم
-
ایران سے تجارت کے خواہشمند پابندیوں سے خبردار رہیں، امریکا
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.