سپریم کورٹ کا ٹارگٹ کلنگ کا شکار ہونے والے وکیل فیاض احمد کی بیوہ کو اہلیت کے مطابق ملازمت فراہم کرنے کا حکم

مقتول کے تینوں بچوں کے تعلیمی اخراجات حکومت اٹھائے ٗ عدالتی فیصلہ عدالت کی محکمہ انسداد دہشت گردی کوجلدازجلد واقعہ کی تحقیقات مکمل کرنے کی ہدایت

پیر 14 ستمبر 2015 20:21

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 14 ستمبر۔2015ء) سپریم کورٹ آف پاکستان نے راولپنڈی میں ٹارگٹ کلنگ کا شکار ہونے والے وکیل فیاض احمد کی بیوہ کو اہلیت کے مطابق ملازمت فراہم کرنے کا حکم جاری کرتے ہوئے کہاہے کہ مقتول کے تینوں بچوں کے تعلیمی اخراجات حکومت اٹھائے جبکہ عدالت نے محکمہ انسداد دہشت گردی کوجلدازجلد واقعہ کی تحقیقات مکمل کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے واضح کیاہے کہ متاثرہ خاندان کوصرف پانچ لاکھ معاوضہ کیوں دیاجارہاہے۔

پیرکوچیف جسٹس انور ظہیر جمالی کی سربراہی مین تین رکنی بینچ نے مقتول وکیل کی بیوہ کی جانب سے شوہرکے قتل کی تحقیقات میں تاخیرکے حوالے سے دائر درخواست کی سماعت کی۔ عدالت نے ایڈیشنل اٹارنی جنرل پنجاب نے ا ستفسارکیاکہ متاثرہ خاندان کومعاوضہ کی ادائیگی کیلئے کیااقدامات اٹھائے گئے ہیں۔

(جاری ہے)

رزاق مرزا نے عدلت کو بتایا کہ متا ثرہ خاندان کو پانچ لاکھ روپے کامعاوضہ دینے کیلئے سمری ارسال کردی گئی ہے جس پر چیف جسٹس نے ان سے کہا کہ پانچ لاکھ روپے معاوضہ سے کیاکچھ ہوسکتاہے، حکومت جہاں چاہے اپنی مرضی سے پچاس لاکھ یا پچیس لاکھ روپے معاوضہ تک دے دیتی ہے، چیف جسٹس نے مقتول کی بیوہ کو ان کی قابلیت کے مطابق ملازمت دینے اورتینوں بچوں کے تعلیمی اخراجات حکومت برداشت کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہاکہ محکمہ انسداد دہشت گردی واقعہ کی جلد ازجلد تحقیقات مکمل کرے اور مزید سماعت ستمبر کے آخری ہفتے تک ملتوی کر دی۔

متعلقہ عنوان :