حکومت کے اچھے کاموں پر اگر بلے بلے ہو گی تو برے کاموں پر تنقید بھی ہو گی،صوبوں میں احساس محرومی بڑھ رہا ہے،18ویں ترمیم کے بعد بھی صوبوں کو ان کے حقوق نہیں مل رہے، پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے سے دنیا کے 3ارب لوگ مستفید ہوں گے

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے کیبنٹ سیکرٹریٹ سینیٹر طلحہ محمودکی پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو

پیر 14 ستمبر 2015 22:49

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 14 ستمبر۔2015ء) جمعیت علماء اسلام (ف)کے مرکزی رہنما اورسینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے کیبنٹ سیکرٹریٹ سینیٹر طلحہ محمود نے کہا ہے کہ حکومت کے اچھے کاموں پر اگر بلے بلے ہو گی تو برے کاموں پر تنقید بھی ہو گی،صوبوں میں احساس محرومی بڑھ رہا ہے،18ویں ترمیم کے بعد بھی صوبوں کو ان کے حقوق نہیں مل رہے، پاک چین اقتصادی راہداری بہت بڑا منصوبہ ہے جس سے دنیا کے 3ارب لوگ اور پاکستان کے تمام صوبے مستفید ہوں گے۔

وہ پیر کو پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کر رہے تھے۔ سینیٹر طلحہ محمود نے کہا کہ اگر کسی صوبے سے گیس نکلتی ہے تو وہ صوبہ اپنا حصہ استعمال کر کے باقی گیس ملک کو دے گا، ذاتی مسائل کو مل جل کر حل کرنا ہو گا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کی جانب سے عطاء آباد ٹنل کے افتتاح سے پاک چین اقتصادی راہداری کو تقویت ملے گی، راہداری منصوبہ ایک بہت بڑا منصوبہ ہے، جس سے دنیا کے تین ارب سے زائد لوگ اور پاکستان کے تمام صوبے مستفید ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت صرف دو صوبوں پر توجہ دے رہی ہے، جہاں اس کی حکوملت ہے اور سندھ اور خیبرپختونخوا کو نظر انداز کیا جا رہا ہے، جس سے دونوں صوبوں کے عوام میں احساس محرومی بڑھ رہا ہے، حکومت کو فی الفور اسمبلیوں کے اجلاس بلا کر صوبوں کی محرومیوں کا ازالہ کرنا چاہیے، جمہوریت کے حوالے سے ہم بہتری کی جانب گامزن ہیں مگر ابھی تک اس مقام تک نہیں پہنچے جہاں ہم خود کو کامیاب سمجھ سکیں۔

متعلقہ عنوان :