جمہوریت کا تقاضا ہے کہ تمام ادارے آئین میں دی گئی حدود کے اندر رہ کر کام کریں، ان کا احترام کریں، جمہوریت انتخابات منعقد کروا کر اقتدار سیاسی پارٹیوں اور افراد کو منتقل کرنے کا نام ہی نہیں ، قانون کی حکمرانی،آئین کی حدود کا احترام، شفاف اور مساویانہ احتساب، برداشت اور سیاسی مخالفین کی رائے کا احترام کرنے کا نام ہے

پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین سابق صدر آصف علی زرداری کاپیغام

منگل 15 ستمبر 2015 13:06

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 15 ستمبر۔2015ء) پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین سابق صدر آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ جمہوریت کا تقاضا ہے کہ تمام ادارے آئین میں دی گئی حدود کے اندر رہ کر کام کریں اور ان کا احترام کریں۔جمہوریت کے عالمی دن کے موقع پر سابق صدر نے کہا کہ جمہوریت انتخابات منعقد کروا کر اقتدار سیاسی پارٹیوں اور افراد کو منتقل کرنے کا نام ہی نہیں بلکہ قانون کی حکمرانی،آئین کی حدود کا احترام، شفاف اور مساویانہ احتساب، برداشت اور سیاسی مخالفین کی رائے کا احترام کرنے کا نام ہے۔

جمہوریت کے دشمن مختلف لبادہ اوڑھ کر سامنے آتے ہیں۔ ماضی میں ہم نے دیکھا ہے کہ نظریہ ضرورت کو استعمال کرکے جمہوریت پر شبخون مارا گیا اور نام نہاد لیگل فریم ورک آرڈر اور پی سی او جاری کئے گئے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ دہشت گردی اور کرپشن کے خلاف جنگ کرنی چاہیے لیکن ان مسائل سے نمٹنے وقت اپنی آئینی حدود اور اختیارات کے اندر رہنا چاہیے۔ یہ تناظر کہ طاقتور ادارے اپنی آئینی حدود سے تجاوز کر رہے ہیں اور دیگر اداروں کی حدود میں دخل اندازی کر رہے ہیں۔

جمہوریت کے لئے اچھا شگون نہیں اور اس تناظر سے فوری طور پر نمٹا جائے۔ سابق صدر نے کہا کہ دہشتگرد اور انتہاپسند ذہنیت سے بھی جمہوریت کو خبردار رہنا چاہیے جو اپنا ایجنڈا طاقت کے زور پر مسلط کرنا چاہتے ہیں۔ سابق صدر نے دنیا بھر کی تمام جمہوری قوتوں خاص طور پاکستان کی جمہوری قوتوں کو آج کے دن پر مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے عوام کو جمہوریت کو درپیش خطرات سے آگاہ کیا جانا چاہیے۔ آصف علی زرداری نے شہید ذوالفقار علی بھٹو اور شہید محترمہ بینظیر بھٹو اور ان تمام سیاسی لیڈروں اور کارکنوں کو زبردست خراج عقیدت پیش کیا جنہوں نے جمہوریت کے لئے قربانیاں پیش کیں۔ انہوں نے کہا کہ ان تمام لوگوں کی قربانیوں کی وجہ سے ڈکٹیٹرشپ پاکستان پر اپنے قدم نہیں جما سکی۔