نجی تعلیمی اداروں نے سالانہ فیس میں 10 فیصد کی حد پر اتفاق کر لیا

حتمی فیصلہ وزیر اعظم کریں گے ، میڈیا رپورٹ

ہفتہ 19 ستمبر 2015 13:32

نجی تعلیمی اداروں نے سالانہ فیس میں 10 فیصد کی حد پر اتفاق کر لیا

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 19 ستمبر۔2015ء) نجی تعلیمی اداروں نے سالانہ فیس میں 10 فیصد اضافے کی حد پر رضامندی ظاہر کر دی ہے تاہم اس حوالے سے حتمی فیصلہ وزیر اعظم نے کرنا ہے ۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق وفاقی وزیر تعلیم بلیغ الرحمان کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں نجی تعلیمی اداروں کے نمائندوں نے سالانہ فیس میں کٹوتی پر اتفاق کیا ۔

انہوں نے فیسوں کے اضافے کو مہنگائی ، ٹیکسز اور کرایوں میں اضافوں کے ساتھ نتھی کیا اور کہا کہ یہ عوامل فیس میں اضافے کی وجہ ہیں ۔ اگرچہ ابتدائی طور پر بعض تعلیمی اداروں کے نمائندے مطمئن نہیں تھے تاہم بیکن ہاؤس ، ہیڈ سٹار ، روٹس اور فروبل نے تفصیلی بات چیت کے بعد فیسوں میں سالانہ دس فیصد کٹوتی پر اتفاق کیا ۔اجلاس میں پانچ فیصد ٹیکس پر بھی بحث کی گئی جو والدین سے لیا جاتا ہے اور وہ سکولوں کو ماہانہ 0.2 ملین روپے ادا کرتے ہیں ۔

(جاری ہے)

ایک حکومتی عہدیدار نے اپنا نام صیغہ راز کی شرط پر بتایا کہ یہ ٹیکس گزشتہ سال اعلان کیا گیا تاہم والدین کو آگاہ نہیں کیا گیا اس لئے پریشانی کا باعث بنا ۔ انہوں نے کہا کہ فیس میں پانچ فیصد ٹیکس بھی شامل کیا گیا ہے جو حقیقت میں قومی خزانے میں جاتا ہے ۔واضح رہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ ہیڈ سٹار سکول میں فیسوں کی حالیہ اضافے پر بھی حکم امتناعی دے چکی ہے اور سیکرٹری ایجوکیشن ، پرائیویٹ سکولوں کی یونین پیرا اور سکول انتظامیہ کو بھی نوٹس جاری کر چکی ہے ۔