لال مسجد کے سابق نائب خطیب غازی عبدالرشید کے دو بیٹے ایک روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے، پولیس اور رینجرز نے جناح سپر اسلام آباد کے علاقے میں ناکے پر گاڑی سے پسٹل، گولیاں اور فوجی وردی برآمد کی تھیں

بدھ 23 ستمبر 2015 23:42

لال مسجد کے سابق نائب خطیب غازی عبدالرشید کے دو بیٹے ایک روزہ جسمانی ..

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔23ستمبر۔2015ء) سول جج جوڈیشل مجسٹریٹ عدنان رشید نے لال مسجد کے سابق نائب خطیب غازی عبدالرشید کے دو بیٹوں کو ایک روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا ۔ بدھ کو تھانہ کوہسار پولیس نے ملزمان ہارون الرشید اور حارث رشید کو پیش کر کے موقف اختیار کیا کہ ملزمان سے مذید تفتیش درکار ہے لہذا ملزمان کو پانچ روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کیا جائے۔

(جاری ہے)

دلائل سننے کے بعد عدالت نے ملزمان کو ایک روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا ۔ اسلام آباد پولیس نے ان دونوں کو اسلحلہ اور فوجی وردی سمیت گرفتار کیا تھا۔ پولیس ترجمان کے مطابق وفاقی پولیس اور رینجرز اہلکاروں نے جناح سپر کے علاقے میں ناکے پر ہنڈا گاڑی پی ایس 84 کو روکا اور تلاشی لی تو اس سے 22 بور پسٹل گولیاں اور فوجی وردی برآمد ہوئیں جس پر پولیس نے گاڑی میں موجود دونوں افراد کو گرفتار کر لیا جن کی بعد میں شناخت حارث رشید اور ہارون الرشید کے نام سے ہوئی جو کہ لال مسجد آپریشن میں جاں بحق ہونے والے لال مسجد کے سابق نائب خطیب مولانا غازی عبدالرشید کے صاحبزادے ہیں۔