انسانوں کو مارنے والی پولیس کیلئے بکرے مارنا بڑی بات نہیں:عوامی تحریک

گجرات پولیس نے قربانی کے جانوروں سے جو سلوک کیا کوئی جانور بھی جانور سے نہیں کرتا لگتا ہے پولیس کو جانیں بچانے کی نہیں جانیں لینے کی ٹریننگ دی جاتی ہے، فرح ناز مرکزی صدر ویمن لیگ پولیس گردی کے اس واقعہ میں ملوث اہلکاروں کی جائیداد بیچ کر متاثرہ فریق کا نقصان پورا کیا جائے

جمعرات 24 ستمبر 2015 21:08

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 24 ستمبر۔2015ء) پاکستان عوامی تحریک ویمن لیگ کی مرکزی صدر فرح ناز نے گجرات پولیس کے اہلکاروں کی طرف سے بکروں کو ٹرین کے نیچے دئیے جانے کے افسوسناک واقعہ پر اپنے شدید ردعمل میں کہا کہ بلاوجہ انسانوں کو مارنے والی پولیس کیلئے بکرے مارنا بڑی بات نہیں ہے۔ گجرات پولیس نے قربانی کے جانوروں سے جو سلوک کیا کوئی جانور بھی جانور سے نہیں کرتا کرتا لگتا ہے پنجاب پولیس کو جانیں بچانے کی نہیں بلکہ جانیں لینے کی ٹریننگ دی جاتی ہے سانحہ ماڈل ٹاؤن میں بھی اسی پنجاب پولیس نے 100 بے گناہوں پر گولیاں برسائیں جن میں 14 شہید اور 85 شدید زخمی ہوئے جن میں ہماری دو بہنیں تنزیلہ امجد اور شازیہ مرتضیٰ شامل تھیں جنہیں آج عید کے موقع پر ہم شدت سے یاد کر رہی ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ پنجاب نے ”نوٹس“ لینے اور معطل کرنے کے ڈراموں میں 7 سال گزار لیے ان کے نوٹسز میں کوئی دم خم ہوتا تو پولیس آئے روز لاقانونیت کے ریکارڈ توڑتی نظر نہ آتی۔ انہوں نے کہا کہ گجرات واقعہ قربانی کے جانوروں کی تذلیل کے ساتھ ساتھ غریب خاندانوں کا معاشی قتل ہے اگر یہ واقعہ کسی مہذب جمہوری معاشرہ میں ہوا ہوتا تو وہاں کے عوام حکومت اور پولیس کی اینٹ سے اینٹ بجا دیتے مگر جو عوام 14 بے گناہ انسانوں کے قتل عام پر خاموش تماشائی کا کردار ادا کرسکتے ہیں اس قوم سے جانوروں کے حقوق کے تحفظ کی توقع کیسے کی جا سکتی ہے؟۔

انہوں نے مطالبہ کیا گجرات میں پولیس گردی کے اس واقعہ میں ملوث اہلکاروں کی جائیداد بیچ کر متاثرہ فریق کا نقصان پورا کیا جائے اور پولیس کو نفسیاتی مریضوں اور ذہنی معذوروں سے پاک کرنے کیلئے کمیونٹی پولیسنگ کے غیر ملکی ماہرین پر مشتمل کوئی ٹاسک فورس قائم کی جائے۔