مشرف غداری کیس ٗ خصوصی عدالت کے 21نومبر کے فیصلے کیخلاف دائر درخواست کی سماعت روزانہ کی بنیاد پر کرنے کا فیصلہ

حکومت مرکزی ملزم پرویز مشرف کے معاونین کے خلاف تفتیش کیلئے تیار ہے ٗایڈیشنل اٹارنی جنرل پرویز مشرف کے خلاف غداری کیس کا ٹرائل جلد مکمل کیا جائے ٗشریک ملزمان کے خلاف ٹرائل الگ کیا جائے ٗدرخواست گزار

منگل 29 ستمبر 2015 20:12

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 29 ستمبر۔2015ء) اسلام آباد ہائی کورٹ نے سابق صدر پرویز مشرف کے خلاف غداری مقدمہ کی سماعت کیلئے قائم خصوصی عدالت کے 21نومبر کے فیصلے کے خلاف دائر درخواست کی سماعت روزانہ کی بنیاد پر کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ منگل کو عدالت عالیہ کے جسٹس نور الحق قریشی اور جسٹس عامر فاروق پر مشتمل دو رکنی بنچ نے سابق وزیر اعظم شوکت عزیز، جسٹس ریٹائرڈ عبدالحمید ڈوگر، سابق وزیر قانون زاہد حامد اور دیگر کی جانب سے خصوصی عدالت کے 21 نومبر کے فیصلے کے خلاف دائر درخواستوں پر سماعت کی۔

اسلام آباد ہائی کورٹ کے ایڈیشنل اٹارنی جنرل عفنان کریم کنڈی نے عدالت کو بتایا کہ حکومت مرکزی ملزم پرویز مشرف کے معاونین کے خلاف تفتیش کیلئے تیار ہے۔ایک درخواست گزار توفیق آصف ایڈووکیٹ نے کہا کہ پرویز مشرف کے خلاف غداری کیس کا ٹرائل جلد مکمل کیا جائے۔

(جاری ہے)

شریک ملزمان کے خلاف ٹرائل الگ کیا جائے۔انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ نے تمام درخواستوں پر ایک ماہ میں فیصلہ کرنے کی ڈائریکشن دے رکھی ہے۔ پرویز مشرف کے وکیل بیرسٹر فروغ نسیم نے کہا کہ سپریم کورٹ کی 30 دن کی مہلت تو پہلے ہی ختم ہو چکی ہے۔ کچھ دن کیلئے سماعت ملتوی کر دی جائے۔ آئندہ کبھی التوا کی درخواست نہیں دوں گا۔ عدالت نے اپنے حکم میں کہا کہ 19 اکتوبر سے درخواستوں کی روزانہ کی بنیاد پر سماعت کی جائے گی۔