دیگر جانوروں کی طرح گائے بھی ایک جانور ہے جو کسی کی ماں نہیں ہو سکتی ‘اگر میں گائے کا گوشت کھانا چاہوں تو اس میں کوئی مضائقہ نہیں ہے،بھارتی سپریم کورٹ کے سابق جج مرکنڈے کاٹجو کا بنارس ہندو یونیورسٹی میں تقریب سے خطاب

اتوار 4 اکتوبر 2015 23:32

دیگر جانوروں کی طرح گائے بھی ایک جانور ہے جو کسی کی ماں نہیں ہو سکتی ..

بنارس(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔4اکتوبر۔2015ء) بھارتی سپریم کورٹ کے سابق جج مرکنڈے کاٹجو نے کہا ہے کہ دیگر جانوروں کی طرح گائے بھی ایک جانور ہے جو کسی کی ماں نہیں ہو سکتی ۔ حال ہی میں دادری میں بڑا گوشت کھانے کے شبہ میں ایک شخص کو تشدد کا نشانہ بناکر ہلاک کرنے کے واقعے کے بارے میں ان کاکہنا ہے کہ اس کے پس پردہ سیاسی عوامل کارفرما ہیں۔

بھا رتی میڈ یا کی رپورٹ کے مطابق بنارس ہندو یونیورسٹی میں ایک تقریب کے دوران سابق جسٹس کا کہنا تھا کہ گائے فقط ایک جانور ہے اور کسی شخص کی ماں نہیں ہو سکتی، اگر میں گائے کا گوشت کھانا چاہوں تو اس میں کوئی مضائقہ نہیں، پوری دنیا میں لوگ بڑا گوشت استعمال کرتے ہیں، اگر میں بھی کھانا چاہوں تو مجھے کون روک سکتا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ میں نے بھی بیف کھایا ہے اور اس میں کوئی نقصان نہیں ہے۔

پوری دنیا میں جو لوگ بڑا گوشت کھاتے ہیں کیا وہ برے ہیں اور صرف ہم (بھارت میں) جو یہ نہیں کھاتے نیک اور پارسا ہیں۔ اس میں کونسی برائی ہے اگر لوگ بیف کھاتے ہیں، میں خود بھی کھاتا ہوں اور آئندہ بھی کھاتا رہوں گا۔ سابق جج نے دادری میں ہونے والے پرتشدد واقعے کی سخت مذمت کی اور اس میں ملوث لوگوں کو سخت سزا دینے کا مطالبہ کیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ مجھے میڈیا اور دیگر ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ ایک مندر کے اندر سے اعلان کیا گیا کہ ایک شخص نے بڑا گوشت کھایا ہے جس کے بعد ہجوم نے گھر پر دھاوا بول کر ایک شخص کو ہلاک کر دیا، اس سے بڑی بدقسمتی اور کیا ہو سکتی ہے کہ ایک شخص کو صرف افواہ کے نتیجے میں قتل کر دیا جائے اور اس کی کوئی اور وجہ نہ ہو، ملزمان کو جلد از جلد سخت سزا دینی چاہیے۔

بعد ازاں کاٹجو کے بیان پر متعدد طلبہ نے احتجاجی مظاہرہ کیااور ان کیخلاف نعرے بازی کی۔ انہیں اس وقت روکنے کی کوشش بھی کی گئی جب وہ سیمینار ہال کی طرف جا رہے تھے تاہم سکیورٹی گارڈز نے انہیں اپنے حصار میں لے کر کسی ناخوشگوار واقعہ سے بچا لیا۔

متعلقہ عنوان :