ہمالیہ سے چھینکنے والا بندر، چلنے والی مچھلی سمیت جانداروں کی 200 اقسام دریافت

Fahad Shabbir فہد شبیر منگل 6 اکتوبر 2015 22:28

ہمالیہ سے چھینکنے والا بندر، چلنے والی مچھلی سمیت  جانداروں کی 200 اقسام ..

بھوٹان(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔6اکتوبر۔2015ء) ایک بندر جو بارش میں چھینکتا ہے اور چلنے والی مچھلی جانداروں کی اُن 200 نئی دریافت شدہ اقسام میں شامل ہیں جو حالیہ سالوں میں مشرقی ہمالیہ سے دریافت ہوئے ہیں۔ جنگلی حیات کی ایک رپورٹ کے مطابق نیپال، بھوٹان، برما کے شمالی علاقہ، تبت کے جنوبی علاقے اور شمال مشرقی بھارت میں پانچ سالوں کے دوران 133 پودے، 26 اقسام کی مچھلیاں، 10 نئے ایمفیبین (جل تھیلیا) ، ایک ریپٹائل، ایک پرندہ اور ایک ممالیہ دریافت ہوئے۔

شمالی برما میں ملنے والے بندر کو چھینکنے والے بندر کا نام دیا گیا ہے۔ مقامی افراد کے مطابق اس بندر کو بارش میں ڈھونڈنا بہت آسان ہوتا ہے۔ بارش کا پانی ان کی اوپر اٹھی ہوئی ناک کے نتھنے میں چلا جاتا ہے، جس کی وجہ سے انہیں خوب چھینکیں آتی ہے۔

(جاری ہے)

اس مشکل کا حل ان بندروں نے یہ نکالا کہ یہ بارش کے دوران اپنے اپنے ٹھکانوں پر ہاتھوں کے بل منہ نیچے کیے بیٹھے رہتے ہیں۔

نئے ملنے والے جانداروں میں ایک پرندہ،جس کا نام ورن بابلر رکھا گیا، نیلی آنکھوں والا مینڈک اور نیزے کی طرح سر والا سانپ بھی ہے۔ نئی ملنے والی مچھلیوں میں ایک ایسی بھی ہے ہوا سے ہی آکسیجن لے سکتی ہے۔ یہ مچھلی زمین پر چار دن تک زندہ رہ سکتی ہے اس کے علاوہ یہ بل کھاتے ، لوٹ پوٹ ہوتے ہوئے، گیلے میدان میں ، چوتھائی میل تک جا سکتی ہے۔ نئے ملنے والے اور دنیا کے دوسرے خطے میں پائے جانے والے نایاب جانوروں اور پودوں کو موسمیاتی تبدیلیوں، جنگلات کی کٹائی، کان کنی، چراہ گاہوں کے ختم ہونے، جنگلی حیات کی تجارت، آلودگی اور ہائیڈرو الیکٹرک ڈیمزکی تعمیر کی وجہ سے معدومی کے خطرات کا سامنا ہے۔