صدر ممنون حسین ممتاز حسین قادری کی سزائے موت ختم کرکے دنیا و آخرت سنوار اور غلامان مصطفی ﷺ کے دل جیت لیں

اے ،ٹی،آئی کے مرکزی رہنما محمد اکرم رضوی کا 100سے زائدجماعتوں کے سربراہوں کے دستخطوں کے ساتھ صدرمملکت کو تفصیلی خط ارسال

بدھ 14 اکتوبر 2015 18:39

صدر ممنون حسین ممتاز حسین قادری کی سزائے موت ختم کرکے دنیا و آخرت سنوار ..

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 14 اکتوبر۔2015ء) انجمن طلبہ اسلام کے مرکزی رہنما محمد اکرم رضوی نے اہل سنت کی100سے زائدچھوٹی بڑی جماعتوں کے سربراہوں کے دستخطوں کے ساتھ صدرمملکت ممنون حسین کو تفصیلی خط ارسال کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ وہ اپنے خصوصی صدارتی اختیار استمال کرتے ہوئے عاشق رسول ملک ممتاز حسین قادری کی سزائے موت ختم کرنے کا اعلان کرکے اپنی دنیا اور اخرت سنوار لیں ،اور دنیا بھر کے کروڑوں غلامان مصطفی ﷺ کے دل جیت لیں ۔

خط میں کہا گیا ہے کہ صدرمملکت ممنون حسین اپنے صدارتی منصب کا درست استمال کرتے ہوئے ممتاز حسین قادری کی سزائے موت ختم کرکے اللہ اور رسولﷺ کو خوش کر سکتے ہیں ۔۔ممتاز حسین قادری کی با عزت رہائی قوم کی دل کی آواز ہے۔ ممتازحسین قادری کی سزا نا قابل قبول ہے۔

(جاری ہے)

ناموس رسالت ﷺ کی پاسبانی ہر مسلمان پر فرض ہے۔صدر مملکت یہ عمل دنیا بھر میں پھیلے ہوئے کروڑوں عاشقان رسول ﷺ کیلئے بے پناہ خوشی اور مسرت کا باعث بنے گا ۔

اور انہیں دنیا بھر کے فرزندان اسلام کی دعائیں میسر آئیں گی ۔خط میں امید ظاہر کی گئی کہ صدرمملکت ممنون حسین اپنی عاقب سنوارنے کیلئے اس موقع سے ضرور فائدہ اٹھائیں گے۔خط میں کہا گیا ہے کہ ممتاز حسین قادری کی سابق گورنر پنجاب سلمان تاثیرکے ساتھ کوئی دشمنی نہ تھی بلکہ سلمان تاثیر نے قانون ناموس رسالت کو کالا قانون قرار دے کر گستاخ رسول آسیہ مسیح کی حمایت کرکے گستاخی رسول کا ارتکاب کیا تھا۔

اور ملک بھر کے علما ء و مشائخ اور عوام کے بھر پور احتجاج کے باوجود سلمان تاثیر کو نہ ہی عہدے سے ہٹایا گیا اور ہی عدالتی کاروائی عمل میں لائی گی ۔گئی ماہ گزارنے کے بعد حکومت سے مایوس ہو کر مجبورا ممتاز حسین قادری نے جذبہ عشق رسول سے سر شار ہو کر ایسا قدم اٹھا یا جو قران و سنت کی روح سے جائز ہے ۔حکومت سلمان تاثیر کے خلاف بر وقت کاروائی کرتی تو ممتاز قادری کو انتہائی قدم نہ اٹھانا پڑتا،گستاخ رسول ﷺ کو قتل کرنا جرم نہیں دینی فریضہ ہیکیونکہ نبی کریم ﷺ اور خلفائے راشدین کے دور میں کسی بھی گستاخ رسول کو قتل کرنے والے کو سزائے موت نہیں دی گی بلکہ نبی کریم ﷺ نے گستاخ رسول کوواصل جہنم کرنے والوں کو دعاؤں سے نواز ہے ۔

خط میں مزید کہا گیا ہے کہ قران و سنت کے لحاظ سے غازی ممتاز حسین قادری کا فعل جرم کے زمرے میں نہیں آتا ۔انہیں پابند سل رکھنا غیر شرعی اور شرمناک فعل ہے ۔ممتاز قادری کو سنائی گئی سزا شریعت کے منافی ہے۔ممتاز قادری کا مقدمہ شرعی عدالت میں چلا یا جانا چاہیے تھا ۔صدر مملکت ممنون حسین غازی ممتاز حسین قادری کی رھائی کیلئے بیرونی دباؤ مسترد کرکے ایمانی غیرت سے کام لیں ۔

صدرمملکت ممنون حسین کا یہ فیصلہ ہمیشہ تاریخ میں یاد رکھا جائے گا ۔اور انکے اگلے پچھلے سارے گناہ دہل جائیں گے ۔ خط پر جن جماعتوں کے سربراہوں نے دستخط کیے ہیں ان میں سنی اتحاد کونسل پاکستان کے چیئرمین صاحبزادہ حامد رضا ،جماعت اہل سنت کے ناظم اعلی سید ریاض حسین شاہ ،بزم ہمدم پاکستان کے ناظم اعلی ارشد مصطفائی ، ،مرکزی جمعیت علماء پاکستان کے مرکزی صدر صاحبزادہ حسین رضا، نظام مصطفی پارٹی کے سربراہ الحاج محمد حنیف طیب ،پاکستان فلاح پارٹی کے مرکزی صدر قاضی عتیق الرحمن ،جمعیت علماء پاکستان (نیازی ) کے سربراہ پیر سید معصوم شاہ نقوی ،عالمی تنظیم اہل سنت کے سربراہ پیر محمد افضل قادری، مصطفائی تحریک کے مرکزی صدر میاں فاروق مصطفائی،ادارہ صراط مستقیم کے علامہ اشرف آصف جلالی۔

پاکستان سنی تحریک کے سربراہ ثروت اعجاز قادری ،فدایان ختم نبوت کے صدر علامہ خادم حسین رضوی ،شیران اسلام پاکستان مرکزی صدراظہر نعیم ، انجمن طلباء اسلام کے مرکزی صدر عاکف طاہر،مصطفائی جسٹس فورم انٹرنیشنل کے مرکزی صدر میاں محمد اشرف عاصمی ایڈووکیٹ ،اسلامک ریسرچ کونسل کے صدرمفتی کریم خان ، جماعت فروغ فکر اسلام کے سربراہ علامہ عطاء الرحمن فاروقی ،انجمن شعور اسلام کے سیکریڑی جنرل اخلاق احمد ربانی ،ممتاز قادری لورز فورم کے صدر حافظ سرفراز صدیق ، انجمن نوجوانان اسلام کے مرکزی صدر محمد طلحہ صدیقی ،شیڈ فاونڈیشن کے صدرمنظور احمداوردیگر جماعتوں شامل ہیں ۔

متعلقہ عنوان :