ملک کے دیگر علاقوں کی طرح بلتستان کے کنٹرول لائن کے دونوں جانب منقسم خاندانوں کو ملانے کیلئے مواقع فراہم کئے جائیں،اعلیٰ قیادت کے وعدوں پرعمل درآمد نہ کرنے کی سزاعوام نے ہمیں الیکشن میں دی، شہیدوں کی اورعوام کی پارٹی بہت جلد دوبارہ مقبول ہوگی

پیپلزپارٹی کے سیکرٹری اطلاعات قمرزمان کائرہ کی مہدی شاہ ،ندیم افضل چن ،جمیل احمداور دیگر کے ہمراہ پریس کانفرنس

بدھ 14 اکتوبر 2015 23:08

سکردو(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 14 اکتوبر۔2015ء ) پیپلزپارٹی کے سیکرٹری اطلاعات اور سابق وفاقی وزیرقمرزمان کائرہ نے کہاہے کہ ملک کے دیگر علاقوں کی طرح بلتستان کے کنٹرول لائن کے دونوں جانب منقسم خاندانوں کو ملانے کیلئے مواقع فراہم کئے جائیں،اعلیٰ قیادت کے وعدوں پرعمل درآمد نہ کرنے کی سزاعوام نے ہمیں الیکشن میں دی ۔ بدھ کوپیپلزسکرٹریٹ میں سید مہدی شاہ ،ندیم افضل چن ،جمیل احمداور امجد ایڈووکیٹ کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ ملک کے بعض حصوں میں کنٹرول لائن کے آرپار منقسم خاندانوں کو آپس میں ملانے کیلئے پوائنٹس بنائے جاسکتے ہیں توبلتستان کے سرحد کے دونوں اطراف میں منقسم خاندانوں کو بھی آپس میں ملانے کیلئے مواقع کیوں نہیں فراہم کئے جاسکتے ہیں انہوں نے کہاکہ ہم اعتراف کرتے ہیں کہ ہمارے وزیراعظم کے اعلانات پر عمل درآمد نہ ہونے کی سزاعوام نے الیکشن میں ہمیں دی ہے ۔

(جاری ہے)

لیکن ہمیں یقین ہے کہ گلگت بلتستان کے لوگوں کا بے نظیربھٹوشہید سے دلی اورجذباتی لگاؤ ہے وہ بھٹو کے سچے اوروفادارساتھی ہیں انہوں نے کہاکہ پیپلزپارٹی اول روز سے بدترین سانحات اورحادثات کاشکار رہی ہے اوربہت نشیب وفراز سے گزرتی رہی ہے جس سے لوگوں کاخیال ہے کہ پیپلزپارٹی ختم ہوگئی ہے لیکن یہ شہیدوں کی اورعوامی پارٹی ہے جوانشاء اﷲ بہت جلد عوام میں دوبارہ مقبول ہوگی ۔

انہوں نے کہاکہ پاک چائنا اکنامک کوریڈور کاآغاز اورمنصوبہ بھی سابق صدرزرداری کا تھا جنہوں نے گوادر پوٹ کو سنگاپور اتھارٹی سے واپس لاکر چائنا کے حوالے کیاتھا اور یہی لمحہ اکنامک کوریڈورکانقطہ آغاز تھا انہوں نے کہاکہ اکنامک کوریڈور پر گلگت بلتستان کے لوگوں کابنیادی حق ہے اوریہاں انڈسٹریل زون ہرصورت میں قائم ہونا چاہئے ۔انہوں نے کہاکہ تنظیم نو کیلئے جی بی کے تمام اضلاع کے کارکنوں سے مشاورت کاعمل مکمل کرلیاگیاہے اورکارکنوں کی رائے ہم نے قیادت کو پیش کرنی ہے ہمارے پاس کسی کی نامزدگی کاکوئی اختیار نہیں ہے ۔

انہوں نے کہاکہ پیپلزپارٹی نے سلف امپاورمنٹ آرڈر کے تحت سلف گورننس کے جواختیارات مقامی لوگوں کودئیے تھے مسلم لیگ نواز کی حکومت انہیں واپس مرکزکی طرف منتقل کرہی ہے ۔انہوں نے کہاکہ نوازلیگ اگرجی بی کے لاکھوں عوام کو کچھ نہیں دے سکتی ہے توکم ازکم ہمارے دیے ہوئے اختیارات توواپس نہ لے جائے ۔انہوں نے کہاکہ غیرمقامی گورنر پیپلزپارٹی کو کسی صورت منظور نہیں ہے اگروفاقی حکومت اس علاقے سے مخلص ہے توفوری طورپر کسی بھی مقامی شخص کو گورنر نامزد کرے ۔

انہوں نے کہاکہ گلگت بلتستان کے عوام کو آئینی حقوق دینا یہ حکومت کی ذمہ داری ہے اوراس بنیادی حق کے حصول کیلئے ہرسطح پر جدوجہد کریں گے ۔انہوں نے کہاکہ مخصوص ایریا کو سفری سہولیات کیلئے دسیوں ارب روپے سے موٹروے تعمیر کی جاسکتی ہے توپھرجگلوٹ سکردوروڈ میں تاخیری حربے کیوں استعمال کئے جارہے ہیں ۔کائرہ نے کہاکہ نوازلیگ جن لوگوں کو کرپشن کے الزام کے تحت فارغ کیاگیاتھا انہیں بحال کرکے کرپشن کے دروازے کھول دئیے ہیں ۔انہوں نے کہاکہ نوازلیگ ہمارے دورکے بھرتی شدہ ملازمین کو انکوائری کے نام پر فارغ کرکے علاقے سے روزگار کے مواقع چھیننا چاہتی ہے اگرنوازلیگ روزگار نہیں دے سکتی ہے تو روزگار سے فارغ کرنا کونسا انصاف ہے ۔