عامر سہیل نے دو سال کے اندر پاکستان میں کرکٹ واپسی کی امید ظاہر کردی

متحدہ عرب امارات کی مردہ وکٹیں پاکستان کرکٹ بورڈ کو ایسا کرنے پر مجبور کر دیں گی، عامر سہیل

منگل 20 اکتوبر 2015 22:19

عامر سہیل نے دو سال کے اندر پاکستان میں کرکٹ واپسی کی امید ظاہر کردی

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 20 اکتوبر۔2015ء) پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان عامر سہیل نے دو سال کے اندر پاکستان میں کرکٹ کی واپسی کی امید ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ متحدہ عرب امارات کی مردہ وکٹیں پاکستان کرکٹ بورڈ کو ایسا کرنے پر مجبور کر دیں گی۔عامر سہیل کا کہنا تھا"مجھے اگلے ڈیڑھ سال تک ایسا ہوتا دکھائی نہیں دیتا لیکن بات آگے بڑھ رہی ہے اور عرب امارات میں کرکٹ بورنگ ہو چکی ہے تو کیوں نہ کرکٹ کو واپس پاکستان لایا جائے، ہم یقین دلاتے ہیں کہ ہم نتیجہ خیز پچیں بنائیں گے۔

"47 ٹیسٹ اور 156 ون ڈے کرکٹ میچوں میں پاکستان کی نمائندگی کرنے والے سابق اوپنر نے مشورہ دیا کہ پی سی بی کو چاہیے کہ پاکستان میں ون ڈے سے پہلے ٹیسٹ میچوں کا انتطام کرے۔"پاکستانی مداح ملک میں بین الاقوامی کرکٹ کے پیاسے ہیں، صرف دو یا تین ٹیسٹ سیریز سے کرکٹ کا ماحول دوبارہ بن جائے گا اور لوگ پہلے کی نسبت زیادہ تعداد میں ٹیسٹ دیکھنے آئیں گے۔

(جاری ہے)

"ابوظہبی پچ کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ" یہاں کی پچ گیم کے لیے بری ثابت ہوئی اور اگر آئی سی سی ٹیسٹ کرکٹ کی مقبولیت کو برقرار رکھنا چاہتا ہے تو اسے پاکستان میں کرکٹ کی واپسی کے لیے سنجیدگی سے سوچنا ہو گا۔"عامر سہیل نے کہا کہ "وکٹ کی ذمہ داری لینے کو کوئی تیار نہیں ہے ، پاکستانی ٹیم کے کوچ وقار یونس بھی اس طرز کی پچ کی ضرورت سے انکار کر چکے ہیں، وہ یہاں صرف جیت کے لیے آئے ہوئے ہیں۔

"ان کا مزید کہناتھا کہ پاکستان میں ملتان اور راولپنڈی کی طرح دو یا تین گراؤنڈ ایسے ہیں جہاں بہترین پچیں بنائی جا سکتی ہیں۔48 سالہ سابق کرکٹر نے حال ہی میں یونس خان کے حوالے سے کہا تھا کہ "وہ ملک سے باہر جاوید میاں داد کے ریکارڑ کو توڑنے پر افسردہ ہیں، انھوں نے اپنی بہترین کارکرگی عرب امارات میں دکھائی ہیں لیکن وہ چاہ رہے ہوں گے کہ اپنے تماشائیوں کے سامنے ایسی کارکرگی دکھاتے۔"انھوں نے کہاکہ "تصور کیجیے اگر وہ میان داد کا ریکارڑ پاکستانی شائقین کے سامنے توڑتے تو ان کیلئے یہ بہت بڑی بات ہوتی