امریکہ پاکستان کو مزید 8 ایف سولہ طیارے بیچنے کی تیاری کر رہی ہے، جنگی طیاروں کی فراہمی کا مقصد پاکستان اور امریکا کے درمیان دفاعی تعاون کو فروغ اور شراکت کو وسعت دینا ہے، براک اوباما سابق صدر جارج ڈبلیو بش کی طرح پاکستان کو افغانستان کے حوالے سے اہم اتحادی سمجھتے ہیں، وہ ساتھ ہی پاکستان پر دباوٴ برقرار رکھنا چاہتے ہیں

موقعر امریکی اخبار نیویارک ٹائمز کی سینئرامریکی حکام کے حوالے سے رپورٹ

جمعرات 22 اکتوبر 2015 11:07

واشنگٹن(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 22 اکتوبر۔2015ء ) ایک موقعر امریکی اخبار نیویارک ٹائمز نے کہا ہے کہ امریکہ پاکستان کو مزید 8 ایف سولہ طیارے بیچنے کی تیاری کر رہی ہے، جنگی طیاروں کی فراہمی کا مقصد پاکستان اور امریکا کے درمیان دفاعی تعاون کو فروغ اور شراکت کو وسعت دینا ہے، براک اوباما سابق صدر جارج ڈبلیو بش کی طرح پاکستان کو افغانستان کے حوالے سے اہم اتحادی سمجھتے ہیں، وہ ساتھ ہی پاکستان پر دباوٴ بھی برقرار رکھنا چاہتے ہیں۔

ایک موقعر امریکی اخبار نیویارک ٹائمز نے سینئر امریکی حکام کے حوالے سے اپنی رپورٹ میں کہا کہ اوباما انتظامیہ پاکستان کو مزید 8 ایف سولہ طیارے بیچنے کی تیاری کر رہی ہے۔نیویارک ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق جنگی طیاروں کی فراہمی کا مقصد پاکستان اور امریکا کے درمیان دفاعی تعاون کو فروغ اور شراکت کو وسعت دینا ہے۔

(جاری ہے)

واضح رہے کہ پاکستان کے پاس اس وقت 70 سے زائد ایف سولہ جبکہ درجنوں چینی اور روسی ساختہ جنگی طیارے موجود ہیں۔

امریکی حکومت کا یہ فیصلہ عین اس وقت سامنے آیا ہے جب وزیر اعظم نواز شریف اور امریکی صدر براک اوباما ملاقات کر رہے ہیں جس میں افغان امن عمل اور جوہری ہتھیاروں سمیت مختلف معاملات زیر غور آئیں گے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ براک اوباما سابق صدر جارج ڈبلیو بش کی طرح پاکستان کو افغانستان کے حوالے سے اہم اتحادی سمجھتے ہیں تاہم وہ ساتھ ہی پاکستان پر دباوٴ بھی برقرار رکھنا چاہتے ہیں۔

پاکستان کو طیاروں کی مجوزہ فروخت کے حوالے سے امریکی کانگریس کو حکومت کی جانب سے چند دن قبل ہی مطلع کردیا گیا تھا کہ تاہم یہ واضح نہیں ہوسکا نواز شریف کے دورہ امریکا کے دوران اس کا اعلان ہوگا یا نہیں۔اخبار کی رپورٹ میں جوہری ہتھیاروں کے پھیلاوٴ کی نگرانی کرنے والے معروف امریکی گروپ ’فیڈریشن آف امریکن سائنٹسٹس‘ کی حالیہ رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ پاکستان کے جوہری ہتھیاروں کی تعداد بڑھ کر 110 سے 130 تک جاپہنچی ہے، جو چار سال قبل 90 سے 110 کے درمیان تھی۔

امریکی گروپ کی رپورٹ کے مطابق اعداد و شمار ظاہر کرتے ہیں کہ پاکستان اپنے جوہری ہتھیاروں کو آہستہ لیکن ممکنہ طور پر وسعت دے رہا ہے اور اگر یہ سلسلہ جاری رہا تو 2025 تک پاکستان کے جوہری ہتھیاروں کی تعداد بڑھ کر 220 سے 250 تک جاپہنچے گی جس کے بعد پاکستان امریکا، روس، چین اور فرانس کے بعد دنیا کی پانچویں بڑی جوہری طاقت بن جائے گا۔واضح رہے کہ دو روز قبل وزیر اعظم نواز شریف کے دورہ امریکا کے حوالے سے میڈیا بریفنگ کے دوران سیکریٹری خارجہ اعزاز چوہدری نے کہا تھا کہ ہندوستان کی جارحیت کا مقابلہ کرنے کے لیے پاکستان نے محدود اثرات والے جوہری ہتھیار تیار کرلیے ہیں۔

سیکریٹری خارجہ کا کہنا تھا کہ ’ہمارا جوہری پروگرام صرف ایک رخی ہے، تاکہ ہندوستان کو جارحیت سے قبل ہی روکا جائے۔ اس کا مقصد جنگ کو شروع کرنا نہیں، بلکہ اپنا تحفظ کرنا ہے۔‘