الطاف حسین کے نام پر منظور کی گئی یونیورسٹیز کے نام بدل کر سائیں جی ایم سید یونیورسٹیز رکھے جائیں، امیر بھنبھرو

بدھ 4 نومبر 2015 22:31

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔4 نومبر۔2015ء) سندھ نیشنل پارٹی کے سربراہ امیر بھنبھرو نے صوبائی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ الطاف حسین کے نام پر منظور کی گئی یونیورسٹیز کے نام بدل کر سائیں جی ایم سید یونیورسٹیز رکھے جائیں، اپنے جاری کئے بیان میں امیر بھنبھرو نے کہا کہ سائیں جی ایم سید بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح کے ساتھی تھے، اس کی قیام پاکستان کے لئے گراں قدر خدمات تھیں، وہ ،مفکر، فلسفی اور عدم تشدد کے حامی تھے، جس کی تعلیم کے لئے بھی خدمات ہیں، امیر بھنبھرو نے کہا کہ الطاف حسین جس نے سیاست میں تشدد، لسانیت، بھتہ خوری، منی لانڈرنگ، خون خرابہ اور دہشتگردی کی بنیاد رکھی، الطاف حسین کی سیاست سے اب تک ہزاروں معصوم شہری قتل ہو چکے ہیں، لاکھوں بے گھر ہو چکے ہیں، کھربوں روپے کا ملکی معیشت کو نقصان ہوا ہے، وہ ملک دشمن ایجنسیوں کے لئے کام کرتے ہیں، اس نے ٹی وی بیچ کر اسلحہ خریدنے کا درس دیا، الطاف حسین نے اپنی تعلیمات سے کن کٹا، لنگڑا، کانہ، پہاڑی اور مارہوری جیسے دہشتگرد پیدا کئے، جنہوں نے خون کی ہولی کھیلی، امیر بھنبھرو نے سوال کیا کہ الطاف حسین کی اس ملک کے لئے کیا خدمات ہیں جس کے بدلے میں اس کے نام پر سندھ میں یونیورسٹیز قائم کی جارہی ہیں؟ جو شاگرد ان یونیورسٹیز سے دہشتگردی، بھتہ خوری اور جرائم کی تعلیم حاصل کرینگے کیا وہ ملک کی خدمت کرینگے، انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ سندھ میں تعلیمی ادارے قائم ہونے چاہیے لیکن ان کو ملک اور سندھ کے قومی ہیروز کے نام سے منسوب کیا جائے کسی ایسے فرد کے نام سے منسوب نہ کئے جائیں جن کی پہچان ملک دشمنی اور دہشتگردی سے ہو۔