ی پیتھی کا ماہر 5 سالہ بچہ، سائنسدانوں کی توجہ کا مرکزبن گیا

Fahad Shabbir فہد شبیر ہفتہ 7 نومبر 2015 19:22

ی پیتھی کا ماہر 5 سالہ بچہ، سائنسدانوں کی توجہ کا مرکزبن گیا

واشنگٹن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔7نومبر۔2015ء)ٹیلی پیتھی کی خداداد صلاحیت سے مالامال ایک 5 سالہ بچہ، اپنی ماں کا دماغ پڑھ کر بہت سے لوگوں کو حیران کرنے کے بعد سائنسدانوں کی توجہ کا مرکز بن گیا ہے۔ 5 سالہ ریمسس سانگوئینو حیرت انگیز طور پر وہ تمام اعداد بتاسکتا ہے جو اس کی ماں نیکس دیکھ رہی ہو۔ریمسس اب 7 زبانیں سیکھنے کے علاوہ مشکل ریاضیاتی مسائل بھی حل کر رہا ہے۔

سائنسدالوں نے اس حیرت انگیز بچے کا سائنسی مطالعہ شروع کر دیا ہے۔ریمسس دنیا کے اُن پانچ لوگوں میں شامل ہیں، جن کے پاس اس طرح کی ٹیلی پیتھی صلاحیتیں ہیں۔اس کی ماں اکثر اُس کی ویڈیو شوشل میڈیا پر شیئر کرتی رہتی ہے۔ ڈاکٹرڈیانے پاؤل پہلے ہارورڈ میڈیکل سکول میں کام کرتی تھی، اس نے یوٹیوب پر ریمسس کی ویڈیو دیکھی۔

(جاری ہے)

ڈاکٹر پاؤل ٹیلی پیتھی کو خودفکری کا شکار بچوں اور اُنکے والدین کے بیچ رابطے کا متبادل ذریعہ سمجھتی ہے۔

ڈاکٹرپاؤل کا کہنا ہے کہ انہیں ٹیلی پیتھی کے وجود پر یقین ہے، اس طرح کی بہت سی چیزیں سائنس کے لیے بھی قابل قبول ہیں مگر بہت سے لوگ ان کا یقین نہیں کرتے۔ ڈاکٹر پاؤل نے دوسرے سائنسدانوں کے حوالے سے بتایا کہ بہت سے سائنسدان ایسے ہیں جو ٹیلی پیتھی کو نہیں مانتے۔تاہم کچھ سائنسدانوں نے ڈاکٹر پاؤل کو بتایا کہ وہ عوامی سطح پر ٹیلی پیتھی کے وجود کو تسلیم نہیں کرتے مگر اس طرح کے واقعات دیکھ چکے ہیں۔

ڈاکٹر پاؤل کا کہنا ہے کہ میں اس حوالے سے 100 فیصد تو نہیں کہوں گی مگر میں نے بھی بہت سے شواہد دیکھے ہیں۔ ریمسس کی جو ویڈیو آن لائن پوسٹ کی گئیں ہیں اُن میں دکھایا گیا ہے کہ وہ اُن اعداد کو پڑھ رہا ہے جو اس کی ماں دیکھ رہی ہے۔ ایک تجربے کے دوران اس کی ماں کو مختلف اعداد پڑھنے کا کہا گیا، صرف دو غلطیاں کرتے ہوئے اس نے تمام اعداد بالکل درست بتائے۔ ڈاکٹر پاؤل نے رینڈم ڈاٹ آرگ سے اٹکل سے نمبر لیے اور ریمسس کی ماں کو دیکھنے کے لیے کہا، جسے ریمسس نے بالکل درست پڑھا۔ریمسس کی ماں کا کہنا ہے کہ کبھی کبھار تو وہ بورڈ پر لکھے ہوہئے 38 اعداد کو بغیر دیکھے پڑھ سکتا ہے۔ایک دوسرے تجربے میں ریمسس نے 17 میں سے 16 نمبروں کے بارے میں بالکل درست اندازہ لگایا۔