مرنے کے بعد دولت کو رشتے داروں کی پہنچ سے دور رکھنے کا انوکھا طریقہ

Fahad Shabbir فہد شبیر ہفتہ 7 نومبر 2015 22:21

مرنے کے بعد دولت کو رشتے داروں کی پہنچ سے دور رکھنے کا انوکھا طریقہ

سڈنی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔7نومبر۔2015ء)ایک آسٹرین مرحومہ نے اپنی دولت کو مرنے کے بعد رشتے داروں کی پہنچ سے بچانے کے لیے ٹکڑے ٹکڑے کر دیا۔آسٹریا سے تعلق 85 سالہ خاتون، جس کا نام ظاہر نہیں کیا گیا، جب مری تو اس نے اپنے پیچھے تقریباً1 ملین یورو کی رقم چھوڑی، رشتے داروں نے جب اس کا کمرہ صاف کیا تو دیکھا کہ ساری رقم کے نوٹ پھٹے ہوئے تھے۔

اس کے علاوہ جو چیک بکس بھی ملیں وہ بھی پھٹی ہوئی تھیں۔

(جاری ہے)

اخبار کے مطابق سٹیٹ پراسیکیوٹر نے تصدیق کی ہے کہ تمام رقم پھٹی ہوئی تھی، جس کے بعد اب رشتے داروں کے لیے کچھ نہیں کیا جا سکتا۔اس نے یہ بھی بتایا کہ عورت کا اپنی ذاتی رقم کو نقصان پہنچانا جرم نہیں اس لیے مزید تحقیقات نہیں کی گئیں۔ اس حوالے سے آسٹریلیا کے مرکزی بنک کا کہنا ہے کہ اگر پھٹے ہوئے نوٹ ہم تک پہنچا دئیے جائیں اور ہمیں ان کے اصل ماخذ کا یقین ہوتو ہم نوٹ بدل دیں گے۔بنک کا یہ بھی کہنا ہے کہ اگر ہم نے نوٹ نہ تبدیل کیے تو ہم غلط لوگوں کو سزا دیں گے۔