آسٹریلیا کی شاہی بحریہ میں ایک مسلمان خاتون کپتان کے عہدے پر فائز
مصری نژاد آسٹریلوی خاتون مونا شینڈی کو حال ہی میں آسٹریلوی بحریہ کی اسلامی مشیر کی حیثیت سے بھی تعینات کیا گیا ہے
اتوار 8 نومبر 2015 12:24
سڈنی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔8 نومبر۔2015ء) آسٹریلیا کی شاہی بحریہ میں ایک مسلمان خاتون کپتان کے عہدے پر فائز ہیں،جنہیں آسٹریلوی رائل بحریہ کی حجاب پہنے والی پہلی مسلمان کپتان بتایا گیا ہے۔مصری نژاد آسٹریلوی خاتون مونا شینڈی رائل بحریہ پر ہتھیاروں کی الیکٹریکل انجینئر بھی ہیں، انھیں حال ہی میں آسٹریلوی بحریہ کی اسلامی مشیر کی حیثیت سے بھی تعینات کیا گیا ہے۔
مونا شینڈی شاہی بحریہ کیاسلامی یونیفارم اور سر پرحجاب پہن کر بحریہ کے جنگی جہازوں پر اپنے فرائض انجام دیتی ہیں جبکہ ایک ماں کی حیثیت سے وہ گھر پر تین بچوں کی پرورش اور نگہداشت کی ذمہ داری بھی پوری کرتی ہیں۔خواتین کے لیے ایک رول ماڈل کے طور پر دیکھی جانے والی مونا شینڈی کو ان کی ثقافتی خدمات کے اعتراف میں آسٹریلیا کی معروف براڈ بینڈ سروس ٹیلسٹرا کی جانب سے گذشتہ ہفتے نیو ساوتھ ویلز بزنس وومن آف دا ائیر2015ء کے خطاب سے نوازا گیا ہے۔(جاری ہے)
انہوں نے کہا کہ وہ مسلمانوں کو دفاعی قوت میں شامل ہونے کیلیے ان کی حوصلہ افزائی کرنا چاہتی ہیں اس وقت دفاعی قوت میں مسلمانوں کی تعداد لگ بھگ سو ہے جن میں سے آسٹریلوی بحریہ کی دفاعی فورس کے اہلکاروں میں سے صرف 27 افراد کی شناخت مسلمان ہے۔
بحریہ میں صنفی امتیاز کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ زیادہ تر خواتین انجنیئرز کو کسی بھی کام کے ماحول میں اپنی قابلیت ظاہر کرنے کے لیے ابتدائی طور پر زیادہ مشکل کام کرنا پڑتا ہے خاص طور پر انھیں یہ دکھانا پڑتا ہے کہ وہ حقیقی معنوں میں ٹیم کی ایک قابل قدر رکن ہیں اور ٹیم کا ایک اہم حصہ ہیں۔مونا شینڈی نے بتایا کہ رمضان المبارک میں ان کے لیے مشکلات بڑھ جاتی ہیں خاص طور پر جب وہ روزے سے ہوتی ہیں تو اپنے ساتھیوں سے امید کرتی ہیں کہ ان کے حصے کا کھانا بچا لیا جائے تاہم اکثر ایسا ہوتا ہے کہ ان کے پاس کھلے سمندر میں افطاری کے نام پر خشک ٹونا مچھلی کے چند ڈبے ہوتے ہیں۔مونا کہتی ہیں کہ بحری جہازوں پر دو سے چھ ماہ کے دورے کیساتھ دوسالہ دورانیے کی سروس ہوتی ہے اور چھ ماہ کا عرصہ کسی بھی زبان میں ایک ماں کے لیے اپنے بچوں سے دوری رکھنے کے لیے ایک بڑی قربانی ہے تاہم ان کا کہنا تھا کہ اپنے خاندان کے تعاون کے بغیران کا بحریہ کی ملازمت کو جاری رکھنا ناممکن تھا۔متعلقہ عنوان :
مزید بین الاقوامی خبریں
-
امریکی سینیٹ نے ٹک ٹاک پر پابندی کے لئے قانون سازی کی منظوری دے دی
-
ٹیسلا نے 4 ماہ قبل بنائی گئی یو ایس گروتھ ٹیم کو فارغ کردیا
-
ایپل کا آن لائن ایونٹ کے انعقاد کا اعلان
-
شہزادہ ولیم اور کیٹ مڈلٹن کو نئی شاہی ذمہ داریاں سونپ دی گئیں
-
ایرانی صدر ابراہیم رئیسی پاکستان سے سری لنکا کے دورے پر پہنچ گئے
-
بھارت کا میڈیا عوام کے مسائل اجاگر کرنے کے بجائے مودی کے گن گاتا ہے،راہول گاندھی
-
تارکین وطن کے حوالہ سے صورتحال پر مغرب میں خانہ جنگی کا خدشہ ہے، ایلون مسک
-
اقوام متحدہ کا غزہ کےہسپتالوں میں دریافت ہونے والی اجتماعی قبروں بارے شفاف تحقیقات کا مطالبہ،امریکا نے بھی اسرائیل سے معلومات طلب کرلیں
-
11 سال سے زائد افغان لڑکیاں تعلیم سے محروم ہیں، برطانوی اخبار
-
ٹرمپ سے عالمی رہنمائوں کی ملاقاتوں پر بائیڈن انتظامیہ پریشان
-
بھارتی میڈیا مسائل اجاگر کرنے کے بجائے مودی کے گن گاتا ہے، راہول گاندھی
-
ایران چند ہفتوں میں جوہری ہتھیار تیار کرسکتا ہے،آئی اے ای اے
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.