ڈالر گرل ایان علی کے مقدمے کی وجہ سے سینکڑوں بڑی شخصیات پریشانی کا شکار!

غیر قانونی طور پر رقوم ملک سے باہر بجھوانے کا سلسلہ بھی رک گیا ، ما ڈل کو رہا ئی کے لئے مقتدر شخصیات نے آئینی و قانونی معاونت کی پیش کش کر دی ما ڈ ل نے پیش کش ٹھکرادی ، تن تنہا قانونی جنگ لڑنے کا فیصلہ

اتوار 8 نومبر 2015 13:41

ڈالر گرل ایان علی کے مقدمے کی وجہ سے سینکڑوں بڑی شخصیات پریشانی کا شکار!

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔8 نومبر۔2015ء) ڈالر گرل ایان علی کے مقدمے کی وجہ سے سینکڑوں بڑی شخصیات پریشانی کا شکار ، کافی عرصے سے غیر قانونی طور پر رقوم ملک سے باہر بجھوانے کا سلسلہ بھی تعطل کا شکار ہے ایان علی کی رہائی کے لئے کئی مقتدر شخصیات نے آئینی و قانونی معاونت کی پیش کش کی ہے تاہم ماڈل نے تن تنہا یہ قانونی جنگ لڑنے کا فیصلہ کر رکھا ہے بعض سیاسی اور کاروباری شخصیات کی ٹیکس عدم ادائیگی کے معاملات بھی کھلنے والے ہیں ۔

کسٹم عدالت کے فیصلے کے خلاف خوبرو ماڈل رواں ہفتے ہائی کورٹ میں اپیل دائر کریں گی ۔ ذرائع نے آن لائن کو بتایا ہے کہ ماڈل ایان علی نے کسٹم عدالت کی جانب سے بریت کی درخواست خارج ہونے پر چپ کا روزہ توڑنے کا فیصلہ کیا ہے جس سے بعض سیاسی اور کاروباری شخصیات کو بہت بڑی پریشانی کا سامنا ہے جن میں حکومتی بااثر افراد بھی شامل ہیں ماڈل سے خفیہ طور پر ڈیل کرنے کے لئے کئی ایجنٹس مسلسل کام کر رہے ہیں ۔

(جاری ہے)

تاہم ایان علی نے براہ راست مذاکرات پر آمادگی ظاہر نہیں کی ہے غیر قانونی رقوم کی بیرون ملک منتقلی کے معاملات رک جانے کی وجہ سے بھی کئی اہم شخصیات کو پریشانی کا سامنا ہے ۔ ماڈل کو قانونی مدد کی پیش کش بھی کی گئی ہے جو انہوں نے شکریہ کے ساتھ ٹھکرا دی ہے ۔ شخصیات چاہتی ہیں کہ ایان علی کے خلاف مقدمے جلد سے جلد ختم ہو انہی شخصیات نے ایان علی کی ضمانت کی منسوخی کی درخواست بھی تاحال دائر نہیں ہونے دی ہے ۔

چالان تک مکمل کرانے میں مشکلات بھی اسی وجہ سے ہیں تاہم حالات ان شخصیات کے ہاتھوں سے نکل چکے ہیں جس کی وجہ سے وہ پریشانی کا شکار ہیں ۔ ایان علی بھی کافی عرصے سے بیرون ملک نہیں جا سکی ہیں جس کی وجہ سے ان کے کئی پروگرام مسلسل التواء کا شکار ہیں ایک محتاط اندازے کے مطابق ماڈل کے ساڑھے چار کروڑ روپے سے زائد اشتہاری اور دیگر کاروباری مصرورفیات رکی ہوئی ہیں ماڈل چاہتی ہیں کہ ان عدالتوں سے اس کی جلد سے جلد جان چھوٹ جائے اور وہ بیرون ملک جا سکیں اس کے لئے انہوں نے بعض شخصیات کو آخری سگنل بھی دے دیا ہے کہ اگر ان کی رہائی نہ ہو سکی تو وہ اپنی بند زبان کھولنے پر مجبور ہوں گی ۔

متعلقہ عنوان :