اسلام گڑھ، پاسپورٹ آفس کی بندش کے خلاف شہریوں کااحتجاجی مظاہرہ،چوک شہیداں میں دھرنا

اتوار 8 نومبر 2015 16:12

اسلام گڑھ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔8 نومبر۔2015ء ) اسلام گڑھ پاسپورٹ آفس کی بندش کے خلاف شہری سٹرکوں پر نکل آئے ۔اسلام گڑھ چوک شہیداں میں دھرنا دے دیا ۔میرپور کوٹلی روڈ پر ٹریفک بلاک کر دی۔پاسپورٹ آفس بحال کرو کے نعرئے۔پاسپورٹ آفس بند کرنا متاثرین منگلا ڈیم کے زخموں پر نمک پاشی کرنا ہے کشمیریوں کے جذبات مجروح ہوئے وزیر داخلہ کے اس فیصلے سے اینٹی پاکستان جذبات بھڑکنے کا خدشہ ہے فوری طور پر نوٹیفکیشن واپس نہ لیا وگرنہ 12نومبر بروز جمعرات شٹر ڈاؤن ہڑتال کرتے ہوئے میرپور کوٹلی روڈ ٹریفک کے لیے بند کردیں گے۔

مظاہرین کا الٹی میٹم۔تفصیلات کے مطابق پاسپورٹ آفس اسلام گڑھ کی بندش کے خلاف شہریوں کا شدید احتجاج جاری ۔پاسپورٹ آفس کی بندش کے فیصلے کے خلاف اسلام گڑھ کے شہری گزشتہ روزسٹرکوں پر نکل آئے اور پاسپورٹ آفس بحال کرنے کامطالبہ کر دیا۔

(جاری ہے)

انجمن تاجران اسلام گڑھ کہ صدر حاجی محمد یونس فائیکو،ممبر سنٹرل ایگزیکٹو کمیٹی پاکستان پیپلزپارٹی آزاد کشمیر چوہدری ناظم حسین،تحریک نفاذ نظام مصطفی کے سیکرٹری جنرل آفتاب احمد سروری،صدر تنظیم السادات آزاد کشمیر سید صابر حسین راجوروی،راہنما مسلم لیگ ن سیکرٹری محمد ایوب،صدر اسلام گڑھ پریس کلب حاجی خالد حسین،حاجی عبدالمجید بٹ،صدائے حق سوسائٹی اسلام گڑھ کے راہنما چوہدری غلام حسین،امانت اللہ ایڈووکیٹ،حاجی محمد مطلوب آف اندراہ کلاں،بابو مہربان ،تحریک منہاج القران کے سابق صدر راجہ محمد سلیم کی قیادت میں مظاہرین پلائی موڑ اسلام گڑھ کا چکر کاٹتے ہوئے چوک شہیداں اسلام گڑھ پہنچے جہاں پر انہوں نے دھرنا دے کر میرپور کوٹلی روڈ کو ٹریفک کے لیے بلاک کر دیا اور پاسپورٹ آفس بند کرنے کے خلاف شدید احتجاج کرتے ہوئے نعرئے بازی کی اس موقع پر صدر انجمن تاجران اسلام گڑھ حاجی محمد یونس فائیکو نے کہا کہ پاسپورٹ آفس کو بند کرنا نہ صرف اسلام گڑھ کے لوگوں بلکہ کشمیریوں کے تشخص کو مجروح کرنے کے برابر ہے اسلام گڑھ کے لوگوں نے پاکستان کے لیے قربانیاں دیں ہیں وزیرداخلہ کے اس فیصلے سے کشمیریوں کے جذبات کو ٹھیس پہنچی ہے اگر فوری طور پر پاسپورٹ آفس کو بحال نہ کیا گیا تو پھر بھرپور احتجاج کریں گے۔

اس موقع پر ممبر سنٹرل ایگزیکٹو کمیٹی پی پی آزاد کشمیر چوہدری ناظم حسین نے کہا کہ ہم پاکستان سے بڑھ کر پاکستانی ہیں اس فیصلے سے متاثرین کو مایوسی ہوئی ہے فوری طور پر پاسپورٹ آفس بحال کرنے کا فیصلہ کیا جائے۔آفتاب احمد سروری نے اس موقع پر کہا کہ ابھی تک متاثرین منگلا ڈیم کے زخم ہرے نہیں ہوئے ہیں کہ وزیر داخلہ نے پاسپورٹ آفس کو بند کر کے ہمارے زخمون پر نمک پاشی کر دی ہے پاسپورٹ آفس بند کرنے سے نہ صرف کشمیریوں کے جذبات مجروح ہوئے ہیں بلکہ اس سے اینٹی پاکستان نعرے کو بھی تقویت مل سکتی ہے۔

اس موقع پر انجمن تاجران کی طرف سے12نومبر بروز جمعرات کو شٹر ڈاؤن ہڑتال کی کال بھی دیتے ہوئے کہا کہ اگر پاسپورٹ آفس کو بحال نہ کیا گیا تو پھر اسلام گڑھ کی عوام 12نومبر کو سٹرکوں پر ہوں گے۔

متعلقہ عنوان :