ڈیرہ اسما عیل خان، مفتی محمود پبلک سکول اینڈ کالج کے معاملات پر صوبائی حکومت کے ماتحت تفتیشی اداروں نے تحقیقات کا آغاز کردیا

اتوار 8 نومبر 2015 17:35

ڈیرہ اسما عیل خان (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔8 نومبر۔2015ء) مفتی محمود پبلک سکول اینڈ کالج کے معاملات پر صوبائی حکومت کے ماتحت تفتیشی اداروں نے تحقیقات کا آغاز کردیا۔تفصیلات کے مطابق ”ایم ایم اے “ دور حکومت کا بہترین پرا جیکٹ مفتی محمود پبلک سکول اینڈ کالج ڈیرہ اسما عیل خان جسکا شمار ڈیرہ شہر کے بہترین سکولوں میں سے ہے محکمہ تعلیم خیبر پختونخوا کی عدم توجہ اور تعلیم کش پالیسی کے باعث کئی ماہ سے تنزلی کا شکار ہے ۔

جسکی سب سے بڑی وجہ صوبائی حکومت کی مسائل سے پہلو تہی ہے اور صوبائی حکومت کی تعلیم کے دعوؤں کی قلعی کھل کے سامنے آچکی ہے۔پشاور ہائی کورٹ ڈی آئی خان بینچ کا وہ فیصلہ جس میں سٹاف کو مستقل کرنے کے احکامات صادر کئے گئے تھے پر تاحال عملدرآمد نہیں ہو سکا جسکی وجہ سے محکمے پر سٹاف کی طرف سے توہین عدالت کی درخواست بھی دائر کی جا چکی ہے ۔

(جاری ہے)

کچھ عرصہ پہلے یہ ادارہ بہترین تعلیمی معیار اور انتظامی امورکی وجہ سے اپنی مثال آپ تھا لیکن گزشتہ 6 ماہ سے ایک کے بعدایک تبدیل ہونے والے نگران پرنسپلز کی عدم توجہی کا شکار ہے اور مکمل طور پر تباہی کے دہانے پر پہنچ چکا ہے۔

ادارہ ہذا کی انکم کو بے دردی اور بے دریغ طر یقے سے استعمال کیا جا رہا ہے۔بجلی کا بحران بھی قابل ِ ذکر ہے اور کئی ماہ سے واپڈا کے لاکھوں روپے ادارہ ہذا کے ذمے واجب الادا ہیں جسکی وجہ سے طلباء و طالبات بجلی کے بغیر تعلیم حاصل کرنے پر مجبورہیں ۔والدین اپنے بچوں کے تعلیمی مستقبل کے لیے کافی پریشان ہیں اور بچوں کی ایک کثیر تعداد سکول سے خارج ہو چکی ہے اگر سلسلہ جوں کا توں رہا تو سکول آئندہ چند ماہ تک مکمل طور پر بند ہو جانے کا اندیشہ ہے اورڈیرہ کے باسی ایک بہترین تعلیمی ادارے سے محروم ہو سکتے ہیں ۔

طلباء کیعلاوہ ادارے کے ملازمین بھی معاشی بدحالی کا شکار ہیں ، ہائی کوالیفائیڈ اساتذہ تنخواہوں میں خاطر خواہ اضافہ نہ ہونے کی وجہ سے سکول چھوڑنے پر مجبور ہیں ۔ سکول کے معاملات میں بے قائدگیوں پر صوبائی حکومت کے ماتحت اداروں نے تحقیقات کا بھی آغاز کر لیا ہے