میانمارمیں 25 سال بعد پہلے آزادانہ انتخابات کا انعقاد ،پارلیمنٹ کی 664 نشستوں کیلئے ووٹنگ ہوئی ، 90 جماعتوں سے تعلق رکھنے والے 6,000 سے زائد امید واروں نے انتخابات میں حصہ لیا، 25 فیصد نشستیں فوج کے نمائندوں کیلئے مختص، آنگ سان سوچی کی کامیابی کا امکان

اتوار 8 نومبر 2015 18:31

ینگون(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔8نومبر۔2015ء) میانمار میں 25 سال بعد پہلے آزادانہ انتخابات میں پارلیمنٹ کی 664 نشستوں کیلئے ووٹ ڈالے گئے ، 90 جماعتوں سے تعلق رکھنے والے 6,000 سے زائد امید واروں نے انتخابات میں حصہ لیا،انتخابات کیلئے پارلیمان کی 25 فیصد نشستیں فوج کے نمائندوں کے لیے مختص تھیں،انتخابات میں آنگ سان سوچی کی جماعت نیشنل لیگ فار ڈیموکریسی کی کامیابی کی توقع کی جا رہی ہے،ادھر میانمار کے موجودہ صدر تھین سین نے کہا ہے کہ انتخابات کے نتائج کو تسلیم کریں گے۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابقمیانمار میں 25 سال بعد پہلے آزادانہ انتخابات کے لیے ووٹنگ ہوئی ۔۔ایک اندازے کے مطابق میانمار میں 3 کروڑ افراد ووٹ ڈالنے کے اہل ہیں۔میانمار کی پارلیمنٹ 664 نشستوں پر مشتمل ہے جس میں 90 جماعتوں سے تعلق رکھنے والے 6,000 سے زائد امید وار حصہ لے رہے ہیں۔

(جاری ہے)

ان انتخابات کے لیے پارلیمان کی 25 فیصد نشستیں فوج کے نمائندوں کے لیے مختص ہوں گی۔

میانمار میں کئی دہائیوں تک فوجی حکومت رہی اور اس سے قبل تمام انتخابات فوج ہی کی نگرانی میں ہوتے رہے ہیں۔میانمار میں 2011 سے حکومت کرنے والی جماعت یونین سولیڈیریٹی ڈیویلپمنٹ پارٹی (یو ایس ڈی پی) جسے فوج کی حمایت حاصل ہے ان انتخابات میں حصہ لے رہی ہے۔آنگ سان سوچی کی نیشنل لیگ فار ڈیموکریسی انتخابات میں بڑی کامیابی حاصل کرنے کی توقع کی جا رہی ہے۔اگرچہ میانمار کے آئین کے تحت آنگ سان سوچی ملک کی صدر نہیں بن سکتیں۔ادھر میانمار کے موجودہ صدر تھین سین نے کہا ہے کہ حکام انتخابات کے نتائج کو تسلیم کریں گے۔

متعلقہ عنوان :