شاعرمشرق کا باقاعدہ ادبی سفر بازار حکیماں کے تھڑے پر لگنے والی ادبی بیٹھکوں سے ہوا،روپورٹ

پیر 9 نومبر 2015 12:48

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔9 نومبر۔2015ء) شاعر مشرق علامہ اقبال پیدا تو سیالکوٹ میں ہوئے لیکن مقبولیت کی بلندیوں پر انہیں لاہور کے علاقے بھاٹی گیٹ کے محلہ حکیماں میں لگنے والی ادبی بیٹھکوں نے دی۔تفصیلات کے مطابق لاہور کے چیلسی بھاٹی گیٹ کو بازار حکیماں کہا جاتا ہے جہاں ماضی میں لگنے والی ادبی بیٹھکوں میں بڑے بڑے ادیب اپنا کلام سناتے تھے۔

بازار حکیماں میں علامہ اقبال نے انیس سو سے انیس سو پانچ تک قیام کیا جبکہ انہیں پہلا بریک تھرو بھی انہیں بیٹھکوں سے ملا تھا۔

(جاری ہے)

بازار حکیماں کے قدیم باسی اور فقیر خانہ میوزیم کے ڈائریکٹر فقیر سیف الدین کہتے ہیں کہ علامہ اقبال کے بیشتر اساتذہ کا تعلق اندرون لاہور سے تھا۔علامہ اقبال اپنے دوست فقیر نجم الدین کے ہاں رباب سننے روزانہ آتے تھے جبکہ انہی کے فرزند سید وحید الدین نے علامہ اقبال پر شہرہ آفاق کتاب روزگار فقیر بھی لکھی۔

ان کی حویلی میں علامہ اقبال نے اپنا کلام سنایا۔ اس کے مکین جاوید اقبال کہتے ہیں کہ انہیں فخر ہے کہ علامہ اقبال نے ان کے اس تھڑے پر بیٹھ کر اپنا کلام لوگوں کو سنایا تھا۔ علامہ اقبال کی شاعری نے برصغیر کے مسلمانوں پربہت اثر ڈالا جس کی بنیاد لاہور کی ان تاریخی گلیوں میں پڑی۔