قائد عوام شہید ذوالفقار علی بھٹو نے پاکستان کو ایٹمی قوت بناکر پاکستان کے دفاع کو ناقابل تسخیر بنایا ‘جنوبی ایشاء میں امن قائم رکھنے کے لیے مسئلہ کشمیر کا حل ناگزیر ہے ۔شہیدرانی محترمہ بے نظیربھٹونے پاکستان کو میزائل ٹیکنالوجی دی ‘علامہ اقبال نے اپنی شاعری سے قوم کی راہنمائی کی ‘نوجوانوں کو اپنی منزل کا تعین کرنے کیلئے انکے تصورات اور نظریے کو سمجھنے کی ضرورت ہے

وزیر اعظم آزاد کشمیر کے معاون خصوصی چودھری محمد اشرف کی صحافیوں سے بات چیت

پیر 9 نومبر 2015 14:00

میرپور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔9 نومبر۔2015ء) وزیر اعظم آزاد کشمیر کے معاون خصوصی چودھری محمد اشرف نے کہاہے کہ قائد عوام شہید ذوالفقار علی بھٹو نے پاکستان کو ایٹمی قوت بناکر پاکستان کے دفاع کو ناقابل تسخیر بنایا ۔جنوبی ایشاء میں امن قائم رکھنے کے لیے مسئلہ کشمیر کا حل ناگزیر ہے ۔شہیدرانی محترمہ بے نظیربھٹونے پاکستان کو میزائل ٹیکنالوجی دی ۔

پیپلز پارٹی اور غریب عوام لازم وملزوم ہیں ۔پیپلز پارٹی کی موجودہ حکومت نے مسئلہ کشمیر کو بین الاقوامی سطح پر اجاگر کیا اور آزاد خطہ میں سیاسی رواداری کو فروغ دیکر آزاد کشمیر میں تعمیر وترقی کی نئی بنیاد ڈالی ہے ۔ عالمی طاقتیں مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے اپنا جاندار کردار ادا کریں ۔حضرت علامہ اقبال نے اپنی شاعری سے قوم کی راہنمائی کی ۔

(جاری ہے)

نوجوانوں کو اپنی منزل کا تعین کرنے کے لیے انکے تصورات اور نظریے کو سمجھنے کی ضرورت ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔معاون خصوصی چودھری محمد اشرف نے کہا ہماری سیاست عقیدہ اورنظریہ کی ہے ہم وفانبھانے والے ہیں ہماری گردنیں کٹ سکتی ہیں مگرجھک نہیں سکتیں۔ آخری سانس تک بھٹوکاپرچم تھامے رکھیں گے اورآزاد کشمیر میں پیپلز پارٹی کو مزید مضبوط بنائیں گے ۔

انہوں نے کہاکہ پیپلزپارٹی غریبوں کی جماعت ہے پیپلز پارٹی نے ہمیشہ کارکنوں کی عزت نفس کا بھرپور خیال رکھا ۔ انھوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کی موجودہ حکومت نے آزادکشمیر میں ترقی کے جو میگا پراجیکٹس شروع کیے ہیں اس سے آزادخطہ میں معاشی خوشحالی آرہی ہے انھوں نے کہا کہ شہروں کے ساتھ ساتھ دیہی علاقوں میں رسل و رسائل سمیت دیگر بنیادی سہولیات مہیا کی جا رہی ہیں ۔ انھوں نے کہا کہ 2016 کے انتخابات میں پیپلز پارٹی ایک بار پھر بھاری اکثریت سے کامیاب ہو کر حکومت بنائے گی انھوں نے کہا کہ ہم نظریات کی سیاست کرتے ہیں برادری اور علاقائی ازم کی سیاست کا نہ کوئی مستقبل ہے اور نہ ہی آزادخطہ افراتفری کی سیاست کا متحمل ہو سکتا ہے ۔