علامہ اقبال کی پیدائش کے دن فلسفہ خودی پر باتیں سننے کا منتظر تھا لیکن فلسفہ چھٹی پر باتیں ہو رہی ہیں ‘ علامہ اقبال کی برصغیر میں ہی نہیں ایران‘ ترکی اور دیگر ممالک میں بھی تقلید کی جاتی ہے‘ اقبال نے فکر و عمل پر جو اصلاحات استعمال کیں کسی شاعری میں اس کا وجود نہیں ملتا،وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات سینیٹر پرویزرشید کا ایوان اقبال میں منعقدہ تقریب سے خطاب

پیر 9 نومبر 2015 14:39

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔9 نومبر۔2015ء) وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات سینیٹر پرویزرشید نے کہا ہے کہ علامہ اقبال کی پیدائش کے دن فلسفہ خودی پر باتیں سننے کا منتظر تھا لیکن فلسفہ چھٹی پر باتیں ہو رہی ہیں ‘ علامہ اقبال کی برصغیر میں ہی نہیں ایران‘ ترکی اور دیگر ممالک میں بھی تقلید کی جاتی ہے‘ اقبال نے فکر و عمل پر جو اصلاحات استعمال کیں کسی شاعری میں اس کا وجود نہیں ملتا۔

وہ پیر کو شاعر مشرق علامہ اقبال کے یوم پیدائش پر ایوان اقبال میں منعقدہ تقریب سے خطاب کر رہے تھے ۔

(جاری ہے)

پرویز رشید نے کہا کہ اقبال کی برصغیر ہی نہیں ایران ترکی و دیگر ملکوں میں بھی تقلید کی جاتی ہے۔ میں اس موقع پر فلسفہ خودی پر باتیں سننے کا منتظر تھا لیکن فلسفہ چھٹی پر باتیں ہوئیں۔انہوں نے کہا کہ اقبال نے فکر و عمل پر جو اصلاحات استعمال کیں شاعری میں وجود نہیں ملتا۔ اقبال کا پیغام محنت عمل کرنے کا ہے۔ علم کے سرچشموں سے ایران اور ترکی بھی سیراب ہیں، ہم محروم ہیں، ہم علم اور سائنس ٹیکنالوجی کی دوڑ میں بھی پیچھے رہ گئے۔ تعلیمی اداروں میں اقبال کا پیغام بچوں تک پہنچایا جائے۔ آج کا دن علامہ اقبال کے پیغام کو آگے بڑھانے کا نام ہے۔