کاک پٹ کی ریکارڈنگ میں آخری سیکنڈ میں شور کی آواز کی آواز سنی گئی ہے،روسی طیارے کی تحقیقاتی ٹیم کے سربراہ کی بات چیت

تباہ شدہ طیارے کے ٹکڑے سیناء کے صحرا میں تیرہ کلومیٹر کے علاقے میں بکھر گئے تھے،نیوز کانفرنس

پیر 9 نومبر 2015 15:41

قاہرہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔9 نومبر۔2015ء)مصر کے شورش زدہ علاقے جزیرہ نما سیناء میں گذشتہ ہفتے روسی طیارے کے حادثے کی تحقیقات کرنے والی مشترکہ ٹیم کے سربراہ ایمن المقدم نے کہا ہے کہ کاک پٹ کی ریکارڈنگ میں آخری سیکنڈ میں شور کی آواز کی آواز سنی گئی ہے۔اس بیان سے امریکا اور برطانیہ کے اس شبے کو تقویت ملی ہے کہ یہ طیارہ بم پھٹنے کے نتیجے میں گر کر تباہ ہوا تھا لیکن ایمن المقدم نے خبردار کیا ہے کہ طیارے کے حادثے کے سبب کے بارے میں کچھ کہنا قبل ازوقت ہوگا اور کاک پٹ میں شور کی آواز کی تحقیقات ابھی جاری ہے۔

انھوں نے قاہرہ میں نیوز کانفرنس میں کہا ہے کہ حادثے کے حوالے سے تمام پہلووٴں کا جائزہ لیا جارہا ہے۔یہ کسی مسافر کے سامان میں بیٹریاں ہوسکتی ہیں،ایندھن ٹینک میں دھماکا ہوسکتا ہے یا یہ کسی اور چیز کا بھی دھماکا ہوسکتا ہے۔

(جاری ہے)

مصری ایمن المقدم کی سربراہی میں حادثے کی تحقیقات کرنے والی ٹیم میں روس ،فرانس ،جرمنی اور آئیرلینڈ کے ماہرین شامل ہیں۔

البتہ نیوز کانفرنس انھوں نے اکیلے ہی کی ہے۔انھوں نے بتایا ہے کہ تباہ شدہ طیارے کے ٹکڑے سیناء کے صحرا میں تیرہ کلومیٹر کے علاقے میں بکھر گئے تھے۔اس سے یہ اشارہ ملتا ہے کہ ائیربس اے 321-200 فضا ہی میں دوران پرواز پھٹ گئی تھی۔اس ملبے کے بعض حصے ابھی تک نہیں ملے ہیں اور ملنے والے ٹکڑوں کو تجزیے کے لیے قاہرہ لایا جائے گا۔امریکی اور برطانوی حکام انٹیلی جنس رپورٹس کے حوالے سے یہ دعویٰ کررہے ہیں کہ 31 اکتوبر کو روسی طیارہ سیناء کے ساحلی شہر شرم الشیخ سے سینٹ پیٹرز برگ کے لیے پرواز کے دوران بم دھماکے کے نتیجے میں تباہ ہوا تھا۔

طیارے میں سوار تمام دو سو چوبیس افراد ہلاک ہوگئے تھے۔ان میں زیادہ تر روسی سیاح تھے۔عراق اور شام میں برسرپیکار سخت گیر جنگجو گروپ داعش نے میٹرو جیٹ کی اس پرواز کو حملے میں گرانے کا دعویٰ کیا تھا لیکن اس کا کوئی ثبوت فراہم نہیں کیا ہے۔داعش کا کہنا ہے کہ اس نے یہ طیارہ شام میں روسی فضائیہ کے اپنے ٹھکانوں پر حملوں کے ردعمل میں تباہ کیا ہے۔مصر کے ائیرپورٹ اور سکیورٹی حکام کا کہناہے کہ شرم الشیخ ہوائی اڈے کے عملے سے بھی تحقیقات کی جارہی ہے اور روسی طیارے پر پرواز سے قبل کام کرنے والے بعض ملازمین کی نگرانی کی جارہی ہے۔