ساہیوال، نیورو سر جری وارڈ میں ڈاکٹروں کی غفلت سے کتے کے کاٹے کی دو ماہ کی بچی جاں بحق

پیر 9 نومبر 2015 16:53

ساہیوال (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔9 نومبر۔2015ء) ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ٹیچنگ ہسپتال ساہیوال کے نیورو سر جری وارڈ میں ڈاکٹروں کی غفلت سے ایک دو ماہ کی بچی عا ئشہ جاں بحق ہو گئی جس پر بچی کے ورثاء نے شدید احتجاج کیا تفصیلات کے مطابق چک 41/4.Lگیمبر چھاؤنی کے علی عباس کی دو ماہ کی بچی عا ئشہ چارپائی پر پڑی تھی کہ ایک پالتو کتے نے اس کا سر کا ایک حصہ کاٹ کھایا جس کی وجہ سے اس کا دماغ اور مگز وغیرہ ننگا ہو گیا جسے فوری طور پر ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال ساہیوال لایا گیا جہاں نیورو سر جن اور کوئی دوسرا ڈاکٹر ڈیوٹی پر موجود نہ تھا اور دو گھنٹے تک بچی نے تڑ پنے کے بعد جان دے دی۔

(جاری ہے)

یاد رہے کہ ڈسٹر کٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال ساہیوال میں گز شتہ 6ماہ سے نیورو سر جن نہ ہونے کی وجہ سے وارڈ خالی ہے اور یہاں حادثات میں زخمی ہونے والے مریضوں کوداخل کر نے کے بعد لاہور ریفر کر دیا جاتا ہے جس سے اب تک در جنوں افراد جاں بحق ہو چکے ہیں لیکن حکومت اور سیکرٹری صحت اور وزیر اعلیٰ پنجاب خاموش تماشائی کا کردار ادا کر رہے ہیں۔شہریوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ ڈسٹر کٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال ساہیوال میں فوری طور پر نیورو سرجن تعینات کیا جائے۔

متعلقہ عنوان :