قومی اسمبلی میں خورشید شاہ سمیت دیگر ارکان کی سردار ایاز صادق کو دوبارہ سپیکر منتخب ہونے پر مبارکباد

جمہوریت اداروں کی مضبوطی میں ہے مگر یہاں فرد واحد کی مضبوطی میں لگے رہتے ہیں،ڈاکٹر فہمیدہ مرزا ارکان کا قومی اسمبلی میں اظہار خیال

پیر 9 نومبر 2015 19:02

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔9 نومبر۔2015ء) قومی اسمبلی کے اجلاس میں قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ سمیت دیگر ارکان نے سردار ایاز صادق کو دوبارہ سپیکر منتخب ہونے پر مبارکباد دی اور انہیں اپنے تعاون کا یقین دلایا، خورشید شاہ نے کہا کہ الیکشن ریفارمز کی بڑی اہمیت ہے یہ ریفارمز جتنے جلدی اور بہتر ہونگے اتنا ہی اچھا ہو گا، الیکشن کا وقت قریب آ رہا ہے حکومت نے ھنی مون پر یڈ ختم کر دیا ہے مگر کوئی بڑا کام نہیں کیا، آنیوالا وقت آپ کیلئے چیلنج ہو گا ۔

ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ آپ ایوان کے درمیان لکیریں ختم کریں ایوان کو ماڈل بنائیں ہم آپ کے ساتھ ہیں ۔صاحبزادہ طارق اﷲ نے کہا کہ آپ کی جگہ کوئی دوسرا امیدوار ہوتا تو ہم یقیناً سوچتے،ڈاکٹر جی جی جمال نے کہا کہ سات سالوں سے ہمارے لوگ خیموں میں رہ رہے ہیں اگر کیمپ بند کرو گے تو یہ لوگ کہاں جائیں گے؟ فوتگی کے وقت دفن کرنے کیلئے جگہ نہیں ملتی ان کو ہم نے بھکاری بنا دیا ہے ۔

(جاری ہے)

حاجی غلام احمد بلور نے کہا کہ آپ نے دو وکٹ لاہور اور ایک وکٹ یہاں لے کر ہیٹ ٹرک کی ہے،ڈاکٹر فہمیدہ مرزا نے کہا کہ جمہوریت اداروں کی مضبوطی میں ہے مگر یہاں فرد واحد کی مضبوطی میں لگے رہتے ہیں۔قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ نے نو منتخب سپیکر کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ جمہوریت کیلئے ہم نے بہت جدوجہد کی ہے اور نظام کی بہتری کی کوشش کی ہے اور اس کیلئے قربانی دی ہے ۔

شفقت محمود نے مقابلہ کیا اور نتائج تسلیم کئے یہ اچھا اقدام ہے، الیکشن ریفارمز کی بڑی اہمیت ہے یہ ریفارمز جتنے جلدی اور بہتر ہونگے اتنا ہی اچھا ہو گا۔ انہوں نے سپیکر ایاز صادق سے کہا کہ آپ کا دوسری مرتبہ سپیکر منتخب ہونا اعتماد ہے آپ اس بات کو سمجھیں کہ کیوں ارکان نے دوبارہ آپ پر اعتماد کیا، یہ سب آپ کے ماضی کے کردار کی وجہ سے ہے ۔

انہوں نے کہا کہ الیکشن کا وقت قریب آ رہا ہے حکومت نے ھنی مون پر یڈ ختم کر دیا ہے مگر کوئی بڑا کام نہیں کیا، آنیوالا وقت آپ کیلئے چیلنج ہو گا ۔ ایم کیو ایم کے ڈاکٹر فاروق ستار نے سپیکر اور شفقت محمود کو مبارکباد دی کہ وہ جمہوری عمل کا حصہ بنے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم ایوان سے استعفیٰ دے کر چلے گئے تھے مگر اب ہم اور سپیکر اکٹھے ایوان میں واپس آئے ہیں 9 نومبر اقبال ڈے ہے اس دن سپیکر ایاز صادق کا انتخاب تاریخی بات ہے عوامی جمہوریت کا قیام اور اس کی ضمانت ایوان ہی دے سکتا ہے اگر حکومت کے ایجنڈے کو فوقیت ملتی ہے تو غلط ہے آئین قانون کی بالادستی اسی وقت ہو گی جب ایوان چوکیداری کا نظام وضع کریگا نیشنل ایکشن پلان میں کیا کیا گیا ہے کچھ معلوم نہیں ہے ڈاکٹر فاروق ستار نے سپیکر سے کہا کہ آپ اپنا ایجنڈا ایوان کو بتائیں ایوان کے درمیان لکیریں ختم کریں ایوان کو ماڈل بنائیں ہم آپ کے ساتھ ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم ایوان کی چوتھی بڑی جماعت ہے مگر ہمارے قائد کی تقریر پر پابندی ہے اس پر بھی غور کریں ڈاکٹر فاروق ستار نے الطاف حسین کی طرف سے بھی سپیکر کو دوبارہ منتخب ہونے پر مبارکباددی۔ جماعت اسلامی کے صاحبزادہ طارق اﷲ نے سپیکر سردار ایاز صادق کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ آپ کی جگہ کوئی دوسرا امیدوار ہوتا تو ہم یقیناً سوچتے مگر ہم نے پہلے بھی آپ کو سپورٹ کیا اور آپ نے جس طرح ایوان چلایا اس پر ہم نے آپ کو دوبارہ ووٹ دینے کا فیصلہ کیا ۔

انہوں نے کہاکہ زلزلے سے مالاکنڈ ڈویژن کافی متاثر ہوا ہے اجلاس کے ایجنڈے پر زلزلے کی تحریک نہیں لائی گئی اس کو ایجنڈے پر لایا جائے ۔ وزیراعظم نواز شریف اپر دیر آئیں لوگ ان کا انتظار کر رہے ہیں ۔ فاٹا کے ڈاکٹر جی جی جمال نے سپیکر کو مبارکباد دی اور کہا کہ آپ غیر جانبدار رہ کر ایوان چلاتے ہیں اور ہر ایک سے تعاون کرتے ہیں میں نے کاغذات نامزدگی اس لئے جمع کروائے تھے کہ فاٹا کی محرومی کو اجاگر کیا جائے جب ہماری بات سنی گئی تو میں نے کاغذات نامزدگی واپس لے لئے ۔

انہوں نے کہا کہ سات سالوں سے ہمارے لوگ خیموں میں رہ رہے ہیں اگر کیمپ بند کرو گے تو یہ لوگ کہاں جائیں گے؟ فوتگی کے وقت دفن کرنے کیلئے جگہ نہیں ملتی ان کو ہم نے بھکاری بنا دیا ہے ۔ اے این پی کے حاجی غلام احمد بلور نے سپیکر کو مبارکباد دی اور کہا کہ اچھا ہوتا آپ بلا مقابلہ منتخب ہوتے آپ نے دو وکٹ لاہور اور ایک وکٹ یہاں لے کر ہیٹ ٹرک کی ہے انہوں نے کہا کہ ہم سڑکیں بنا رہے ہیں مگر غربت ختم نہیں کی اسمبلی کامیاب ہے مگر حکومت ناکام ہوئی ہے ۔

سابق سپیکر ڈاکٹر فہمیدہ مرزا نے سپیکر کو مبارکباد دی اور کہا کہ میں خصوصی طور پر آپ کو ووٹ دینے کیلئے آئی ہوں میرے حلقے میں جو کچھ ہو رہا ہے اس کی وجہ سے یہاں آنا مشکل تھا میرے چند اقدام آپ نے آگے بڑھائے ہیں اس پر شکر گزارہوں۔جمہوریت اداروں کی مضبوطی میں ہے مگر یہاں فرد واحد کی مضبوطی میں لگے رہتے ہیں، الیکشن کمیشن کے حوالے سے میرے کافی تحفظات ہیں بدین میں پری پول دھاندلی کی جا رہی ہے الیکشن کمیشن نوٹس لے وہاں غریب لوگ بلدیاتی الیکشن لڑ رہے ہیں ان کیخلاف ریاستی مشینری استعمال کی جا رہی ہے ۔