سینیٹر سراج الحق کی یوم اقبال ؒ کے موقع پر مزار اقبال پر حاضری،قبر پر پھول چڑھائے ، فاتحہ خوانی کی

علامہ اقبال ایک نظریے ، فلسفے اور جہد مسلسل کا نام ہے ،حکومت فکر اقبال ؒکی وارث نہیں بنتی تو نہ بنے ملک کے اٹھارہ کروڑ عوام اقبال کے مشن کے وارث ہیں، اسے منزل تک پہنچائیں گے،امیر جماعت اسلامی کی میڈیا سے گفتگو

پیر 9 نومبر 2015 21:37

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔9 نومبر۔2015ء ) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے یوم اقبال ؒ کے موقع پر مزار اقبال پر حاضری دی ، ان کی قبر پر پھول چڑھائے اور فاتحہ خوانی کی ۔سینیٹر سراج الحق نے مزار اقبال ؒکے باہر میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ علامہ اقبال ایک نظریے ، فلسفے اور جہد مسلسل کا نام ہے ۔

حکومت فکر اقبال ؒکی وارث نہیں بنتی تو نہ بنے ملک کے اٹھارہ کروڑ عوام اقبال کے مشن کے وارث ہیں اور اسے منزل تک پہنچائیں گے ۔ انہوں نے کہاکہ مصور پاکستان نے مملکت پاکستان کا جو تصور پیش کیا تھا اس سے روگردانی کر کے ہم ترقی و خوشحالی کی منزل کو حاصل کر سکتے ہیں نہ ایک باوقار قوم کے طور پر اپنی شناخت قائم رکھ سکتے ہیں ۔ پاکستان محض زمین کا ایک ٹکڑا نہیں یہ اسلامی نظریہ حیات کی ایک تجربہ گاہ اور اسلامی فلاحی ریاست کا نمونہ ہے جس کے اقتدار پر مسلط فلسفہ خودی سے ناآشنا لوگوں نے اسے اغیار کے سامنے بے توقیر کر دیاہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ پاکستان علامہ اقبالؒ کے خوابوں کی تعبیر ہے اس میں لبرل ازم اور سیکولر ازم کے خواب دیکھنے والوں کو ناکامی ہوگی ۔ انہوں نے وزیراعظم کے لبرل پاکستان کے بیان پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہاکہ پاکستان کی خاطر لاکھوں جانوں کی قربانی دے کر انگریز سے آزادی اس لیے حاصل نہیں کی گئی تھی کہ یہاں وہی مغربی جمہوریت اور سیکولر ازم مسلط کر دیا جائے ۔

انہوں نے کہاکہ برصغیر کے مسلمانوں نے تاریخ انسانی کی سب سے بڑی ہجرت اس لیے کی تھی کہ یہاں وہ لا الہ الا اﷲ کے نظام کے تحت اپنی زندگی گزار سکیں ۔ انہوں نے کہاکہ خود قائد اعظم محمد علی جناح ؒ نے اپنی 114تقاریر اور خطابات میں پاکستان کو ایک اسلامی فلاحی مملکت قرار دیا اور فرمایاتھاکہ پاکستان کے شہریوں کو قرآن و سنت کے مطابق زندگی گزارنے کے مواقع حاصل ہوں گے ۔

ہمارا دستور قرآن ہے اور یہاں شریعت کی حکمرانی ہو گی ۔سراج الحق نے کہاکہ ہم پاکستان کو اسلام کا گہوارا اور علامہ اقبال اور قائداعظم کا پاکستان بنا کر دم لیں گے ۔ انہوں نے کہاکہ ہم ایسا پاکستان چاہتے ہیں جس میں عام آدمی کو بھی وہی حقوق حاصل ہوں جو حکمرانوں کو حاصل ہیں اور یہاں طبقاتی اور استحصالی نظام نہ ہو ۔ تعلیم ، صحت اور باعزت روزگار کی سہولتیں عام ہوں اور پاکستان بھی مدینہ منورہ کی فلاحی ریاست کا نمونہ بن سکے ۔

سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ امت مسلمہ کی عزت اور مستقبل اﷲ کے نظام کے ساتھ وابستہ ہے ۔ علامہ اقبال اتحاد امت کے سب سے بڑے داعی تھے اور عالم اسلام کو مسلکی اور فروعی اختلافات سے نکال کر وحدت کی لڑی میں پروناچاہتے تھے ۔ انہوں نے کہاکہ ترکی سیکولرازم سے اسلام کی طرف آرہاہے حالانکہ اس کا آئین سیکولر ہے جبکہ ہمارے عاقبت نا اندیش حکمران پاکستان جو بنا ہی اسلام کے نا م پر تھا ، اور جس کا آئین لبرل اور سیکولر ازم کی مکمل نفی کرتاَہے اسے لادین ریاست بنانے پر تلے ہوئے ہیں ۔

انہو ں نے کہاکہ وزیراعظم اپنا بیان واپس لیں اسی میں ان کی عزت ہے۔ سراج الحق نے کہاکہ حکومت پنجاب نے یوم اقبال کی چھٹی منسوخ کر کے یہ پیغام دیاہے کہ انہیں اقبال کے نظریات سے کوئی سروکار نہیں ۔ انہوں نے کہاکہ یکم مئی جس کا ملک و قوم کے ساتھ کوئی تعلق نہیں اس کی چھٹی کرنا اور یوم اقبال کی چھٹی نہ کرنا ناقابل فہم ہے ۔ ایک سوال کے جواب میں سرا ج الحق نے کہاکہ حکومت کا کوئی وژن نہیں اور نہ اس کے سامنے کوئی منزل ہے ۔

حکومت کی مثال ڈرائیور کے بغیر گاڑی کی ہے جو کسی وقت بھی حادثے کاشکار ہوسکتی ہے ۔ دریں اثنا سرا ج الحق نے منصورہ میں منعقدہ جماعت اسلامی پنجاب کے تنظیمی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ پاکستان میں آئین اور جمہوریت کے تحفظ کے لیے سب سے زیادہ قربانی جماعت اسلامی نے دی ہے ۔ ہم ملک میں آئین کی بالادستی چاہتے ہیں اور آئینی و جمہوری طریقے سے تبدیلی لاناچاہتے ہیں ۔

انہوں نے کہاہم ٹینک اور توپ کے ذریعے تبدیلی کے قائل نہیں بلکہ عوام کی تائید و حمایت اور اﷲ کی نصرت سے تبدیلی لاناچاہتے ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ ملک پر ایک استحصالی اور ظالمانہ نظام مسلط ہے جس نے معاشرے کو امیر اور غریب میں تقسیم کر دیا گیاہے اور یہ تقسیم اب بڑے شہروں سے نکل کر قصبوں اور دیہاتوں کا رخ کر رہی ہے ۔ غریب کا اعلیٰ تعلیم یافتہ بیٹا مزدوری کرنے پر مجبور ہے اور امیروں کے ان پڑھ شہزادے اقتدار کے ایوانوں میں براجمان ہیں۔

عام آدمی کی فریاد سننے والا کوئی نہیں ۔ عدالتوں میں انصاف ملتا نہیں بلکہ بکتا ہے اور فاقوں کا مارا غریب اپنے لیے عدالتوں کا دروازہ نہیں کھو ل سکتا۔ انہوں نے کہاکہ ہم ایسے نظام کے باغی ہیں اور عوام سے بھی اپیل کرتے ہیں کہ پسنے اور کڑھنے کی بجائے ان ظالموں کے خلاف اٹھ کھڑے ہوں اور 2018 ء کے انتخابات کو ان کے لیے یوم حساب بنا دیں ۔ کشمیر کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے سراج الحق نے کہاکہ مودی کشمیریوں کو غلام نہیں رکھ سکتا ۔

انتہا پسند ہندوؤں نے مسلمانوں ، عیسائیوں اور سکھوں کے لیے ہندوستان میں رہنا مشکل بنادیاہے ۔ اگر مودی نے اپنا رویہ نہ بدلا تو بہت جلد ہندوستان میں کئی پاکستان بنیں گے ۔ سراج الحق نے جماعت اسلامی پنجاب کے نئے عہدیداروں کے لیے استقامت کی دعا کی اور اس امید کا اظہار کیا کہ ملک میں اسلامی انقلاب کے لیے پنجاب اپنا قائدانہ کردار ادا کرے گا ۔اس موقع پر نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ محمد ادریس ، امیر جماعت اسلامی پنجاب میاں مقصود احمد، سیکرٹری اطلاعات جماعت اسلامی پاکستان امیر العظیم اور ڈپٹی سیکرٹری اطلاعات قیصر شریف بھی موجود تھے ۔